قطر میں فائر بریگیڈ مشقوں کے دوران حادثہ، تین پاکستانی ہلاک
27 اکتوبر 2022
خلیجی ریاست قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے آغاز سے چند ہی ہفتے قبل ان عالمی مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں فائر بریگیڈ مشقوں کے دوران پیش آنے والے ایک حادثے میں آگ بجھانے والے عملے کے تین پاکستانی ارکان ہلاک ہو گئے۔
اشتہار
قطری حکام نے جمعرات ستائیس اکتوبر کے روز بتایا کہ مارے جانے والے تینوں پاکستانی کارکن براہ راست ان کثیر القومی سکیورٹی مشقوں کا حصہ نہیں تھے، جو قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب جاری ہیں۔
حکام نے ان ہلاکتوں کی وجہ بننے والے واقعے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں مگر اتنا بتایا گیا کہ یہ حادثہ بدھ چھبیس اکتوبر کو رات گئے پیش آیا۔
مارے جانے والے تینوں پاکستانی شہریوں کے قریبی دوستوں کے بیانات اور ان کے احباب کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ تینوں پاکستانی حادثے کے وقت دوحہ کے حمد ایئر پورٹ پر ایک کرین پر سوار تھے کہ وہ کرین گر گئی۔
پندرہ ممالک کے سکیورٹی اہلکاروں کی مشقیں
آئندہ فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں جو سکیورٹی مشقیں کی جا رہی ہیں، انہیں 'وطن‘ کا نام دیا گیا ہے اور وہ آج جمعرات ہی کے روز ختم ہو رہی ہیں۔
ان مشقوں کے لیے مجموعی طور پر 15 ممالک نے اپنے سکیورٹی اہلکار اور ماہرین قطر بھیجے ہیں۔ ان ممالک میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی خود مختار علاقے بھی شامل ہیں۔
ان مشقوں میں جنگی طیاروں کی ایمرجنسی پروازیں بھی شامل ہیں اور یہ بھی کہ اگر مثال کے طور پر قطر میں کسی میچ کے دوران کسی فٹ بال اسٹیڈیم پر کیمیائی ہتھیاروں سے کوئی حملہ کیا گیا، تو اس سے پیدا ہونے والی صورت حال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔
اشتہار
سکیورٹی کے لیے بھیجے گئے غیر ملکی دستے
قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا آغاز 20 نومبر کو ہو گا اور یہ عالمی مقابلے 18 دسمبر کو اپنے اختتام کو پہنچیں گے۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران سکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے مختلف ممالک نے اپنے سکیورٹی دستے قطر بھیجے ہیں یا بھیج رہے ہیں۔
ترکی سے تقریباﹰ تین ہزار سکیورٹی اہلکار پہلے ہی قطر پہنچ چکے ہیں، جو وہاں سلامتی کو یقینی بنانے میں ملکی سکیورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔ قطر میں سکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے غیر ملکی دستوں میں مراکش اور پاکستان کے سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
کئی غیر ملکی سفارت کاروں نے اس بارے میں سوالات اٹھائے ہیں کہ جن غیر ملکی سکیورٹی دستوں کو قطر بھیجا گیا ہے یا بھیجا جا رہا ہے، آیا وہ کافی حد تک تربیت یافتہ بھی ہیں، اس لیے کہ انہیں ورلڈ کپ مقابلوں کو دیکھنے کے لیے آنے والے تقریباﹰ ایک ملین شائقین کی سلامتی کو یقینی بنانا ہو گا۔
دوحہ قطر کا دارالحکومت ہے، جو اس سال فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ صحرا کی سیر سے لے کر شاندار فن تعمیر تک، اس شہر میں دیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
تصویر: nordphoto GmbH/PIXSELL/picture alliance
قطر کا ثقافتی مرکز، دوحہ
قطر ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست ہے، جس کا رقبہ تقریباً 11,500 مربع کلومیٹر (4,468 مربع میل) ہے۔ اس کے مقابلے میں آئرلینڈ سات گنا بڑا ہے۔ صدیوں پرانی روایات اور ہائپر ماڈرن فن تعمیر کے اثرات اس وسطی مشرقی امارات میں ملتے ہیں، خاص طور پر اس کے دارالحکومت دوحہ میں۔ قطر کی آبادی کی اکثریت ملک کے مالیاتی، ثقافتی اور سیاحتی مرکز میں رہتی ہے۔
تصویر: nordphoto GmbH/PIXSELL/picture alliance
ڈاون ٹاؤن دوحہ، ویسٹ بے کی سیر
دوحہ ایک جدید ترین شہر ہے، جو اپنی دولت کی خوب نمائش کرتا ہے۔ تیل اور گیس کے بے پناہ ذخائر قطر کے باشندوں کو دنیا میں سب سے زیادہ فی کس آمدنی 98 ہزار یورو فراہم کرتے ہیں۔ 2.8 ملین آبادی میں سے صرف دس فیصد قطری شہری ہیں۔ ویسٹ بے ڈسٹرکٹ میں فلک بوس عمارتیں تخلیقی فن تعمیر کا منظر پیش کرتی ہیں۔
تصویر: Kamran Jebreili/AP/dpa/picture alliance
ماضی کی سیر، کتارا کلچرل ویلیج
تاریخی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ قطر کو اصل میں 'کتارا' کہا جاتا تھا۔ مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے درمیان اپنے جغرافیائی مقام کی وجہ سے یہ ملک خود کو ثقافتوں کے امتزاج کے طور پر دیکھتا ہے۔ سن 2010 میں کھولا گیا "کتارا کلچرل ویلیج" اپنے عجائب گھروں، گیلریوں اور تقریبات کے ساتھ یہی پیغام دینا چاہتا ہے۔ شہر کے مرکز سے صرف 10 منٹ کی ڈرائیو پر یہاں پہنچا جاسکتا ہے۔
تصویر: Marina Lystseva/TASS/dpa/picture alliance
مذہب، جب اذان کی آواز گونجتی ہے
قطر ایک اسلامی ریاست ہے اور یہاں بسنے والے زیادہ تر افراد سنی مسلمان ہیں۔ دن میں پانچ مرتبہ اذان کی پکار لوگوں کو خوبصورت مساجد کی جانب متوجہ کرتی ہے۔ دوحہ میں واقع قطر کی قومی امام عبدالوہاب مسجد میں تیس ہزار افراد جمع ہو سکتے ہیں۔ غیر مسلم افراد نماز کے اوقات کے علاوہ مساجد کی سیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: Nikku/Xinhua/dpa/picture alliance
شاپنگ مالز، ایک الگ دنیا
قطر میں شاپنگ مالز بہت بڑے پیمانے پر تعمیر کیے گئے ہیں اور ہر ایک مال کی اپنی ایک دنیا ہے۔ وہ نہ صرف خریداری کے لیے بنائے گئے ہیں — کچھ میں تھیم پارکس، سینما گھر اور ریستوراں بھی موجود ہیں۔ ایک مال میں آپ 'سنو مین' بنا سکتے ہیں جبکہ دوسرے میں آپ گونڈولیئر کے ساتھ کشتی میں سفر کر سکتے ہیں اور ایسا لگے گا کہ آپ وینس میں ہیں۔ یہ مالز 50 ڈگری درجہ حرارت میں گرمی سے بچنے کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔
دوحہ میں واقع 'سوق واقف' قطر کی سب سے قدیم مرکزی مارکیٹ کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کی اصل عمارت سن 2003 میں آگ لگنے سے تباہ ہو گئی تھی۔ اس کے باوجود تاجر یہاں ایک صدی سے زائد عرصے سے کپڑے، دستکاری، مصالحہ جات اور دیگر سامان فروخت کر رہے ہیں۔ یہ سووینئرز جمع کرنے یا شام کو ٹہلنے کے لیے بہترین جگہ ہے۔
تصویر: Igor Kralj/PIXSELL/picture alliance
نیشنل میوزیم، ریت اور سمندر کی شبیہ
قطر کے قومی عجائب گھر کا فوارہ، جس کی شکل موتیوں کی لڑی کی طرح ہے۔ پرل ڈائیونگ ملک کی تاریخی روایات میں سے ایک ہے۔ قطر کئی سالوں سے موتیوں کی تجارت کا مرکز تھا۔ یہ عمارت خود صحرائی گلاب کی شکل میں بنائی گئی ہے اور یہ معروف فرانسیسی معمار ژان نوویل نے تعمیر کی ہے۔ یہ قطر کے ثقافتی ورثے کے بارے میں جاننے کے لیے بہترین جگہ ہے۔
تصویر: Sharil Babu/dpa/picture alliance
فن تعمیر، فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز
زہا حدید، سر نورمین فوسٹر اور ریم کولہاس جیسی معروف فن تعمیر کی کمپنیاں قطر میں اپنی سنسنی خیز عمارتوں کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ یہ اسکول آف اسلامک اسٹڈیز کی خوبصورت عمارت کو لندن اور بارسلونا میں قائم مینگیرا یوار آرکیٹیکٹس نے ڈیزائن کیا ہے۔ اس تخلیقی فن پارے میں عربی خطاطی میں درج حروف ایک مستقبلی ڈیزائن میں ضم ہو رہے ہیں۔
تصویر: Kamran Jebreili/AP/dpa/picture alliance
میوزیم آف اسلامک آرٹ
دوحہ کے میوزیم آف اسلامک آرٹ کو چینی نژاد امریکی معمار آئی ایم پائی نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ جزیرہ نما عرب کے اہم ترین عجائب گھروں میں سے ایک ہے۔ سادہ لیکن خوبصورت عمارت، جو پانی پر تیرتی دکھائی دیتی ہے۔ یہاں اسلامی فن، قیمتی مسودے، سیرامکس، زیورات، ٹیکسٹائل اور بہت کچھ نمائش کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
تصویر: Norbert SCHMIDT/picture alliance
صحرا کی سیر
ملک کا زیادہ تر حصہ صحرائی مناظر پر مشتمل ہے۔ ڈیزرٹ سفاری کے لیے ریت کے ٹیلوں پر بہت سے سیاح اونٹ کی سواری یا جیپ کی سیر کا انتخاب کرتے ہیں۔ صحرا میں ایسے خاص خیمے بھی موجود ہیں، جہاں سیاح شب بسر کر سکتے ہیں۔
دوحہ میں سیر کے لیے صحرا سمیت طویل ساحلی پٹی موجود ہے۔ کٹارا بیچ کے نام سے یہاں ایک عوامی ساحل بھی ہے مگر یہاں نہانے کی اجازت صرف اس صورت میں ہے جب آپ نے مذہبی اعتبار سے مناسب لباس زیب تن کیے ہوں۔ اس کا مطلب ہے کہ خواتین کے لیے کوئی بکنی یا ون پیس باتھنگ سوٹ نہیں۔ آپ یہاں روایتی کشتیوں میں سوار ہو کر یا کارنیشے پر چہل قدمی کر کے سمندر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
تصویر: Serdar Bitmez/AA/picture alliance
11 تصاویر1 | 11
'قطر ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار‘
فیفا ورلڈ کپ مقابلوں کی سیفٹی اینڈ سکیورٹی آپریشنز کمیٹی کے مطابق، ''حالیہ مشقوں سے واضح ہو گیا ہے کہ ملٹری فورسز اور سول حکام کی سطح پر ان مقابلوں کے دوران اہلیت اور عزم دونوں پہلوؤں سے ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔‘‘
ان سکیورٹی مشقوں کے آغاز کے موقع پر امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا بھی قطر میں موجود تھے۔ مشرق وسطیٰ کے خطے میں تعینات امریکی فوجی دستوں کا انتظام یو ایس آرمی کی سینٹرل کمانڈ ہی کے پاس ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''جنرل کوریلا نے اگلے ماہ فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے کامیاب اور محفوظ انعقاد کو یقینی بنانے کی قطر کی اہلیت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔‘‘
م م / ع ا (اے ایف پی، ٹوئٹر)
قطر میں ایسا خاص کیا ہے؟
آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست قطر کے چند خاص پہلو ان تصاویر میں دیکھیے۔
تصویر: Reuters
تیل اور گیس
قطر دنیا میں سب سے زیادہ ’مائع قدرتی گیس‘ پیدا کرنے والا ملک ہے اور دنیا میں قدرتی گیس کے تیسرے بڑے ذخائر کا مالک ہے۔ یہ خلیجی ریاست تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔
تصویر: imago/Photoshot/Construction Photography
بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں حصہ داری
یہ ملک جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کمپنی کے 17 فیصد اور نیو یارک کی امپائراسٹیٹ بلڈنگ کے دس فیصد حصص کا مالک ہے۔ قطر نے گزشتہ چند برسوں میں برطانیہ میں 40 ارب پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ کے نامور اسٹورز ’ہیروڈز‘ اور ’سینز بری‘کی خریداری بھی شامل ہے
تصویر: Getty Images
ثالث کا کردار
قطر نے سوڈان حکومت اور دارفور قبائل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی دھڑوں الفتح اور حماس کے درمیان مفاہمت اور افغان طالبان سے امن مذاکرات کے قیام میں بھی قطر کا کردار اہم رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Runnacles
الجزیرہ نیٹ ورک
دوحہ حکومت نے سن انیس سو چھیانوے میں ’الجزیرہ‘ کے نام سے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک بنایا جس نے عرب دنیا میں خبروں کی کوریج اور نشریات کے انداز کو بدل کر رکھ دیا۔ آج الجزیرہ نیٹ ورک نہ صرف عرب خطے میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنا چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Ulmer
قطر ایئر لائن
قطر کی سرکاری ایئر لائن ’قطر ایئر ویز‘ دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے پاس 192 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے ایک سو اکیاون شہروں میں فعال ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Probst
فٹ بال ورلڈ کپ
سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کے مقابلے قطر میں منعقد کیے جائیں گے۔ یہ عرب دنیا کا پہلا ملک ہے جو فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ خلیجی ریاست فٹ بال کپ کے موقع پر بنیادی ڈھانے کی تعمیر پر 177.9 ارب یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
تصویر: Getty Images
قطر کی آبادی
قطر کی کُل آبادی چوبیس لاکھ ہے جس میں سے نوے فیصد آبادی غیرملکیوں پر مشتمل ہے۔ تیل جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال خلیجی ریاست قطر میں سالانہ فی کس آمدنی لگ بھگ ایک لاکھ تئیس ہزار یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/S. Babbar
برطانیہ کے زیر انتظام
اس ملک کے انتظامی امور سن 1971 تک برطانیہ کے ماتحت رہے۔ برطانیہ کے زیر انتظام رہنے کی کُل مدت 55 برس تھی۔ تاہم سن 1971 میں قطر نے متحدہ عرب امارات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا اور ایک خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔
تصویر: Reuters
بادشاہی نظام
قطر میں انیسویں صدی سے بادشاہی نطام رائج ہے اور تب سے ہی یہاں الثانی خاندان بر سراقتدار ہے۔ قطر کے حالیہ امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے سن 2013 میں ملک کی قیادت اُس وقت سنبھالی تھی جب اُن کے والد شیخ حماد بن خلیفہ الثانی اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔