لبنان میں شہریوں کو پٹرول حاصل کرنے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ عبوری حکومت کی جانب سے پٹرول کے تاجروں کو فراہم کی جانے والی سبسڈی ختم کیے جانے کے بعد ملک کو تیل کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
اشتہار
ملکی دارالحکومت بیروت میں پٹرول اسٹیشنز پر طویل قطاریں دیکھی گئیں۔ گاڑیوں اور موٹر سائیکل پر سوار لوگوں کو آدھا لیٹر پٹرول ڈلوانے کے لیے کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔ کچھ ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ انہیں پٹرول حاصل کرنے کے لیے پٹرول اسٹیشن پر کام کرنے والے ملازمین کو رشوت بھی دینا پڑی۔ مونا نامی خاتون خانہ کا کہنا تھا،''میں تین گھنٹے سے قطار میں کھڑی ہوں۔ میں بچوں کو ساتھ لے آئی تاکہ گاڑی میں ہی بچے اسکول کا کام کر لیں۔''
ایک ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا،''پٹرول ڈلوانے کے لیے ہر روز ہی تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے۔ ہر وقت قطار میں کھڑے کسی سے لڑنے کا ڈر رہتا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔‘‘ سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں لوگ پٹرول جلد ڈلوانے کے مقصد سے جھگڑ رہے ہیں۔
لبنان میں تیل کی قلت کی وجہ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے جو تیل کی درآمد کے لیے ضروری ہے۔ ملک کی کرنسی پاؤنڈ کی قدر گر گئی ہے۔ لبنانی پاؤنڈ کی قدر ایک ڈالر کے عوض سترہ ہزار لبنانی پاؤنڈ ہو گئی ہے۔ سن 2019ء کے بعد سے لبنانی پاؤنڈ کی قدر میں نوے فیصد کمی آئی ہے۔ 1990ء کی خانہ جنگی کے بعد سے لبنان اب بدغیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے عمان کے طویل المدتی رہائشی ویزےترین اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔ اکتوبر کے بعد سے ملک اب تک سیاسی مخالفین کے باعث نئی حکومت قائم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ب ج، ع ق
قطر میں ایسا خاص کیا ہے؟
آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست قطر کے چند خاص پہلو ان تصاویر میں دیکھیے۔
تصویر: Reuters
تیل اور گیس
قطر دنیا میں سب سے زیادہ ’مائع قدرتی گیس‘ پیدا کرنے والا ملک ہے اور دنیا میں قدرتی گیس کے تیسرے بڑے ذخائر کا مالک ہے۔ یہ خلیجی ریاست تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔
تصویر: imago/Photoshot/Construction Photography
بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں حصہ داری
یہ ملک جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کمپنی کے 17 فیصد اور نیو یارک کی امپائراسٹیٹ بلڈنگ کے دس فیصد حصص کا مالک ہے۔ قطر نے گزشتہ چند برسوں میں برطانیہ میں 40 ارب پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ کے نامور اسٹورز ’ہیروڈز‘ اور ’سینز بری‘کی خریداری بھی شامل ہے
تصویر: Getty Images
ثالث کا کردار
قطر نے سوڈان حکومت اور دارفور قبائل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی دھڑوں الفتح اور حماس کے درمیان مفاہمت اور افغان طالبان سے امن مذاکرات کے قیام میں بھی قطر کا کردار اہم رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Runnacles
الجزیرہ نیٹ ورک
دوحہ حکومت نے سن انیس سو چھیانوے میں ’الجزیرہ‘ کے نام سے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک بنایا جس نے عرب دنیا میں خبروں کی کوریج اور نشریات کے انداز کو بدل کر رکھ دیا۔ آج الجزیرہ نیٹ ورک نہ صرف عرب خطے میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنا چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Ulmer
قطر ایئر لائن
قطر کی سرکاری ایئر لائن ’قطر ایئر ویز‘ دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے پاس 192 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے ایک سو اکیاون شہروں میں فعال ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Probst
فٹ بال ورلڈ کپ
سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کے مقابلے قطر میں منعقد کیے جائیں گے۔ یہ عرب دنیا کا پہلا ملک ہے جو فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ خلیجی ریاست فٹ بال کپ کے موقع پر بنیادی ڈھانے کی تعمیر پر 177.9 ارب یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
تصویر: Getty Images
قطر کی آبادی
قطر کی کُل آبادی چوبیس لاکھ ہے جس میں سے نوے فیصد آبادی غیرملکیوں پر مشتمل ہے۔ تیل جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال خلیجی ریاست قطر میں سالانہ فی کس آمدنی لگ بھگ ایک لاکھ تئیس ہزار یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/S. Babbar
برطانیہ کے زیر انتظام
اس ملک کے انتظامی امور سن 1971 تک برطانیہ کے ماتحت رہے۔ برطانیہ کے زیر انتظام رہنے کی کُل مدت 55 برس تھی۔ تاہم سن 1971 میں قطر نے متحدہ عرب امارات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا اور ایک خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔
تصویر: Reuters
بادشاہی نظام
قطر میں انیسویں صدی سے بادشاہی نطام رائج ہے اور تب سے ہی یہاں الثانی خاندان بر سراقتدار ہے۔ قطر کے حالیہ امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے سن 2013 میں ملک کی قیادت اُس وقت سنبھالی تھی جب اُن کے والد شیخ حماد بن خلیفہ الثانی اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔