قطب شمالی کا برفانی پُل پگھلتا ہوا
5 اپریل 2009شمالی اور جنوبی برفانی براعظموں( Antarctica & Arctic) میں درجہٴ حرارت کے بڑھنے کی وجہ سے برف پگھلنے کا عمل گزشتہ کئی برسوں سے شروع ہے۔
تازہ مشاہدے سے معلُومات حاصل ہوئیں ہیں کہ قطب شمالی میں واقع ایک بڑی پٹی یا آئس شیلف بھی پانی بننے لگی ہے۔ سائنسی اصطلاح میں آئس شیلف اُس پٹی کو کہتے ہیں جو سمندر کے اندر کئی سو کاو میٹر چلی گئی ہو۔
پگھلنے والی آئیس شیلف کو Wilkins Ice Shelf کا نام دیا گیا ہے۔ یہ معلُومات برفانی تودوں یا گلیشیئر کے برطانوی ماہر اور سائنسدان David Vaughan نے قطب شمالی کے سیٹلائٹ امیج کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد خبر رساں ادارے رائٹرز کو ایک انٹرویو میں بتائی ہیں۔
برطانوی سائنسدان کے مطابق اِس پٹی کا دو روز قبل کی تصویر دیکھی جائے تو یہ بالکل سلامت اور جڑی تھی ہے لیکن صرف اڑتالیس گھنٹوں بعد اِس برفانی پل میں شکست و ریخت کا پیدا ہونا گرم ہوتے ماحول کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ برطانوی ساﺍئنسدان نے اِس ٹوٹنے کے عمل پر حیرت کا بھی اظہار کیا ہے۔
قطب شمالی کی یہ برفاٹی پٹی اپنے حجم کے اعتبار سے کریبیئن سمندر کے جزیرے جمیکا( جزائر غرب الہند میں سے ایک) جتنی ہے۔ اِس میں دراڑ اِس کے سب سے کمزور حصے میں پیدا ہوئی ہے۔ چالیس کلو میٹر لمبی پٹی ٹوٹنے کے عمل کو عبور کرچکی ہے۔
قطب شمالی کی یہ اہم برفانی پٹی سن اُنیس سو نوے سے پگھلنا شرع ہوئی تھی۔ اِس کا انتہائی نوکیلا حصہ جو تقریباً پانچ سو کلومیٹر لمبا اور ایک سو میٹر چوڑا ہے وہ بڑے حصے سے علیحدہ ہو چکا ہے۔
یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے دستیاب ہونے والی قطب شمالی کے سیٹلائٹ امیج میں واضح ہے کہ یہ پٹی سمندر میں تیرتی دکھائی دے رہی ہے۔
پروفیسر وان اِس سال جنوری مھیں قطب شمالی گئے تھے اور وہاں ایسے کیمرے نصب کر کے آئے تھے جن سے برفانی پٹی میں پیدا ہونے والی حرکات یا ٹوٹ پھوٹ کے عمل کو ریکارڈ کرنا مقصود تھا۔
ماحولیاتی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ تازہ برفانی پٹی کے ٹوٹنے سے گرم سمندروں میں کوئی بڑا اثر نہیں پیدا ہو گا۔ البتہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ گرام ہوتے ماحول کے اثرات بتدریج بڑھ رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں قطب شمالی اور جنوبی کو اگر ایسی صورت حال کا سامنا رہا تو مزید پانی سے سمندروں کی سطح بلند ہو نے کا خطرہ ہے۔ سمندروں کی سطح بلند ہونے کا آلارم سائنسدان کئی برسوں سے بجا رہے ہیں۔
قطب شمالی اور قطب جنوبی میں گزشتہ پچاس برسوں میں انتہائی زیادہ موسمیاتی تغیّر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ تیس سالوں میں کئی برفانی پٹیاں سکڑ چکی ہیں۔ اِن میں سے چھ تو مکمل طور پر پگھل کر پانی بن چکی ہیں۔