بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں قطر میں سزائے موت کی سزا پانے والے آٹھ بھارتی شہریوں کی رہائی کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ یہ تمام بحریہ کے سابق اہلکار ہیں۔
اشتہار
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے قطر میں زیر حراست ان بھارتی شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ان افراد کی رہائی بھارتی حکومت کے لیے ایک اہم معاملہ ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وہ ان بھارتیوں کے ’خاندانوں کے تحفطات اور تکلیف‘ سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور 'حکومت ان کی رہائی کے لیے تمام کوششیں جاری رکھے گی‘۔
قطر نے اس معاملے پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی الزامات کو عام کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ قطر میں سنائی جانے والی سزائے موت پر عملدرآمد شاذو نادر ہی ہوتا ہے۔
بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی طرف سے'ان اہلکاروں کی ریلیف‘ کے لیے 'ہر ممکن کوشش‘ کی جا رہی ہے۔ یہ اسلامی ملک دراصل عمر قید کو سزائے موت کے مترادف ہی قرار دیتا ہے۔
قطر میں ایسا خاص کیا ہے؟
آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست قطر کے چند خاص پہلو ان تصاویر میں دیکھیے۔
تصویر: Reuters
تیل اور گیس
قطر دنیا میں سب سے زیادہ ’مائع قدرتی گیس‘ پیدا کرنے والا ملک ہے اور دنیا میں قدرتی گیس کے تیسرے بڑے ذخائر کا مالک ہے۔ یہ خلیجی ریاست تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔
تصویر: imago/Photoshot/Construction Photography
بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں حصہ داری
یہ ملک جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کمپنی کے 17 فیصد اور نیو یارک کی امپائراسٹیٹ بلڈنگ کے دس فیصد حصص کا مالک ہے۔ قطر نے گزشتہ چند برسوں میں برطانیہ میں 40 ارب پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ کے نامور اسٹورز ’ہیروڈز‘ اور ’سینز بری‘کی خریداری بھی شامل ہے
تصویر: Getty Images
ثالث کا کردار
قطر نے سوڈان حکومت اور دارفور قبائل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی دھڑوں الفتح اور حماس کے درمیان مفاہمت اور افغان طالبان سے امن مذاکرات کے قیام میں بھی قطر کا کردار اہم رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Runnacles
الجزیرہ نیٹ ورک
دوحہ حکومت نے سن انیس سو چھیانوے میں ’الجزیرہ‘ کے نام سے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک بنایا جس نے عرب دنیا میں خبروں کی کوریج اور نشریات کے انداز کو بدل کر رکھ دیا۔ آج الجزیرہ نیٹ ورک نہ صرف عرب خطے میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنا چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Ulmer
قطر ایئر لائن
قطر کی سرکاری ایئر لائن ’قطر ایئر ویز‘ دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے پاس 192 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے ایک سو اکیاون شہروں میں فعال ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Probst
فٹ بال ورلڈ کپ
سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کے مقابلے قطر میں منعقد کیے جائیں گے۔ یہ عرب دنیا کا پہلا ملک ہے جو فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ خلیجی ریاست فٹ بال کپ کے موقع پر بنیادی ڈھانے کی تعمیر پر 177.9 ارب یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
تصویر: Getty Images
قطر کی آبادی
قطر کی کُل آبادی چوبیس لاکھ ہے جس میں سے نوے فیصد آبادی غیرملکیوں پر مشتمل ہے۔ تیل جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال خلیجی ریاست قطر میں سالانہ فی کس آمدنی لگ بھگ ایک لاکھ تئیس ہزار یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/S. Babbar
برطانیہ کے زیر انتظام
اس ملک کے انتظامی امور سن 1971 تک برطانیہ کے ماتحت رہے۔ برطانیہ کے زیر انتظام رہنے کی کُل مدت 55 برس تھی۔ تاہم سن 1971 میں قطر نے متحدہ عرب امارات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا اور ایک خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔
تصویر: Reuters
بادشاہی نظام
قطر میں انیسویں صدی سے بادشاہی نطام رائج ہے اور تب سے ہی یہاں الثانی خاندان بر سراقتدار ہے۔ قطر کے حالیہ امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے سن 2013 میں ملک کی قیادت اُس وقت سنبھالی تھی جب اُن کے والد شیخ حماد بن خلیفہ الثانی اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔
تصویر: Reuters
9 تصاویر1 | 9
’اسرائیل کے لیے جاسوسی پر حیرت کا اظہار‘
ان سزاؤں کا انکشاف گزشتہ ہفتے اس وقت ہوا، جب بھارتی وزارت خارجہ نے اس پیشرفت پر 'حیرانی‘ کا اظہار کیا تھا۔ وزرات خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ افراد خلیجی کمپنی الضحرہ کے ملازم تھے۔ یہ کمپنی ایرو اسپیس، سیکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں فعال ہے۔
دی ہندو اخبار کا دعویٰ ہے کہ یہ افراد 'تیسرے ملک‘ کے لیے جاسوسی کر رہے تھے جبکہ ٹائمز آف انڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ' ان پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام لگایا گیا تھا‘۔
اسرائیلی حکومت نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ان میں سے ایک شخص کی بہن میتو بارگوا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ''میرے بھائی کی عمر تریسٹھ برس ہے۔ وہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کیوں کریں گے؟ کیا وہ اس عمر میں کوئی ایسا عمل کر سکتے ہیں؟‘‘
نئی دہلی کے دوحہ کے ساتھ تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں۔ قطر بھارت کو قدرتی گیس فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔ قطر کی اٹھائیس لاکھ کی آبادی میں سے دو تہائی سے زیادہ تارکین وطن مزدوروں میں سے زیادہ تر بھارتی شہری ہی ہیں۔
ع ب/ ش ر(خبررساں ادارے)
کیرالا کے لیے غیر ملکی امداد نہیں چاہیے، نئی دہلی
بھارتی حکومت نے ریاست کیرالا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد جاری امدادی سرگرمیوں میں غیر ملکی تعاون کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قطر اور متحدہ عرب امارات نے نئی دہلی کو یہ پیشکش کی تھی۔
تصویر: Reuters/V. Sivaram
پیشکش پر شکر گزار ہیں
بھارتی وزارت برائے خارجہ امور کے بیان میں کہا گیا، ’’بھارتی حکومت متعدد ممالک کی جانب سے تعاون اور مدد کی پیشکش کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔‘‘
تصویر: Reuters/Sivaram V
امداد مرکزی حکومت کرے گی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کیرالا کے لیے چھ ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے مرکز سے بیس ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر وزیر اعظم نے مزید امداد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
تصویر: Reuters/Sivaram V
افسوس ناک صورتحال
حرب اختلاف کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کے سابق وزیر اعٰلی اومن چندے کے مطابق، ’’ضابطے یا قوانین لوگوں کے دکھ درد کو دورکرنے کے لیے ہونے چاہیں۔ اگر بیرونی امداد قبول کرنے کے حوالے سے کوئی مشکل ہے تو برائے مہربانی اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اس کا کوئی مناسب حل تلاش کیا جائے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP
سیلاب کی تباہ کاریاں
سیلاب نے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ دو سو ارب روپے لگایا گیا ہے۔
تصویر: Reuters//Sivaram V
’ذمہ داری حکومت کی ہے‘
ایک حکومتی بیان میں مزید کہا گیا، ’’طے کردہ پالیسی کے مطابق حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات کو داخلی کوششوں سے پورا کیا جائے۔‘‘
تصویر: picture-alliance/AP Photo
قطر اور یو اے ای مدد کو تیار کیوں؟
متحدہ عراب امارات نے ایک سو ملین جب کہ قطر نے پانچ ملین ڈالر امداد کی پیشکش کی تھی۔ ریاست کیرالا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان دونوں ممالک میں رہائش پذیر ہے۔