1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لتھوانیا: مال بردار طیارہ ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ

25 نومبر 2024

جرمن لاجسٹک کمپنی ڈی ایچ ایل کا یہ طیارہ جرمن شہر لیپزگ سے روانہ ہوا تھا اور لتھوانیا کے ولنیئس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے میں کم از کم ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

جائے حادثہ
سوئفٹ ائیرلائن کے ذریعے چلائے جانے والا یہ طیارہ جرمن شہر لیپزگ سے روانہ ہوا تھا، جو ڈی ایچ ایل کمپنی کا مرکز ہےتصویر: Petras Malukas/AFP

لیتھوانیا کے حکام کے مطابق جرمن لاجسٹک کمپنی ڈی ایچ ایل کے لیے کام کرنے والا ایک کارگو طیارہ پیر کے روز علی الصبح ملک کے معروف ولنیئس بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا، جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔

ہمیں اس بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

سوئفٹ ائیرلائن کے ذریعے چلائے جانے والا یہ طیارہ جرمن شہر لیپزگ سے روانہ ہوا تھا، جو ڈی ایچ ایل کمپنی کا مرکز ہے۔

نیپال میں طیارے کے حادثے میں تقریباﹰ تمام سوار افراد ہلاک

لتھوانیائی ریسکیو سروس کے سربراہ ریناتاس پوزیلا نے بتایا ہے کہ تباہ ہونے والا مال بردار طیارہ، "ہوائی اڈے سے چند کلومیٹر پہلے ہی گرا، بس چند سو میٹر کا فاصلہ بچا تھا کہ راستے سے پھسل گیا۔ اس کے ملبے نے ایک رہائشی مکان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔"

 انہوں نے مزید کہا کہ "گھر کے ارد گرد رہائشی انفراسٹرکچر میں آگ لگ گئی تھی اور گھر کو تھوڑا نقصان بھی پہنچا، لیکن ہم مکان سے لوگوں کا انخلا کرانے میں کامیاب رہے۔"

معروف امریکی خلاباز ولیم اینڈرس طیارے کے حادثے میں ہلاک

حکام کے مطابق مذکورہ عمارت سے بارہ رہائشیوں کو محفوظ نکال لیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ طیارہ ایک رہائشی عمارت سے ٹکرا گیا۔

ولنیئس کے میئر ویلڈاس بنکنسکاس نے کہا کہ طیارہ "اتفاق سے" گھر سے ٹکرانے کے بجائے صحن سے ٹکرا گیا۔

روسی چارٹر فلائٹ افغانستان میں گر کر تباہ

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ جائے حادثہ کی تحقیقات، شواہد اکٹھا کرنے اور معلومات اور اشیاء کو جمع  کرنے میں پورا ہفتہ لگ سکتا ہے، تب اس کی وجوہات کا صحیح پتہ لگ سکتا ہے تصویر: Petras Malukas/AFP

حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہیں

حادثے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے لیکن لتھوانیا کے پولیس چیف نے اس بارے میں دہشت گردی کو بطور محرک مسترد نہیں کیا۔

چیف آف پولیس اروناس پالاؤسکاس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اس حوالے سے کہا، "یہ بھی دیگر وجوہات میں سے ایک ہے جس کی چھان بین اور تصدیق کی ضرورت ہے۔ ہمارے سامنے ابھی بہت کام باقی ہے۔ ان کے جوابات اتنی جلدی نہیں آئیں گے۔"

جاپان میں دو طیاروں کا تصادم، پانچ افراد ہلاک

ان کا مزید کہنا تھا کہ جائے حادثہ کی تحقیقات، شواہد اکٹھا کرنے اور معلومات اور اشیاء کو جمع  کرنے میں پورا ہفتہ لگ سکتا ہے۔

ڈی ایچ ایل گروپ، جس کا صدر دفتر جرمنی کے بون میں ہے، نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

حکام کے مطابق اس کی وجہ سے ایئر پورٹ پر پروازوں کی آمد و رفت میں فوری طور پر کوئی خلل نہیں پڑا۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے پی) 

طیارہ حادثے کا ذمہ دار روس یا یوکرین؟

02:08

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں