1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلبنان

لبنان سے اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں میں تیزی

24 نومبر 2023

ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ نے جمعرات کو جنوبی لبنان سے اسرائیل پر اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی، جہاں اسرائیلی بمباری سے اس کے سات جنگجو، جن میں ایک ایلیٹ یونٹ کے ارکان بھی شامل تھے، ہلاک ہو گئے ۔

Isreal, Kiryat Shmona | Raketeneinschlag aus dem Libanon
تصویر: Jalaa Marey/AFP/Getty Images

سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر فائرنگ کے تبادلے میں اضافہ ہوا ہے، جس میں بنیادی طور پر اسرائیل اور ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ تحریک فلسطینی گروپوں کے ساتھ شامل ہیں۔ ان جھڑپوں نے وسیع تر تصادم کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔

حزب اللہ  نے کہا ہے  کہ اس نے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر 20 سے زیادہ حملے کیے ہیں جن میں جانی نقصان کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے سرحد سے تقریباً 10 کلومیٹر (چھ میل) کے فاصلے پر، شمالی اسرائیل کے شہر صفد  کے قریب، اسرائیلی فوجی اڈے Ein Zeitim پر 48 کاٹوشا راکٹ فائر کیے۔

لبنان کی سرحد سے متصل اسرائیلی علاقے میں اسرائیلی فوج بھاری آرٹلری کے ساتھ گشت پرتصویر: ARIS MESSINIS/AFP

گزشتہ ماہ شروع ہونے والے تشدد کے بعد سے یہ حملہ حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل  پر بظاہر اب تک کا سب سے بڑا راکٹ حملہ تھا۔ حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایک اسرائیلی سرحدی پوزیشن پر برقان نامی دو بھاری راکٹ بھی فائر کیے۔

کیا اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں زمینی کارروائی کرے گی؟

02:21

This browser does not support the video element.

ادھراسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیل پر فائرنگ کے جواب میں اس کے ہیلی کاپٹروں اور لڑاکا طیاروں نے حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے ''دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے‘‘ کے ساتھ ساتھ راکٹ لانچ کرنے کے مقامات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

کل جمعرات کو فائرنگ کا یہ تبادلہ اس وقت ہوا جب ایرانی  وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ سے ملاقات کی۔ ایرانی نیوز ایجنسی نور کے مطابق امیر عبداللہ، جنہوں نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ پھیل بھی سکتی ہے، بعد ازاں بیروت سے دوحہ کے لیے روانہ ہو گئے۔

بیروت میں ایرانی سفارت خانے میں ایران کے وزیر خارجہ کی پریس کانفرنستصویر: Hassan Ammar/AP Photo/picture alliance

ایران نے، جو حماس اور حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے، سات اکتوبر کے حماس کے حملوں پر خوشی کا اظہار کیا تھا لیکن ان میں اپنے براہ راست ملوث ہونے سے انکار بھی کیا تھا۔ اے ایف پی کے اعداد وشمار کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین تشدد سے لبنان میں کم از کم 109 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو تھے۔ ان مرنے والوں میں سے کم از کم 14 عام شہریوں میں سے تین صحافی تھے۔

ک م/ ع ت، م م (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں