لبنان سے اسرائیل پر راکٹ حملے جاری
30 ستمبر 2024اسرائیلی فوج کی جانب سے پیر کے روز بتایا گیا کہ لبنان سے شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے راکٹ حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک فوجی بیان کے مطابق شمالی اسرائیلی شہر صفد میں راکٹ حملے سے انتباہ کے لیے سائرن بجائے گئے، تاہم ان راکٹ حملوں کے نتیجے میں کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی کسی عمارت کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
فوجی بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایک اسرائیلی کشتی نے بحیرہ روم میں ایک ڈرون کو تباہ کیا ہے، جو اسرائیل کے کارِش گیس پلیٹ فارم کو ممکنہ طور پر ہدف بنانا چاہتا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے اسرائیلی علاقے جلیل اور اسرائیل کے زیرقبضہ گولان کی پہاڑیوں کی جانب بھی35 میزائل داغے گئے۔
حسن نصراللہ کے جانشین کی تقرری جلد ہی
دریں اثنا حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم جلد ہی حسن نصراللہ کے جانشین کے نام کا اعلان کر دے گی۔ حزب اللہ کے المنار ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں قاسم کا کہنا تھا، ''پارٹی کے نئے سیکرٹری جنرل کے نام کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔‘‘
جمعے کو بیروت کے نواح میں ایک بڑے عسکری فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور متعدد اعلیٰ کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد اس تنظیم کے کسی اعلیٰ عہدیدار کا یہ پہلا خطاب تھا۔ قاسم نے بتایا کہ جمعے کے روز اسرائیلی حملے میں نصراللہ کے ساتھ دیگر چار کمانڈر بھی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے 20 کمانڈروں کی ہلاکت کے اسرائیلی دعوے کو رد کیا۔
جزب اللہ لبنان میں اسرائیلی زمینی کارروائی کے خلاف تیار
حزب اللہ کے نائب سربراہ کا اپنے اس ٹیلی وژن خطاب میں کہنا تھا کہ ان کی تحریک لبنان میں کسی بھی اسرائیلی زمینی عسکری کارروائی کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم ہر طرح کے امکان کے لیے تیار ہیں۔ اگر اسرائیل زمینی راستے سے اندر داخل ہوا، تو مزاحمتی قوتیں اس سے بھرپور لڑائی کریں گی۔‘‘
گزشتہ دو ہفتوں میں حزب اللہ کو کئی دھچکے پہنچے ہیں جبکہ اس تنظیم کے کئی اہم کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔ تاہم خدشات ہیں کہ اسرائیل اپنی زمینی فوجیں لبنان میں داخل کر سکتا ہے۔
ع ت / ا ا، م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)