1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر میں سزائے موت کے منتظر بھارتی شہری کون ہیں؟

30 اکتوبر 2023

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں قطر میں سزائے موت کی سزا پانے والے آٹھ بھارتی شہریوں کی رہائی کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ یہ تمام بحریہ کے سابق اہلکار ہیں۔

Katar I Strafgericht von Doha
تصویر: EPA/STRINGER /dpa/picture alliance

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے قطر میں زیر حراست ان بھارتی شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ان افراد کی رہائی بھارتی حکومت کے لیے ایک اہم معاملہ ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ان آٹھ بھارتی شہریوں کو اگست 2022 میں دوحہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں اعلیٰ عہدیدوں پر فائز رہ چکنے والے افسران بھی شامل تھے۔

وزیر خارجہ جے شنکر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وہ ان بھارتیوں کے ’خاندانوں کے تحفطات اور تکلیف‘ سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور 'حکومت ان کی رہائی کے لیے تمام کوششیں جاری رکھے گی‘۔

قطر نے اس معاملے پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی الزامات کو عام کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ قطر میں سنائی جانے والی سزائے موت پر عملدرآمد شاذو نادر ہی ہوتا ہے۔

بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی طرف سے'ان اہلکاروں کی ریلیف‘ کے لیے 'ہر ممکن کوشش‘ کی جا رہی ہے۔ یہ اسلامی ملک دراصل عمر قید کو سزائے موت کے مترادف ہی قرار دیتا ہے۔

’اسرائیل کے لیے جاسوسی پر حیرت کا اظہار‘

ان سزاؤں کا انکشاف گزشتہ ہفتے اس وقت ہوا، جب بھارتی وزارت خارجہ نے اس پیشرفت پر 'حیرانی‘ کا اظہار کیا تھا۔ وزرات خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ افراد خلیجی کمپنی الضحرہ کے ملازم تھے۔ یہ کمپنی ایرو اسپیس، سیکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں فعال ہے۔

دی ہندو اخبار کا دعویٰ ہے کہ یہ افراد 'تیسرے ملک‘ کے لیے جاسوسی کر رہے تھے جبکہ ٹائمز آف انڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ' ان پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام لگایا گیا تھا‘۔

اسرائیلی حکومت نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ان میں سے ایک شخص کی بہن میتو بارگوا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ''میرے بھائی کی عمر تریسٹھ برس ہے۔ وہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کیوں کریں گے؟ کیا وہ اس عمر میں کوئی ایسا عمل کر سکتے ہیں؟‘‘

گزشتہ ہفتے بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کو قطری حکام کے سامنے اٹھائیں گے اور ان بھارتی شہریوں کو تمام قونصلر اور قانونی معاونت فراہم کرتے رہیں گے۔

نئی دہلی کے دوحہ کے ساتھ تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں۔ قطر بھارت کو قدرتی گیس فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔ قطر کی اٹھائیس لاکھ کی آبادی میں سے دو تہائی سے زیادہ تارکین وطن مزدوروں میں سے زیادہ تر بھارتی شہری ہی ہیں۔

ع ب/ ش ر(خبررساں ادارے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں