1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنان میں گرفتار القاعدہ کے رہنما کی شناخت ہو گئی

ندیم گِل4 جنوری 2014

لبنانی حکام نے تصدیق کر دی ہے کہ گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا ایک شخص القاعدہ سے وابستہ گروہ عبداللہ عزام بریگیڈز کا مطلوب سربراہ ماجد الماجد ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

جہادی گروہ عبداللہ عزام بریگیڈز نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ برس نومبر میں کیے گئے دوہرے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس کارروائی کا نشانہ ایرانی سفارت خانہ تھا اور اس کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔

لبنان کے سکیورٹی حکام نے جمعے کو خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ تفتیش کار اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا جمعرات کو بیروت میں ہونے والے ایک بم حملے کے پیچھے بھی عبداللہ عزام بریگیڈز کا ہی ہاتھ تھا۔ یہ حملہ بیروت کے ایک جنوبی علاقے میں کیا گیا تھا جو ایران نواز حزب اللہ کا گڑھ ہے۔ اس بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور 66 زخمی ہوئے تھے۔

لبنان کے سرکاری خبر رساں ادارے ’نیشنل نیوز ایجنسی‘ کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج سے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ جمعرات کے بم حملے میں ملوث خود کش حملہ آور کا تعلق لبنان کے شمالی ضلعے عکار سے ہے۔

اس نیوز ایجنسی نے بتایا ہے: ’’ڈی این اے ٹیسٹ سے تصدیق ہو گئی ہے کہ ولید خالد کا رہائشی قطیبہ محمد الستیم خود کش بمبار تھا جس نے حارت حریک میں خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔‘‘

بیروت میں جمعرات کے حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھےتصویر: Reuters

وائس آف لبنان ریڈیو کے مطابق قطیبہ محمد اس سے پہلے شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف لڑنے والے سُنی باغیوں کے ساتھ تھا۔ سکیورٹی ذرائع میں سے ایک کے مطابق تفتیش کار پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا اس کا تعلق عبداللہ عزام بریگیڈز سے ہی تھا۔ انہوں نے اس کے والد کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ انتہاپسندانہ مذہبی خیالات رکھتا تھا۔

عبداللہ عزام بریگیڈز 2009ء میں سامنے آیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی شاخیں جزیرہ نما عرب اور لبنان، دونوں طرف ہی موجود ہیں۔ اسی برس لبنان میں ماجد الماجد کو اس کی غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس وقت اس پر ایک علیحدہ انتہاپسند گروہ فتح السلام سے وابستہ ہونے کا الزام ثابت ہوا تھا۔ یہ گروہ بھی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے متاثر تھا۔

ایک برس قبل حزب اللہ کی جانب سے بشار الاسد کی افواج کی حمایت میں اپنے فائٹر شام بھیجنے کے بعد سے بیروت کے جنوبی علاقے میں جمعرات کو چوتھی مرتبہ حملہ کیا گیا۔

جمعے کی شام کو حزب اللہ کے المنار ٹیلی وژن نے ایک ویڈیو نشر کی جو دھماکے کا نشانہ بننے والے علاقے میں نصب ایک خفیہ کیمرے سے لی گئی تھی۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور نے کس طرح سڑک کے بیچ ایک گاڑی کو دھماکے سے اڑایا۔

ویڈیو فوٹیج کے مطابق ڈرائیور ایک گاڑی کو سڑک کے کنارے پارک کر رہا تھا کہ ایک زوردار دھماکا ہوا اور گاڑی ہوا میں اچھل گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں