1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سفارتی اختلافات کے بعد اماراتی صدر کا قطر کا پہلا دورہ

6 دسمبر 2022

شیخ محمد بن زید النہیان نے اپنے دورہ دوحہ کے دوران فٹبال ورلڈ کپ کو خلیجی ممالک اور عرب دنیا کے لیے 'باعث فخر' قرار دیا۔ سعودی عرب کی قیادت میں بائیکاٹ کے بعد اب دونوں ملک تعلقات بہتر کرنے کی کوشش میں ہیں۔

Mohammed bin Zayed Al Nahyan-Tamim bin Hamad Al-Thani meeting in Doha
تصویر: Emiri Diwan Office/Zumapress/picture alliance

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے پیر کے روز قطر کا اچانک دورہ کیا۔ قطر کے حکمران شیخ تمیم بن حماد الثانی نے انہیں اس دورے کی دعوت دی تھی، اسی لیے وہ دوحہ پہنچے تھے۔

چھ خلیجی عرب ریاستوں میں یہودی برادریوں کا علاقائی اتحاد

سن 2017  میں قطر کی ناکہ بندی کے بحران کے بعد سے شیخ محمد بن زید النہیان کا یہ دوحہ کا پہلا دورہ ہے۔ ناکہ بندی کے تحت متحدہ عرب امارات نے بھی دوحہ کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔

قطر کا بحران: تنازعہ عرب لیگ سمٹ کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں

شیخ محمد نے دوحہ پہنچ کر کہا کہ میں اپنے بھائی تمیم بن حماد اور قطر کے عوام کو فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور تمنا کرتا ہوں کہ کامیابی سدا ان کے قدم چومے۔

متحدہ عرب امارات کے رہنما شیخ محمد بن زید النہیان ابوظہبی کے حکمران بھی ہیں، جن کا مزید کہنا تھا کہ فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی نہ صرف خلیجی ممالک بلکہ پوری دنیا عرب کے لیے ''باعث فخر'' ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں مزید کہا، ''میں دوحہ پہنچا ہوں، جو کامیابی کے ساتھ فیفا ورلڈ کپ میزبانی کر رہا ہے۔ ہم اپنے بھائی تمیم بن حماد اور برادر قطری عوام کو اس اعزاز کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ میں ان کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں، جو مشترکہ مفادات کی خدمت کے لیے ہے۔''

سن 2017 میں متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب، مصر اور بحرین کے ساتھ مل کر قطر کا بائیکاٹ کیا تھاتصویر: AMIRI DIWAN OF THE STATE OF QATAR/AA/picture alliance

شیخ تمیم حامد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کے رہنما کے دورے سے، ''ہمیں دونوں ممالک کے درمیان اپنے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے، اور جن مشترکہ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تشویش پائی جاتی ہے، ان پر بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ اس میں سب سے اہم خطے میں سلامتی اور استحکام کی حمایت کے طریقے کار ہیں۔''

متحدہ عرب امارات نے قطر سے تعلقات کیوں منقطع کر لیے تھے؟

سن 2017 میں متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب، مصر اور بحرین کے ساتھ مل کر قطر کا بائیکاٹ کیا تھا۔ چاروں ممالک نے دوحہ پر ایران سے قربت رکھنے والے اسلامی گروپوں کی حمایت کرنے اور خطے میں انتہا پسندی کی مالی اعانت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم جنوری 2021 میں سعودی عرب کے زیر قیادت ناکہ بندی کے خاتمے کے بعد سے متحدہ عرب امارات اور قطر نے تعلقات کو پھر سے بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔ البتہ ابوظہبی نے ابھی تک دوحہ کے لیے کوئی سفیر مقرر نہیں کیا ہے، تاہم سفری اور تجارتی روابط بحال کر لیے ہیں۔

دوحہ میں ہونے والے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے علاوہ دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المختوم نے بھی شرکت کی تھی۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں