1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لانگ مارچ کے دوران فائرنگ: عمران خان اور فیصل جاوید زخمی

3 نومبر 2022

لانگ مارچ کے دوران کی گئی فائرنگ سے عمران خان دائیں ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

پاکستانی شہر وزیرآباد میں پاکستان تحریک انصاف کے  لانگ مارچ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ اس واقع میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

عمران خان کے ترجمان اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید چیمہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ کہ فائٗرنگ کا یہ واقعہ وزیر آباد کے ’پاکستانی چوک‘ کے گول چکر کے قریب پیش آیا، جہاں ایک گلی سے آنے والے شخص نے فائرنگ کی۔
ان کے بقول عمران خان کو ٹانگ میں گولی لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے جمشید چیمہ نے بتایا، ’’عمران خان کو فائرنگ سے چھرے نہیں لگے بلکہ انہیں براہ راست ٹانگ میں گولی لگی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیے: عمران خان کے لانگ مارچ کا انجام کیسا ہو سکتا ہے؟

زخمیوں کو مقامی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اس واقعے کو عمران خان پر قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔ 
جمشید چیمہ نے اس واقعے کی ایف آئی آر رانا ثنا اللہ کے خلاف درج کرانے  کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہو گا۔ 
ادھر لاہور کے لبرٹی چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن احتجاج کے لیے جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

مقامی پولیس نے ڈی ڈبلیو کے رابطہ کرنے پر جائے واردات سے ایک شخص کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ موقعہ پر موجود متعدد عینی شاہدوں کے مطابق ایک شخص نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ والے کنٹینر کے قریب فائرنگ کی لیکن اسے وہاں موجود لوگوں نے دبوچ لیا۔ اسی دوران کنٹینر پر جدید ہتھیار سے برسٹ مارا گیا جس سے پی ٹی آئی کے رہنما زخمی ہو گئے۔

اس واقعے کے بعد لانگ مارچ میں بھگڈر مچ گئی اور لوگ خوف سے جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے زخمی رہنماؤں کی خون آلود کپڑوں کے ساتھ تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: لانگ مارچ کا آغاز اور عمران خان کی فوجی افسران پر کڑی تنقید

عمران خان کو بذریعہ سڑک لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں علاج کے لیے شوکت خانم ہسپتال شفٹ کر دیا گیا ہے۔

جمشید چیمہ کے بقول پاکستان تحریک انصاف کا ایک اہم اجلاس آج رات لاہور میں ہو گا جس میں آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ 
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے بھی فیصلہ اسی اجلاس میں کیا جائے گا۔ ان کے مطابق کنٹینر پر فائرنگ فیصل واوڈا کے واقعے کا ہی تسلسل ہے۔ ’’یہ بڑے لوگوں کی بڑی سازش ہو سکتی ہے۔‘‘

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ 
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں