1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قزاقی کے حقیقی واقعے پر بننے والی فلم ’’کیپٹن فلِپس‘‘

عابد حسین11 اکتوبر 2013

سن 2009 میں قرنِ افریقہ کے سمندری علاقے میں قزاقوں نے ایک امریکی بحری جہاز پر حملہ کر کے اس کے عملے کو یرغمال بنانے کی ناکام کوشش کی تھی۔ جہاز کے کپتان کو البتہ یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ یہ اسی واقعے پر مبنی فلم ہے۔

US-Schauspieler Tom Hanks (l) nimmt am 03.11.2012 in der ZDF-Show «Wetten, dass..?» in der ÖVB-Arena in Bremen an der sogenannten Lanz-Challenge teil. Der 56-Jährige Hanks lästerte nach seinem Auftritt im Interview mit dem RBB-Sender 88,8 über die Show. Foto: Ingo Wagner/dpa
Tom Hanks bei Wetten dass Sackhüpfenتصویر: picture-alliance/dpa

امریکی جھنڈے والا بحری جہاز میرسک الباما کو سن 2009 میں صومالی قزاقوں نے قرن افریقہ کے کھلے سمندر میں حملہ کر کے یرغمال بنانے کی کوشش کی تھی۔ اس بحری جہاز کا کمانڈگ افسر کیپٹن رچرڈ فلپس تھا۔ جہاز کے تمام عملے کو یرغمال بنانے کی جب کوشش ناکام ہوگئی تو قزاق کیپٹن فلِپس کو مغوی بنا کر ساتھ لے گئے تھے۔ اُس کو قزاقوں نے باندھ کر ایک چھوٹی سمندری کشتی میں کئی دن رکھا اور آخرکار امریکی سیل (SEAL) کمانڈوز کے آپریشن میں کیپٹن فلِپس کو رہائی نصیب ہوئی تھی۔

بحری جہاز میرسک الباما کو سن 2009 میں صومالی قزاقوں نے کھلے سمندر میں یرغمال بنانے کی کوشش کی تھیتصویر: AP

اس فلم میں کیپٹن فلِپس کا کردار ٹام ہینک نے ادا کیا ہے۔ ٹام ہینک دو اکیڈیمی ایوارڈ جیت چکے ہیں۔ ان کو فارسٹ گمپ اور فِلیڈیلفیا نامی فلموں پر اکیڈیمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ناقدین کا خیال ہے کہ کیپٹن فلم میں ٹام ہینک کی شاندار پرفارمنس ان کو تیسرا اکیڈیمی ایوارڈ دِلوا سکتی ہے۔ رونگٹے کھڑے کر دینے والی اس تجسس سے بھرپور فلم میں ٹام ہینک نے انتہائی بھرپور اور زوردار اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ ٹام ہینک نے فلم میں اداکاری سے قبل ابھی تک زندہ کیپٹن فلِپس سے دو تین ملاقاتیں کی تھیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران وہ اُن حالات کو سمجھنے کی کوشش کرتا رہا کہ کیپٹن فلِپس کو اغوا کے بعد کیسے نا مساعد حالات و واقعات کا سامنا رہا اور ان کے احساسات کیا تھے۔

میرسک الباما کے کیپٹن فلِپس قزاقوں سے رہائی کے بعدتصویر: picture-alliance/ dpa

کیپٹن فلِپس کا ورلڈ پریمیئر رواں برس امریکی شہر نیو یارک کے بین الاقوامی فلمی میلے کے دوران ہوا تھا۔ اس پریمیئر کے دوران فلمی ناقدین اور مبصرین نے فلم کیپٹن فلِپس کے لیے انتہائی مثبت کلمات ادا کیے تھے۔ ناقدین نے فلم کی ہدایتکاری اور کردار نگاری کی خاص طور پر تعریف کی تھی۔ اس کے علاوہ حاضرین اور دوسرے مبصرین نے پروڈکشن کے انداز اور عکاسی کو نہایت دلکش قرار دیا تھا۔ مبصرین اور ناقدین کے خیال میں کیپٹن فلِپس ہالی ووڈ کی روایتی فلم ہے اور یہ فلم انڈسٹری کے گھٹے ہوئے ماحول میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو گی۔

فلم کا اسکرین پلے بحری جہاز میرسک الباما کے کیپٹن فلِپس کی یاداشتوں پر مبنی ہے۔ اِس سوانح عمری کا نام ’’اے کیپٹنز ڈیوٹی‘‘ ہے اور یہ سن 2010 میں شائع ہوئی تھی۔ فلم کے پریمیئر میں رچرڈ فلِپس بھی شریک تھے اور انہوں نے بھی ٹام ہینک کی اداکاری کی نہایت تعریف کی۔ رچرڈ فلپس کے مطابق اس فلم میں اصل واقعے کے تمام اہم نکات کو سامنے رکھا گیا اور اغوا ہونے کے بعد ٹام ہینک کے لہجے میں خوف انتہائی حقیقی معلوم ہوتا ہے۔ یہ فلم امریکا میں 27 ستمبر کو ریلیز کی گئی ہے لیکن یورپی فلمی منڈیوں میں دس اکتوبر سے ریلیز کی جا رہی ہے۔ جرمنی میں یہ فلم چودہ اکتوبر سے نمائش کے لیے پیش کی جا ئے گی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں