لاہور کا قذافی اسٹیڈیم تماشائیوں کے شور سے گونج اٹھے گا
محمد علی خان، نیوز ایجنسی
8 ستمبر 2017
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ان دنوں بہت گہما گہمی دکھائی دے رہی ہے۔ قذافی اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش میں عملہ ہر طرف مصروف عمل ہے۔
تصویر: Tariq Saeed
اشتہار
پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ میچوں کا انقعاد نہ ہو نے کی اصل وجہ سری لنکن ٹیم پر ہونے والا حملہ تھا جو پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ کا ایک سیاہ دن تھا۔ تین مارچ 2009ء کو لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر ہونے والے ایک دہشت گرد حملے میں سری لنکن ٹیم کی حفاظت پر مامور آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ مہمان ٹیم کے متعدد کھلاڑی بھی زخمی ہوئے۔ اس کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے۔
ستائیس ہزار کی گنجائش رکھنے والے لاہور قدافی اسٹیڈیم نے سن 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی بھی کی جس کا فائنل اسی گراؤنڈ میں سری لنکا اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا جس میں سری لنکا کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی تھی۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم جلد پاکستان آ رہی ہے
ورلڈ الیون ٹیم میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں میں ہاشم آملا، تمیم اقبال، پال کالنگ وڈ، فاف ڈُپلیسی، مورنی مورکل، ڈیوڈ ملر، عمران طاہر، تھسرا پریرا، سیموئل بدری، ڈیرن سیمی، بین کٹنگ ، جارج بیلی، گرانٹ ایلیٹ اور ٹم پین شامل ہیں۔
انگلینڈ کے سابق کوچ اینڈی فلاور ورلڈ الیون ٹیم کے کوچ ہوں گے اور فاف ڈُپلیسی پاکستان کے خلاف ورلڈ الیون ٹیم کے کپتان ہونگے جبکہ پاکستان ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کرینگے۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کے ڈائریکٹر آپریشن ہارون رشید نے بتایا، ’’سری لنکن ٹیم پر حملہ بہت افسوس ناک تھا جس کے باعث ہمارے کرکٹ اسٹیڈیم ویران ہو گئے تھے۔‘‘
کالام فیسٹیول،سیاحت کی بحالی میں اہم پیش رفت
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
کالام فیسٹیول
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
خیبرپختونخوا کا روایتی کھیل’’ مُخہ‘‘ تیر اندازی
فیسٹیول کے دوران پختون علاقے کے روایتی کھیل جسے پشتو میں ’’مُخہ‘‘ کہا جاتا ہے یعنی تیر اندازی کے مقابلوں میں بھی سیاحوں نے طبع آزمائی کی۔ ایک لمبے اور بھاری تیر سے اونچائی پر نشانے لگائے گئے۔ فیسٹیول کے تین دن تیر اندازی کے اس مقام پر لوگوں کی کثیر تعداد موجود رہی۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں کی کثیر تعداد
امسالہ سہ روزہ کالام سمر فیسٹول میں ملک کے طول و عرض سے ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔ فیسٹیول کے ساتھ ساتھ سیاح دیگر سیاحتی مقامات سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے۔ کراچی سے آئی خاتون زرینہ ملک نے بتایا، ’’ ہم کالام فیسٹیول سے خوب لطف اندوز ہوئے، یہاں کا موسم بہت ہی دلفریب ہے۔ اس طرح کی سرگرمیاں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی کھینچ لاتی ہیں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
روایتی رقص ’’خٹک ڈانس‘‘ کا مظاہرہ
کالام فیسٹیول کے موقع پر روایتی رقص خٹک ڈانس کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران سیاح بھی فنکاروں کے ساتھ ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے دکھائی دیے۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں نے بھی بھنگڑے ڈالے
محفل موسیقی کے دوران جہاں سیاح گلوکاروں کے فن سے محظوظ ہوتے رہے وہیں دوسری جانب بھنگڑے ڈالتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار بھی کرتے دکھائی دیے۔ مردان کے رہائشی محمد عثمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ آج اس کی خوشی دیدنی ہے’’میں موسیقی پر رقص کرتے ہوئے ہی اپنی خوشی کا اظہار کر سکتا ہوں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
ہنڈی کرافٹس اور روایتی پکوانوں کے اسٹالز
کالام کے شاہی گراؤنڈ میں فیسٹول کے موقع پر تیس سے زائد ثقافتی اسٹالز لگائے گئے تھے، جن میں ہینڈی کرافٹس، کندہ کاری، گارمنٹس اور ہاتھوں سے بنائی گئی اشیاء کے اسٹالز شامل تھے اسی طرح صوبہ بھر کے مختلف روایتی پکوانوں کے اسٹالز بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
تصویر: DW/A. Bacha
مہوڈنڈ میں ٹینٹ ویلج کا قیام
بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے کالام کے ہوٹلوں میں کمروں کا حصول مشکل دکھائی دیا اور سیاحوں نے کالام میں دریاء کے کنارے اور مہوڈنڈ جھیل کے کنارے ٹینٹوں میں ہی قیام کیا۔ سیاح کالام فیسٹیول اور ٹھنڈے موسم سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
تصویر: DW/A. Bacha
اختتامی روز وزیر اعلیٰ کی شرکت
فیسٹیول کے اختتامی روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی اس میلے میں خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا اور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھا رہی ہے اور اسی طرح کی سرگرمیوں سے اس صنعت کو فروغ ملے گا۔
تصویر: DW/A. Bacha
8 تصاویر1 | 8
ورلڈ الیون کی ٹیم میں دنیا کے کئی مشہور کھلاڑی شامل ہیں۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں اور اسٹیڈیم کے اطراف تمام دکانوں کومیچ کو دوران بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے قذافی اسٹیڈیم سے متصل مقامی ہوٹل کے منیجر توصیف سدوزئی نے کہا، ’’ہمارے لیے کاروبار میں چند دنوں کا نقصان بین الاقوامی کرکٹ کی محرومی سے زیادہ نہیں ہے۔‘‘