لارڈز ٹیسٹ: آسٹریلیا کو 205 رنز کی برتری
15 جولائی 2010دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر افتتاحی بیٹسمین سائمن کیٹچ 49 جبکہ نائٹ واچ مین مچل جانس دو رنز کے ساتھ کریز پر ناٹ آوٴٹ تھے۔
دوسری اننگز میں باصلاحیت پاکستانی بولرعمر گل نے ایک ہی اوور کی مسلسل دو گیندوں پر مائیکل کلارک اور مائک ہَسی جیسے خطرناک بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تاہم وہ ہیٹ ٹرک کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
پاکستانی گیند بازوں نے لارڈز کے میدان پر مضبوط آسٹریلوی ٹیم کو پہلی اننگز میں 253 رنز پر ڈھیر کردیا تھا لیکن اس معمولی سکور کا فائدہ اٹھانے کے بجائے جواب میں پاکستانی ٹیم 148 کے شرمناک سکور پر آل آؤٹ ہو گئی۔ آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن نے پانچ وکٹیں حاصل کیں، جو ان کے ٹیسٹ کیریئر میں اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔
پاکستان کی طرف سے سلمان بٹ ہی واحد ایسے بیٹسمین نظر آئے، جن کے پاس ٹیسٹ میچ کھیلنے کی صحیح تکنیک ہو۔ اوپنر سلمان بٹ 63 جبکہ کپتان شاہد آفریدی 31 رنز بنا کر ٹیم کے لئے نمایاں سکورر رہے۔
انتہائی ناتجربہ کار مڈل آرڈر نے پاکستان کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کیا۔ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے اظہر علی اور عمر امین سلیکٹرز کو متاثر نہیں کر سکے اور دونوں آسٹریلیا کی سوئنگ بولنگ کے سامنے انتہائی بے بس نظر آئے۔
لارڈز ٹیسٹ میچ کا دوسرا دن بولرز کے لئے انتہائی مدد گار ثابت ہوا۔ ایک ہی دن میں کل پندرہ وکٹیں گریں۔
پہلی اننگز میں آسٹریلیا کی جانب سے اوپنر سائمن کیٹچ نے 80، مائک ہَسی نے 56 اور مائیکل کلارک نے 47 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کی طرف سے محمد عامر نے چار، محمد آصف نے تین، لیگ سپنر دانش کنیریا نے دو جبکہ عمر گل نے ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
انگلینڈ میں جاری دو ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز پاکستان کے لئے ’نیوٹرل وینیو‘ پر ہوم سیریز ہے کیونکہ پاکستان میں سکیورٹی کے نامساعد حالات کے باعث وہاں بین الاقوامی کرکٹ مقابلے منعقد نہیں ہو پا رہے۔
پاکستان نے ٹیسٹ سیریز کے شروع ہونے سے پہلے انگلینڈ میں آسٹریلیا کے خلاف دو میچوں پر مبنی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی ایک سیریز بھی کھیلی، جس میں اسے دو صفر سے کامیابی حاصل ہوئی لیکن ایسا لگتا ہے کہ ٹیسٹ سیریز کے نتائج اس سے بالکل مختلف ہوں گے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: مقبول ملک