1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاہور: حملے میں ایک غیر ملکی سماجی کارکن شدید زخمی

4 دسمبر 2012

پاکستان صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مسلح حملہ آوروں نے ایک غیر ملکی مسیحی سماجی کارکن کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق وہ لاہور کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

تصویر: AP

لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نشانہ بنائے جانے والی غیر ملکی سوشل ورکر کا نام Bargeeta Almby بتایا گیا ہے۔72 سالہ آلمبی کا تعلق سویڈن سے ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لاہور سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ آلمبی کو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ دفتر سے واپس اپنے گھر لوٹ رہی تھی۔

لاہور پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار اویس ملک نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’وہ اپنے دفتر سے واپس لوٹی تھیں۔ انہیں نامعلوم مسلح افراد نے ان کے گھر کے باہر نشانہ بنایا۔‘‘

ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ ان کے سینے میں گولی لگی ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان کا علاج کرنے والی ٹیم میں شریک ایک ڈاکٹرعلی عثمان نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ گولی ان کے سینے میں لگی تھی۔ ہم ان کا علاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی طبعیت میں بہتری پیدا ہو رہی ہے۔‘‘

اس حملے کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پولیس اور برجیٹا آلمبی کے ساتھ کام کرنے والوں نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی سویڈش خاتون پاکستان میں’فل گوسپلز اسمبلیز‘ کی مینجنگ ڈائریکٹر ہیں۔

یہ بین الاقوامی ادارہ پاکستان میں چیرٹی کا کام کرتا ہے۔ اے ایف پی کے بقول اس مسیحی ادارے کے تحت پاکستان میں ایک ٹیکنیل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، تعلیم بالغاں کا سینٹر اور ایک یتیم خانہ بھی چلائے جا رہے ہیں۔

پولیس نے بتایا ہے کہ سویڈش خاتون آلمبی گزشتہ اڑتیس برس سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان کے ثقافتی مرکز لاہور میں 2010ء کے دوران ایسے ہی متعدد حملےکیے گئے تھے، جن میں اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کا الزام طالبان اور القاعدہ کے حامی جنگجوؤں پر دھرا جاتا ہے۔ گزشتہ برس اگست میں امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن وارن وائن اسٹائن کو لاہور میں مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا، پاکستانی حکام کے بقول 71 سالہ وائن اسٹائن کو طالبان انتہا پسندوں نے قبائلی علاقوں میں یرغمال بنا رکھا ہے۔

(ab / at (AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں