1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلبنان

لبنان میں ساٹھ روزہ فائربندی کے لیے امریکی کوششیں

30 اکتوبر 2024

امریکی مذاکرات کار لبنان میں ساٹھ روزہ فائربندی کے معاہدے کے لیے ایک مسودے پر کام کر رہے ہیں۔ ادھر غزہ میں ایک برس سے زائد جاری اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیلی فضائی حملے کا ایک منظر
اسرائیل لبنان میں اپنی عسکری کارروائیوں میں وسعت لایا ہےتصویر: Aziz Taher/REUTERS

امریکی مذاکرات کار اس کوشش میں ہیں کہ اسرائیل اور ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان ساٹھ روزہ فائربندی معاہدے تک پہنچا جائے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو ماہ کا عرصہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سن 2006 میں منظور کردہ قرارداد سترہ سو ایک پر مکمل عمل درآمد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس قرارداد کے تحت جنوبی لبنان کے علاقے میں صرف سرکاری فورسز کو ہتھیار رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔

بیروت میں قائم امریکی سفارت خانے کی ترجمان سما حبیب کے مطابق، ''ہم زور دے کر یہ بات کر رہے ہیں کہ قرارداد سترہ سو ایک پر مکمل عمل درآمد ہو اور اسرائیلی اور لبنانی شہری اپنے سرحد کے دونوں جانب اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔

لبنان میں اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں وسعت

یہ امریکی سفارتی کوششیں ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہیں جب اسرائیل نے لبنان میں اپنے عسکری آپریشن کو وسعت دے دی ہے۔ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے مشرقی شہر بالبیک کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اس علاقے سے پہلے ہی ہزاروں افراد دیگر مقامات کی جانب نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایسی ہدایات عموماﹰ کسی علاقے پر بمباری سے قبل دی جاتی ہیں۔ اس علاقے سے رہائشیوں کے نکلنے کی وجہ سے کئی مقامات پر شدید ٹریفک دکھائی دے رہا ہے۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ کئی افراد اپنا علاقہ چھوڑنے سے یہ کہہ کر انکار کر رہےہیں کہ محفوظ مقام کہیں نہیں ہے۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ خیام کے علاقے میں اس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

روئٹرز کے مطابق اسرائیلی اور امریکی حکام کا خیال ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں حزب اللہ کو اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکت سمیت پے در پے بڑے دھچکوں کا سامنا رہا ہے، جس کے بعد وہ حماس سے فاصلہ اختیار کرنے پر آمادہ دکھائی دے رہی ہے۔

اسرائیلی فضائی حملے پر فرانس کی جانب سے مذمت

شمالی غزہ میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں 93 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔ فرانسیسی حکومت نے گزشتہ روز ہونے والے اس اسرائیلی حملے کی 'شدید مذمت‘ کی ہے۔ ریسکیو ورکرز کے مطابق اسرائیلی حملے کے بعد ایک عمارت منہدم ہو گئی، جس کے نتیجے میں قریب سو افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ شمالی غزہ کے علاقے بیت لاحیہ میں پیش آیا۔ فرانسیسی بیان میں کہا گیا ہے، غزہ کے شمال میں ہسپتالوں پر بھی اسرائیلی حملے قابل مذمت ہیں۔ اسرائیل شمال غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرے۔‘‘

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

01:16

This browser does not support the video element.

غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تنتالیس ہزار سے متجاوز

گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے اور جواب میں غزہ میں اسرائیل کی وسیع تر فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں میں ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد اب تنتالیس ہزار ایک سو ترینسٹھ ہو گئی ہے۔

حماس کے زیرنگرانی کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مختلف مقامات پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک سو دو فلسطینی ہلاک جب کہ دو سو ستاسی زخمی ہوئے۔

ع ت/ ک م/ ر ب(روئٹرز، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں