لارڈ آف دی رنگز کے ڈائریکٹر کے لئے نائٹ کا اعزاز
28 اپریل 2010نیوزی لینڈ میں پیٹر جیکسن کا تعلق ملکی دارالحکومت ویلنگٹن سے ہے اور اپنے اسی آبائی شہر کو اس مشہور فلم ہدایت کار نے اپنی کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بھی بنا رکھا ہے۔ پیٹر جیکسن کو نائٹ ہُڈ دینے کے لئے منعقد ہونے والی تقریب کی میزبانی بھی اسی شہر نے کی۔ تاج برطانیہ کی طرف سے صدیوں پرانی روایت کے مطابق کسی بھی فرد کو نائٹ کا اعزاز اس کی بہت نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔
یہ اعزاز پانے کے بعد جیکسن، جو ایک ہدایت کار کے طور پر اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے ہالی وڈ کے علاوہ دنیا بھر میں بڑے احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں، اب نیوزی لینڈ کے Order of Merit کے Knight Companion بن گئے ہیں۔ برطانوی ملکہ کی طرف سے دیا جانے والا یہ اعزاز وصول کرنے کے بعد پیٹر جیکسن نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنے لئے اس اعزاز پر بہت خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ فلموں کی کامیاب ہدایتکاری کوئی ایسا کام نہیں ہے جو کوئی شخص اکیلے ہی کر سکتا ہے۔ ’’اس عمل میں سینکڑوں ہزاروں لوگ شامل ہوتے ہیں۔ اسی لئے مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے برطانوی ملکہ نے نائٹ ہُڈ کا یہ اعزاز پوری فلمی صنعت کو دیا ہو۔‘‘
پیٹر جیکسن کے بقول ان کے لئے یہ اعزازحاصل کرنا آسکر ایوارڈ حاصل کرنے کے مقابلے میں ایک بالکل مختلف تجربہ ہے، کیونکہ فلمسازی اور ہدایتکاری میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کے برعکس اس اعزاز کے دئے جانے میں روایت اور تاریخ بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے یہ مشہور زمانہ ہدایتکار ’لارڈ آف دی رنگز‘ نامی سیریز کی تینوں فلموں کے ہدایتکار رہے ہیں اور مجموعی طور پر ان فلموں کو سترہ آسکر ایوارڈز ملے تھے۔ ان میں سے ایک ایوارڈ بہترین فلم کا آسکر انعام بھی تھا جبکہ جیکسن ’لارڈ آف دی رنگز‘ نامی سیریز ہی کی ایک فلم کی وجہ سے بہترین ہدایتکار کا آسکر انعام بھی جیت چکے تھے۔
اڑتالیس سالہ پیٹر جیکسن کو نائٹ بنانے کی تقریب میں برطانوی ملکہ کی نمائندگی نیوزی لینڈ میں ان کے اعلیٰ ترین نمائندے اور گورنر جنرل آنند ستیانند نے کی۔ پیڑ جیکسن کو نائٹ کا اعزازا دئے جانے کا اعلان گزشتہ برس کے آخر میں کیا گیا تھا جب نیوزی لینڈ میں سال نو کے موقع پر 2010 میں مختلف اعزازات حاصل کرنے والے سرکردہ افراد کی فہرست جاری کی گئی تھی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک