1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنان میں مظاہروں کے بعد معاشی اصلاحات کا پیکج منظور

21 اکتوبر 2019

لبنان میں کئی روز کے مظاہروں کے بعد وزیراعظم سعد الحریری کی مخلوط حکومت نے معاشی اصلاحات کے ايک پیکيج پر اتفاق کر لیا ہے۔ اس پیکيج کی منظوری پیر کو کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں دی گئی۔

تصویر: Getty Images/AFP/I. Amro

وزیراعظم سعد الحریری نے پیر کو اس فیصلے کا اعلان کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ کا خسارہ کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔ 

اطلاعات ہیں کہ سرکاری اخراجات گھٹانے کے لیے لبنان کی تیس رُکنی کابینہ میں وزراء کی تنخواہیں اور سرکاری اداروں میں افسران کو ملنے والی مراعات بھی کم کر دی جائیں گی۔ 

 

تصویر: picture-alliance/Photoshot/B. Jawich

دارالحکومت بیروت میں اتوار کو ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر مارچ کیا اور مہنگائی اور مبینہ حکومتی بدعنوانی کے خلاف نعرے لگائے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی دہائیوں سے اقتدار میں رہنے والا ٹولہ مسلسل اقربا پروری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور عوام کے ٹیکسوں سے جمع ہونے والی دولت حکمران طبقہ اپنی تجوریوں میں بھرتا جا رہا ہے۔

ٹی وی پر اپنے خطاب میں وزیراعظم سعد الحریری نے کہا کہ احتجاج عوام کا حق ہے اور حالیہ مظاہروں میں لوگوں نے متحد ہو کر اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔

لبنان مختلف نسلی اور مذہبی گروپوں پر مشتمل ایک ریاست ہے لیکن ان مظاہروں میں سبھی شریک ہوئے، جن میں مسیحی، سنی اور شیعہ مسلمانوں سميت دروز عقیدے کے شہری بھی شامل تھے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/M. Naamani

حالیہ مظاہرے واٹس ایپ کے ذریعے وائس کال پر عائد کیے گئے سر چارج  کے ردعمل میں شروع ہوئے۔ حکومت نے اگرچہ یہ متنازعہ فیصلہ جلد واپس لے لیا ہے تاہم احتجاج اور لوگوں میں غم و غصہ برقرار ہے۔

لبنان میں بجٹ کا خسارہ بے قابو ہے اور مالیاتی بحران کی وجہ سے سرکاری ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے حکومت کو عالمی مالیاتی اداروں سے بیل آؤٹ پیکج درکار ہے۔

قرض دینے والے اداروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت بعض سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کرے اور ٹیکس محصولات میں اضافہ کرے۔ 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں