1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر کا مصر کے لیے تین ارب ڈالر امداد کا اعلان

11 اپریل 2013

خلیجی ملک قطر نے مصر کو بڑھتے ہوئے مالی بحران پر قابو پانے کے لیے مزید تین ارب ڈالر کی غیر مشروط امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

تصویر: Reuters

اس امداد کا اعلان قطر کے وزیراعظم شیخ حماد بن جاسم الثانی نے اپنے مصری ہم منصب ہشام قندیل سے ملاقات میں کیا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطر کے وزیراعظم نے کہا کہ یہ تین ارب ڈالر کی امداد اس پانچ ارب ڈالر کے علاوہ ہے جو ان کا ملک قاہرہ کو پہلے ہی دے چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اُن کا ملک مصر کو غیر مشروط طور پر موسم گرما میں گیس بھی فراہم کرے گا: ’’ہم نے اس امداد کے بدلے مصر سے کچھ بھی نہیں مانگا ہے۔‘‘

مصری وزیراعظم قندیل نے اپنے فیس بک پیج پر ایک بیان میں واضح کیا کہ قطر تین ارب ڈالر مالیت کے بانڈز مصری حکومت سے خریدے گا۔ انہوں نے ان اخباری خبروں کی تردید کی کہ ٹیکس اور ریگولیٹری معاملات پر قاہرہ اور دوحہ میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ قطر کی جانب سے اس امداد کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مصر کو عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سےقرضہ لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

مصر کے وزیراعظم ہشام قندیلتصویر: AP

اس نئے امدادی پیکج سے مصر کو رواں سال اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل ایندھن کی کمی اور اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے سمیت بہت سے دیگر مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ دوسری طرف مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ امداد آئی ایم ایف کے قرضے کا متبادل نہیں ہوسکتی ۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قرضے سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا مصر کی معیشت پر اعتماد بحال ہو گا جس کے ذریعے وہ مختلف مالیاتی اداروں سے 15 ارب ڈالر تک کے قرضےحاصل کر سکتا ہے۔

مصر نے آئی ایم ایف سے چار ارب اسی کروڑ ڈالر کی امداد کی درخواست کی تھی۔ مصر کے پلاننگ کے وزیر اشرف العربی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے اس قرضے میں اضافہ کرنے کی درخواست کر سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کا ایک وفد گزشتہ چند دنوں سے قاہرہ میں حکام کے ساتھ قرضے کی شرائط کے حوالے سے مذاکرات میں مصروف ہے۔

قطر نے گزشتہ سال جون سے گرانٹس، قرضوں اور ڈپوزٹس کی شکل میں مصر کو پانچ ارب ڈالر فراہم کیے ہیں جس کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام ملا۔ آئی ایم ایف سے قرضے کے حصول کے لیے مصر کو اس بات کا یقین دلانا ہو گا کہ وہ بجٹ کے خسارے کو کم کرنے اور ترقی کی شرح کو بڑھانے کے لیے ٹیکس سمیت دوسرے معاشی معاملات میں اصلاحات کے لیے سنجیدہ ہے۔ مصر کے پلاننگ کے وزیر اشرف العربی نے کہا ہے کہ حکومت سیمنٹ، آئرن، ٹیلی مواصلات، سگریٹ اور ہر طرح کے مشروبات پر سیلز ٹیکس بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ عربی نے کہا کہ حکومت نے بجٹ خسارے کو اگلے مالی سال کے اختتام تک 8.5 فیصد کی سطح پر لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

zh/aba(Reuters)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں