لاہور میں ورلڈ الیون اور پاکستان کا سنسنی خیز ہاکی میچ برابر
عاصمہ کنڈی
21 جنوری 2018
ورلڈ الیون اور پاکستان کی ہاکی ٹیموں کے درمیان دوسرا میچ لاہور میں 3-3 گول سے برابر رہا جس کے بعد مہمان ٹیم نے دو میچ پر مشتمل سیریز ایک صفر سے جیت لی ہے۔
اشتہار
ہاکی: ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان، چند مناظر
ہالینڈ، اسپین، جرمنی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور اولمپک چمپئن ارجنٹینا کے کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون ہاکی ٹیم کے دورہ پاکستان کو ملک میں ہاکی کے کھیل کے احیا کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
تصویر: DW/T. Saeed
ورلڈ الیون ٹیم میں ہالینڈ، اسپین، جرمنی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور اولمپک چمپئن ارجنٹینا کے کھلاڑی شامل تھے
تصویر: DW/T. Saeed
لاہور میں دنیا کے سب سے بڑے ہاکی اسٹیڈیم میں ہاکی کے پاکستانی شائقین
تصویر: DW/T. Saeed
پہلا میچ ورلڈ الیون کے نام رہا جب کہ دوسرا برابر ہو گیا
تصویر: DW/T. Saeed
دو میچوں کے ٹورنامنٹ میں نوجوان پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی بھی خوب رہی
تصویر: DW/T. Saeed
ورلڈ الیون کے کپتان روڈرک ٹرافی وصول کر رہے ہیں
تصویر: DW/T. Saeed
ہالینڈ کے فلورس جان بولینڈر، پال لیجن ،جرمنی کے کرسٹئین بلنک کو ہال آف فیم میں شامل کیا گیا
تصویر: DW/T. Saeed
ماضی کے مایہ ناز پاکستانی کھلاڑیوں اصلاح الدین، سمیع اللہ، شہناز شیخ، اختر رسول اور شہباز کو بھی اس اعزاز سے نوازا گیا
تصویر: DW/T. Saeed
7 تصاویر1 | 7
اتوار کو دنیا کے سب سے بڑے ہاکی اسٹڈیم (نینشل ہاکی اسٹڈیم) میں کھیلے گئے میچ کو دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ہالینڈ، اسپین، جرمنی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور اولمپک چمپئن ارجنٹینا کے کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون نے میچ میں تین بار برتری حاصل کی، جسے پاکستانی کھلاڑیوں نے ہر بار ختم کیا۔
کھیل ختم ہونے سے صرف دو منٹ پہلے پاکستانی کھلاڑی نوید عالم نے ایشین ہاکی کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف ٹیم کے پانچ کھلاڑیوں کو ڈاج دیا اور گیند گول میچ پہنچا کر اپنی ٹیم کو یقینی شکست سے بچایا لیا۔
اس سے قبل نوجوان کھلاڑیوں پر متشمل پاکستانی ٹیم نے کھیل کی ابتدا جارحانہ انداز سے کی لیکن فارورڈ لائن نے گول کرنے کے متعدد مواقع یکے بعد دیگرے ضائع کیے۔
میچ میں دو گول کرنے والے ورلڈ الیون کے کپتان روڈرک نے دوسرے کوارٹر کے اختتام قبل سے اسکور کی ابتدا خوبصورت فیلڈ گول سے کی۔ تیسرا کوارٹر انتہائی دلچسپ رہا جس کے دوسرے منٹ میں پاکستانی کھلاڑی عدیل لطیف نے گول کرکے اسکور 1-1 سے برابر کر دیا۔ چار منٹ بعد ورلڈ الیون کو نیولساسز کے گول کے ذریعہ ملنے والی برتری کو گرین شرٹس کے رضوان علی نے ختم کر دیا۔
اس موقع پر ہال آف فیم میں شامل ہونے کے لیے پاکستان آنے والے کھلاڑی ہالینڈ کے فلورس جان بولینڈر، پال لیجن ،جرمنی کے کرسٹئین بلنک تماشایوں میں گھل مل گئے اور انہوں نے اپنے پرستاروں کے ہمراہ سیلفیاں بنوائیں۔ ماضی کے ان عظیم کھلاڑیوں کو پاکستان ہاکی ہال آف فیم میں شامل ہونے پر تین تین ہزار ڈالر کے انعامی چیک بھی پیش کیے گئے۔ پاکستان کی طرف سے سابق کپتانوں، اصلاح الدین، سمیع اللہ، شہناز شیخ، اختر رسول اور شہباز کو بھی اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے چوٹی کے دَس کھلاڑی
امریکی جریدے ’فوربس‘ نے دنیا کے سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے کھلاڑیوں کی تازہ فہرست جاری کی ہے۔ حال ہی میں چیمپئنز لیگ جیتنے والا کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو بدستور اس کرہٴ ارض پر سب سے زیادہ پیسہ کمانے والا کھلاڑی ہے۔
تصویر: Reuters/R. Sprich
کرسٹیانو رونالڈو: 83 ملین یورو
گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران کرسٹیانو رونالڈو نے، جنہیں چار مرتبہ دنیا کے بہترین فٹ بال کھلاڑی کا اعزاز مل چکا ہے، تقریباً تراسی ملین یورو کمائے، باون ملین یورو تنخواہوں اور انعامات کی مَد میں اور اکتیس ملین یورو اشتہارات کے ذریعے۔ فی گھنٹہ یہ رقم ساڑھے نو ہزار یورو بنتی ہے۔ 2016ء میں پرتگال کی قومی ٹیم کے ساتھ یورپی چیمپئن شپ میں کامیابی اُس کے کیریئر کا نقطہ عروج تھی۔
تصویر: Reuters/K. Pfaffenbach
لے برون جیمز: 77 ملین یورو
امریکی قومی باسکٹ بال لیگ (NBA) کے سب سے مہنگے کھلاڑی ’کِنگ جیمز‘ نے گزشتہ برس 77 ملین یورو کمائے۔ اشتہارات کی مَد میں اُس کی آمدنی (49 ملین یورو) جبکہ تنخواہ اور انعامی رقوم (28ملین یورو) سے کہیں زیادہ رہی۔ 2015ء میں کھیلوں کا ساز و سامان تیار کرنے والی کمپنی نائیکے نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسی کھلاڑی کے ساتھ اشتہارات کا ایک تا حیات معاہدہ طے کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Amendola
لیونیل مَیسی: 71 ملین یورو
بارسلونا ٹیم کے سُپر سٹار نے اکہتر ملین یورو کمائے لیکن پانچ مرتبہ دنیا کے بہترین فُٹ بالر قرار پانے والے اس کھلاڑی کو ابھی 2016ء کے لیے اپنی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہے۔ صرف مَیسی ہی جانتے ہیں کہ اس رقم میں سے جائز رقم کتنی ہے۔ 2016ء میں اُنہیں ٹیکس فراڈ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور یہ سوالات کیے جانے لگے کہ اُس کی آمدنی کس حد تک جائز ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Q.Garcia
راجر فیڈرر: 57 ملین یورو
سوئٹزرلینڈ کا یہ کھلاڑی، جو ریکارڈ اٹھارہ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکا ہے، 2003ء میں قائم ہونے والی اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے اپنی والدہ کے آبائی وطن جنوبی افریقہ میں بچوں کے منصوبوں کے ساتھ مالی تعاون کر رہا ہے۔ گزشتہ سال ٹینس کے اس سُپر سٹار کھلاڑی کی مجموعی آمدنی ستاون ملین یورو کا محض ایک چھوٹا سا حصہ (5.33 ملین یورو) ہی تنخواہوں اور انعامی رقوم سے آیا۔
تصویر: Reuters/I. Kato
کیوین ڈیورینٹ: 54 ملین یورو
’گولڈن اسٹیٹ واریئرز‘ کے اس کھلاڑی کا قد دو میٹر ہے اور وہ اور چیزوں کے ساتھ ساتھ اپنے ٹھیک ٹھیک نشانے کے لیے بھی مشہور ہے۔ اپنا کیریئر شروع کرنے کے بعد امریکی قومی باسکٹ بال لیگ (NBA) کے اس کھلاڑی نے نائیکے کمپنی کے ساتھ 60 ملین ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ گزشتہ سال اس کھلاڑی نے 54 ملین یورو کمائے۔
تصویر: Reuters/J. Young
اینڈریو لَک: 44 ملین یورو
’انڈیاناپولِس کولٹس‘ ٹیم کے لیے کوارٹر بیک کی پوزیشن پر کھیلنے والے اس کھلاڑی نے جون 2016ء میں ’نیشنل فُٹ بال لیگ‘ (NFL) کی تاریخ کے سب سے مہنگے کنٹریکٹ پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت اُسے اگلے چھ برسوں میں مجموعی طور پر 124 ملین یورو ملیں گے۔ صرف گزشتہ برس ہی اس کھلاڑی نے چوالیس ملین یورو کمائے۔
تصویر: Imago/Zumapress
روری میکلوری: 44 ملین یورو
دنیا میں گولف کے کھیل کے سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے کھلاڑی روری میکلوری کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے اور 2016ء میں اُس کی آمدنی چوالیس ملین یورو رہی، جس کا ایک بڑا حصہ (تیس ملین یورو سالانہ) نائیکے کمپنی کے ساتھ اشتہارات کے معاہدے سے آیا۔ آج کل میکلوری عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہیں تاہم 2016ء میں اُن کی آمدنی پہلے نمبر کے کھلاڑی ڈسٹن جونسن سے پانچ ملین یورو زیادہ رہی۔
تصویر: Getty Images/W.Little
اسٹیفن کری: 42 ملین یورو
باسکٹ بال کا یہ امریکی کھلاڑی ’بے بی فیسڈ اسیسن‘ کے نام سے زیادہ مشہور ہے اور اپنی طویل فاصلے کی شاٹس کے لیے خاص طور پر شہرت رکھتا ہے۔ گزشتہ بارہ مہینوں میں اس کھلاڑی نے بیالیس ملین یورو کمائے۔ ان میں سے اکتیس ملین اشتہاری معاہدوں سے آئے۔ این بی اے کے کھلاڑیوں کے لیے اتنی زیادہ کمائی کے واقعات عام ہیں۔
تصویر: Getty Images/E. Shaw
جیمز ہارڈن: 42 ملین یورو
امریکی باسکٹ بال کا اسٹار جیمز ہارڈن اپنی مخصوص داڑھی کی وجہ سے ’دی بیئرڈ‘ (داڑھی) کے نام سے بھی مشہور ہے۔ گزشتہ برس اس نے تنخواہ اور انعامی رقوم کے طور پر چوبیس ملین یورو جمع کیے جبکہ اٹھارہ ملین یورو اُسے اشتہارات کے مختلف معاہدوں کی مَد میں حاصل ہوئے۔
تصویر: Imago/China Foto Press
لیوئس ہیملٹن: 41 ملین یورو
فارمولا وَن موٹر ریسنگ کے ڈرائیور لیوئس ہیملٹن تین مرتبہ عالمی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ 2016ء میں اس برطانوی کھلاڑی کی مجموعی آمدنی 41 ملین یورو کے لگ بھگ رہی۔ مرسیڈیز ٹیم کے اس ڈرائیور کو محض تھوڑی سی آمدنی (سات ملین یورو) اشتہارات سے ملی جبکہ چونتیس ملین یورو اُسے تنخواہوں اور انعامی رقوم کی صورت میں حاصل ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Isakovic
اور خواتین میں سب سے زیادہ آمدنی والی کھلاڑی؟
ٹینس کھلاڑی سیرینا ولیمز سب سے زیادہ آمدنی والے کھلاڑیوں کی فہرست میں 51 ویں نمبر پر ہیں۔ 2016ء میں اس امریکی کھلاڑی نے چوبیس ملین یورو کمائے۔ اس آمدنی کا دو تہائی سے زیادہ اشتہارات کے معاہدوں سے آیا۔ اس کھلاڑی نے بھی نائیکے کمپنی کے ساتھ معاہدہ کر رکھا ہے۔
تصویر: imago/Paul Zimmer
اور سب سے زیادہ کمانے والا جرمن کھلاڑی؟
سیباستیان فیٹل مسلسل چار مرتبہ فارمولا وَن عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز رکھتے ہیں تاہم وہ گزشتہ برس اپنی آمدنی یعنی چونتیس ملین یورو کے ساتھ ’فوربس‘ کی فہرست میں محض چودہویں نمبر پر رہے۔ فیراری ٹیم کے اس ڈرائیور کو 2016ء میں اشتہارات کی مَد میں محض چار لاکھ چوالیس ہزار یورو حاصل ہو سکے۔
تصویر: Reuters/M. Rossi
12 تصاویر1 | 12
فلورس بولینڈر چوبیس برس بعد پاکستان آنے پر بے حد خوش تھے ۔ بوولینڈر نے 1990ء کے عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں پنالٹی کارنر پر دو گول کرکے ہالینڈ کو چیمپیئن بنوایا تھا۔ اتوار کی دوپہر میچ سے قبل اسی میدان پر ان کی 52 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔
بوولینڈر نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ان کی لاہور سے بڑی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں۔ ورلڈ الیون کی پاکستان آمد اس ملک میں ہاکی کے احیاء کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ بوولینڈر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ہاکی میں آنے والی تبدیلیوں کے مطابق خود کو بدلنا ہوگا۔ ان کے بقول اتنے برسوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ 'میں خود کتنا بدل گیا ہوں اس لیے آپ کو بھی اپنے کھیل کے انداز کو بدلنا ہوگا‘۔
کرسچئین بلنک کا کہنا تھا کہ 'پاکستان ہاکی کے دلدادہ لوگوں کا دیس ہے یہاں واپس آکر ایسے لگ رہا ہے جیسے گھر لوٹ آیا ہوں‘۔ بلنک نے پاکستانی مہمان نوازی کو سراہا اور کہا کہ اب یہاں بین لاقوامی ہاکی کی واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں رہ گئی۔
سابق پاکستانی اولمپیئن ایاز محمود نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان میں ہاکی کی واپسی کی جانب ایک سنجیدہ کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستانی اچھے میزبان ہیں اور یہ کھیل کے لیے پر امن ملک ہے۔‘‘
ایاز محمود کے مطابق ہاکی میں پاکستان میں نے سب سے پہلے ورلڈ کپ اور چیمپیئنز ٹرافی عطیہ کی تھی اور ’آج ہم نے ہال آف فیم متعارف کراکے دنیائے ہاکی کو نئے ٹرینڈ دینے کی اپنی روایت برقرار رکھی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے خلاف کھیلنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی اور اس کے شاندار کھیل نے ثابت کر دیا کہ پاکستان ہاکی میں فائٹ بیک کرنے صلاحیت بھی موجود ہے۔
پاکستانی لڑکیوں کی فٹ بال ٹیم پہلی بار ناروے کپ میں شامل
دیا فٹ بال کلب کراچی کی فٹ بال ٹیم نے پہلی بار ناروے کپ میں شرکت کی ہے۔ ناروے کپ لڑکیوں کا سب سے بڑا فٹ بال ٹورنامنٹ ہے۔ دیا فٹ بال کلب کی ٹیم ناروے میں متعدد میچز کھیلے گی۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
ناروے کپ میں پہلی بار شرکت
ٹیم کی سربراہی ’دیا کراچی فٹ بال کلب‘ کی بنیاد رکھنے والی سعدیہ شیخ کر رہی ہیں۔ ناروے کپ کھیلنے والی فٹ بال ٹیم کے انتخاب میں چار ماہ کا عرصہ لگا۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
نو سے تیرہ سال عمر کی کھلاڑی
اس ٹیم میں پاکستان کی نو سے تیرہ سال عمر کی بہترین فٹ بال کھلاڑی بچیاں شامل کی گئی ہیں۔ ٹیم کی ناروے کپ میں شرکت کا اہتمام ڈاکٹر ٹینا شگفتہ نے کیا ہے جو ناروے میں الما ثقافتی مرکز کی سربراہ ہیں۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
چچا آئے بھتیجی کا میچ دیکھنے
اپنے چچا ڈاکٹر رمیز رحمان کے کندھے پر سوار کم سن صوفیہ بھی اس فٹ بال ٹیم کا حصہ ہیں۔ ڈاکٹر رحمان بیلجیئم میں قیام پذیر ہیں اور وہ اپنی بھتیجی کا میچ دیکھنے اور پاکستانی فٹ بال ٹیم کی بچیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بیلجیئم سے ناروے آئے تھے۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
لڑکیوں کے فٹ بال کو فروغ
پاکستانی ٹیم کی کارکردگی اگرچہ ناروے کے مقابلے میں کمزور ھے تاہم اس میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ اس ٹورنامنٹ سے پاکستان میں لڑکیوں کے فٹبال کو فروغ حاصل ہونے کے امکانات بہت روشن ہیں۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
پاکستان کی روشن تصویر
ڈاکٹر شگفتہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ناروے کپ میں پاکستانی لڑکیوں کی شرکت ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے نہ صرف روشن پاکستان کا امیج سامنے آئے گا بلکہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو گی۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
ٹیم کی پہلی فتح
پاکستانی لڑکیوں کی ٹیم نے وال سیٹ آئی ایل کے خلاف پینلٹی کک کی بنیاد پر پہلی فتح حاصل کر لی ہے۔ یہ تمام کھلاڑی لڑکیاں بہت پر امید ہیں کہ آئندہ میچوں میں بھی اسی طرح کے کھیل کا مظاہرہ کریں گی۔
تصویر: DW/K.H.Farooqi
دوستانہ ماحول
فٹ بال ٹیم کی سبھی بچیاں اپنے ملک سے باہر بین الاقوامی سطح پر کھیل کا اتنا بڑا پلیٹ فارم ملنے پر بہت خوش ہیں اور اُنہیں یہاں ٹیموں کے درمیان دوستانہ ماحول بہت اچھا لگ رہا ہے۔