ہالی وُڈ ہِلز اور اسٹوڈیوز کے علاقے میں بھی آگ بھڑک اٹھی
9 جنوری 2025امریکی شہر لاس اینجلس کے قرب وجوار میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ خشک اور سمندری طوفانی ہوائیں آگ بجھانے کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ منگل کو شروع ہونے والی آگ نے اب تک ہزاروں ایکڑ پر لگے جنگلات کو جلا دیا ہے۔
لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے گھانا کا سرکاری دورہ مختصر کرتے ہوئے واپس اپنے شہر پہنچنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا، '' آگ کا یہ طوفان بہت بڑا ہے۔‘‘
فائر چیف کرسٹین کرولی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ بدھ کی شام ہالی ووڈ ہلز میں بھی جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد لاس اینجلس کاؤنٹی میں جنگلاتی آگ کا نشانہ بننے والے مقامات کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔
لاس اینجلس کے فائر ڈیپارٹمنٹ نے شہر کے جنوب میں ہالی ووڈ بلیوارڈ سمیت مختلف علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس علاقے کے اندر ڈولبی تھیئٹر ہے، جہاں آسکر انعامات دینے کی تقریب منعقد ہوتی ہیں۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ سے اگلے ہفتے آسکر نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی دو دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
نقصانات کا تخمینہ 50 بلین ڈالر سے زیادہ
حکام کا کہنا ہے کہ مشرق میں سان گیبریل کے پہاڑوں کے دامن 10 ہزار ایکڑ سے زائد علاقہ اور ایک ہزار سے زائد عمارتیں آگے کی لپیٹ میں آ چکی ہیں۔ اس علاقے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ لوٹ مار کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پیش گوئی کرنے والے نجی ادارے ایکو ویدر نے املاک اور معاشی نقصانات کا تخمینہ 50 ارب ڈالر سے زیادہ لگایا ہے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کے ایمرجنسی منیجمنٹ کے ڈائریکٹر کیون مک گوان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، '' ہم ایک تاریخی قدرتی آفت کا سامنا کر رہے ہیں اور میرے خیال میں الفاظ میں درست طور اس کی شدت کا اظہار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
پیش گوئی ہے کہ ہواؤں کی شدت میں جلد کمی واقع ہو جائے گی تاہم، خطرے کی صورتحال جمعہ تک برقرار رہے گی۔
ا ب ا/ا ا (روئٹرز)