1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاہور: پلازہ ميں آتشزدگی کے سبب تيرہ افراد ہلاک

عاصم سليم30 دسمبر 2014

پاکستانی شہر لاہور کے نئی انارکلی بازار میں واقع ايک پلازہ ميں لگنے والی آگ کے نتيجے ميں ايک بچے اور ايک عورت سميت کُل تيرہ افراد ہلاک اور دو ديگر زخمی ہو گئے۔ پوليس اور طبی ذرائع نے ان ہلاکتوں کی تصديق کر دی ہے۔

تصویر: Tanvir Shahzad

پاکستان کے مشرقی صوبہ پنجاب کے شہر لاہور ميں پير انتيس دسمبر کے روز نئی انارکلی ميں اردو بازار لاہوری مارکيٹ کے پاس واقع ايک چار منزلہ عمارت خالد سينٹر ميں آگ لگ گئی۔ ذرائع کے مطابق ريسکيو ٹيميں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئيں اور انہوں نے لاشوں اور زخميوں کو ميو ہسپتال منتقل کر ديا۔ اب تک کم از کم تيرہ افراد کی ہلاکت کی تصديق کی جا چکی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق امداری کارکنوں نے نو افراد کی لاشيں ہسپتال پہنچائيں جبکہ چار زخميوں کو بھی ہسپتال پہنچايا گيا، جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈينيشن آفس کے مطابق تمام افراد جلد جلنے اور دم گھٹنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ميو ہسپتال کے ميڈيکل سپرنٹينڈنٹ امجد شہزاد نے بھی بتايا کہ ہلاکت کی مرکزی وجہ دم گھٹنا تھی۔ ڈاکٹر امجد شہزاد نے بتايا کہ صرف تيرہ سالہ بچہ جھلسنے کی وجہ سے ہلاک ہوا جبکہ ديگر افراد دم گھٹنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ان کے مطابق تنگ گليوں کی وجہ سے ريسکيو کے کام ميں بھی کافی دشوارياں آئيں۔ حادثے ميں زخمی ہونے والوں کی حالت اب مستحکم بتائی جا رہی ہے۔

لاہور کے ڈسٹرکٹ کوآرڈينيشن آفس کے ايک اہلکار محمد عثمان نے حادثے کے مقام پر مقامی ميڈيا سے بات چيت کرتے ہوئے بتايا کہ يہ آگ عمارت ميں بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ ان کے بقول آگ پلازہ کے مرکزی داخلی راستے پر لگی اور صرف چار سے پانچ ہی منٹوں ميں اس نے پوری کی پوری بلڈنگ کو اپنی لپيٹ ميں لے ليا اور لوگوں کو بھاگ نکلنے کا کوئی موقع نہ مل سکا۔

پاکستانی نشرياتی اداروں کے مطابق ہلاک شدگان ميں وليد بن متين، نعمان جاويد، اعظم علی، شيراز علی، عطيق الرحمان، اقبال شيراز، ثناء اللہ ولی، سيد مظہر اور محمد اعظم شامل ہيں۔ نذر آتش ہونے والی عمارت ميں ہول سيل کی کئی دکانيں موجود تھيں۔ انارکلی بازار کے جس علاقے ميں يہ آگ لگی، وہاں لائٹرز، چشمے اور اليکٹرانک اشياء تيار اور فروخت کی جاتی ہيں۔ يہ امر اہم ہے کہ کسی ہنگامی صورت ميں اخراج کے ليے اس چار منزلہ عمارت کے پيچھے کوئی راستہ موجود نہ تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں