1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنانی وزیر اعظم ’چند روز میں جنگ بندی‘ کے لیے پرامید

31 اکتوبر 2024

لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں جنگ بندی کے معاہدے کے بارے میں ’محتاط طور پر پرامید‘ ہیں۔ حزب اللہ کے نئے رہنما نعیم قاسم نے بھی جنگ بندی معاہدے کے لیے رضامندی کا عندیہ دیا ہے۔

لبنان پر اسرائیلی فضائی حملے کے مناظر
لبنان پر اسرائیلی فضائی حملے کے مناظرتصویر: Kawnat Haju/AFP

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بدھ کے روز اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی امید کر رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین کے ساتھ گفتگو کے بعد کہا کہ وہ جنگ بندی کے بارے میں 'محتاط طور پر پرامید‘ ہیں۔

لبنانی نشریاتی ادارے الجدید ٹی وی نشر کیے گئے انٹرویو میں میقاتی نے کہا، ''ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں ۔۔۔ کہ آئندہ گھنٹوں یا دنوں میں جنگ بندی ہو جائے۔‘‘

حزب اللہ کے نئے رہنما نعیم قاسم نے بھی بدھ کے روز اپنی پہلی تقریر میں جنگ بندی کے معاہدے کے امکان کا اشارہ دیا تھا۔

قاسم نے کہا تھا، ''اگر اسرائیلی فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ جارحیت روکنا چاہتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ ہم قبول کرتے ہیں لیکن ان شرائط کے تحت، جنہیں ہم معقول اور مناسب سمجھتے ہیں۔‘‘ قاسم کا البتہ یہ بھی کہنا تھا کہ وہ 'جنگ بندی کی بھیک‘ نہیں مانگیں گے۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیر توانائی ایلی کوہن نے سرکاری ریڈیو پر کہا تھا کہ 'ملکی سلامتی کابینہ‘ کا اجلاس اس بات پر غور کرنے کے لیے ہو رہا ہے کہ جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے کون سی شرائط پیش کی جا سکتی ہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'اس میں اب بھی وقت لگے گا‘۔

اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 فلسطینی ہلاک

غزہ کی پٹی میں جمعرات کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 فلسطینی ہلاک ہوئے۔ زیادہ تر ہلاکتیں شمالی غزہ میں ہوئیں جہاں ایک حملے میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔ حماس کے زیر انتظام غزہ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں طبی سامان کو آگ لگ گئی تھی۔

اسرائیلی فوج نے حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کمال عدوان ہسپتال کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ 'درجنوں دہشت گرد‘ وہاں چھپے ہوئے ہیں۔

حماس اور ان کے کنٹرول والی غزہ کی وزارت صحت اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔

حزب اللہ کے نئے رہنما نے جنگ بندی کے لیے رضامندی کا اشارہ دیا ہےتصویر: Stringer/Anadolu/picture alliance

شمالی غزہ اس وقت اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اسرائیل نے جنوری میں کہا تھا کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کے کمانڈ والے ڈھانچے کو ختم کر دیا ہے۔

تاہم اس ماہ کے اوائل میں اسرائیل نے جبالیہ، بیت حانون اور بیت لاہیا میں یہ کہہ کر دوبارہ ٹینک بھیجے تھے کہ وہ علاقے میں 'دوبارہ جمع ہونے والے عسکریت پسندوں‘ کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔

بیت لاہیا میں واقع کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر آف نرسنگ عید صباح نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہسپتال کی تیسری منزل پر موجود طبی عملے کے اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

شمالی اسرائیل: لبنان سے داغے گئے میزائل حملے میں پانچ افراد ہلاک

شمالی اسرائیل میں لبنان داغے گئے میزائل حملے میں چار غیر ملکی کارکنوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس ماہ کے اوائل سے اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے کے بعد سے یہ اپنی نوعیت کا مہلک ترین حملہ تھا۔

حزب اللہ ایک سال سے زائد عرصے سے شمالی اسرائیل میں راکٹ، میزائل اور ڈرون حملے کر رہی ہے۔ گذشتہ سال شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے شمالی اسرائیل میں راکٹ حملوں میں اب تک 68 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شمالی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہےتصویر: AFP

شمالی اسرائیل میں المطلہ کی علاقائی کونسل نے اس حملے کی اطلاع دی ہے۔ اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ مارے گئے غیر ملکی ورکرز کا تعلق کن ممالک سے تھا۔

اسرائیل کا شمالی ترین قصبہ المطلہ تین اطراف لبنان کی سرحد سے گھرا ہوا ہے۔ اکتوبر 2023 ء کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے اس قصبے کو خالی کرا لیا گیا تھا اور اب وہاں صرف سکیورٹی اہلکار اور زراعت سے وابستہ مزدور باقی ہیں۔

ش ح/ ک م/ر ب (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں