لاس ویگاس فائرنگ واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد 50 سے زائد
2 اکتوبر 2017پولیس کے مطابق اس واقعے میں ملوث مشتبہ حملہ آور پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں مارا گیا ہے۔ اس واقعے کو جدید امریکا تاریخ کے خون ریز ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آور لاس ویگاس شہر ہی کا رہائشی تھا۔ لاس ویگاس میٹروپولیٹین پولیس کے شیریف جوزف لومبارڈو نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ اس حملہ آور کی ایشیائی خاتون ساتھی کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک آف ڈیوٹی پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
لاس ویگاس میں فائرنگ کا واقعہ، کم از کم بیس افراد ہلاک
امریکی پولیس پر فائرنگ کے تین واقعات، ایک ہلاک 6 زخمی
اورلینڈو: نائٹ کلب میں فائرنگ، بیس کے قریب ہلاکتیں
عینی شاہدین کی جانب سے سوشل میڈیا پر گزشتہ شب جاری کردہ پیغامات میں بتایا گیا ہے کہ تین روزہ روٹ 91 ہارویسٹ فیسٹیول کے آخری روز یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب وہاں لوگ بہت بڑی تعداد میں جمع تھے۔ اس موسیقی میلے میں ایرک چرچ، سیم ہنٹ اور جیسن ایلڈین جیسے گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے تھے اور ہزاروں شائقین موجود تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اتوار کی شب دس بج کہ 45 منٹ پر ایلڈین اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ اس واقعے میں ایلڈین محفوظ رہے۔
لاس ویگاس دنیا بھر میں اپنے جوئے خانوں، شاپنگ اور تفریح کے لیے مشہور ہے۔ پولیس نے فی الحال اس حملے کی وجوہات یا اسباب سے متعلق تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں اور اس حملہ آور کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔