لز ٹرس، ملکہ الزبتھ کے عہد کی سولہویں برطانوی وزیر اعظم
6 ستمبر 2022
برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی نے ٹوری پارٹی کی نئی سربراہ لز ٹرس کو منگل چھ ستمبر کے روز نئی ملکی وزیر اعظم نامزد کر دیا۔ وہ ایسی سولہویں برطانوی رہنما ہیں، جنہیں ملکہ نے اپنی تاج پوشی کے بعد سے وزیر اعظم نامزد کیا ہے۔
اشتہار
دو ماہ قبل اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اس انتظار میں تھے کہ لندن میں قدامت پسند یا ٹوری پارٹی کہلانے والی حکمران جماعت ان کا جانشین چن لے، تو وہ اپنے عہدے سے عملاﹰ مستعفی ہو جائیں۔
لز ٹرس کو پیر پانچ ستمبر کی شام ٹوری پارٹی کے ارکان کی اکثریت نے نیا پارٹی لیڈر منتخب کر لیا تھا۔ اس کے بعد منگل چھ ستمبر کے روز بورس جانسن نے سکاٹ لینڈ میں ملکہ الزبتھ کے ساتھ ایک ملاقات میں انہیں اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔
اس کے بعد ملکہ کی اگلی ملاقات لز ٹرس سے ہوئی، جس میں الزبتھ ثانی نے لز ٹرس کو نئی حکومتی سربراہ نامزد کرتے ہوئے انہیں حکومت سازی کے لیے کہہ دیا۔
لندن میں بکنگھم پیلس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق منگل کے روز پہلے جانسن اور پھر ٹرس کی ملکہ الزبتھ سے ملاقاتیں سکاٹ لینڈ میں ان کی بالمورل کاسل کہلانے والی رہائش گاہ میں ہوئیں۔
آج تک کی تیسری خاتون وزیر اعظم
لز ٹرس آج تک برطانیہ کی وزیر اعظم بننے والی تیسری خاتون سیاست دان ہیں۔ ان سے پہلے اس منصب پر مارگریٹ تھیچر اور پھر ٹیریسا مے فائز رہ چکی ہیں۔
لز ٹرس کی لندن میں ملکی حکومت کی نئی سربراہ کے طور پر نامزدگی کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ملکہ الزبتھ کی تخت نشینی کے بعد سے آج تک کے تقریباﹰ سات عشروں میں ان کی طرف سے برطانوی وزیر اعظم نامزد کی گئی 16 ویں سیاست دان ہیں۔
اس سے قبل تاج برطانیہ کی مالک اور برطانوی سربراہ مملکت کے طور پر ملکہ الزبتھ 1952 میں اپنی تخت نشینی سے لے کر آج تک کی سات دہائیوں میں لندن کی دس ڈاؤننگ سٹریٹ میں پندرہ وزرائے اعظم کو آتے اور پھر جاتے ہوئے دیکھ چکی ہیں۔
ملکہ الزبتھ کے نامزد کردہ سولہ برطانوی وزرائے اعظم
ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی کے بعد سے آج تک لز ٹرس سے پہلے مندرجہ ذیل پندرہ سیاسی رہنما برطانیہ کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں:
1۔ ونسٹن چرچل، ٹوری پارٹی، 1951 سے 1955 تک
2۔ انتھونی ایڈن، ٹوری پارٹی، 1955 سے 1957 تک
3۔ ہیرالڈ میکملن، ٹوری پارٹی، 1957 سے 1963 تک
4۔ آلیک ڈگلس ہوم، ٹوری پارٹی، 1963 سے 1964 تک
5۔ ہیرولڈ ولسن، لیبر پارٹی، 1964 سے 1970 تک
6۔ ایڈورڈ ہیتھ، ٹوری پارٹی، 1970 سے 1974 تک
7۔ ہیرولڈ ولسن، لیبر پارٹی، 1974 سے 1976 تک
8۔ جیمز کیلیہان، لیبر پارٹی، 1976 سے 1979 تک
ملکہ الزبتھ کی 96 ویں سالگرہ
لندن میں آج ملکہ برطانیہ کی 96ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں توپوں کی سلامی دی گئی۔ ملکہ الزبتھ کو سب سے زیادہ طویل مدت تک تاجِ برطانیہ اپنے پاس رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔
تصویر: Avalon/Photoshot/picture alliance
گھوڑوں کے ساتھ تصویر
جمعرات کے روز ملکہ الزبتھ کی سالگرہ کے موقع پر لندن اور وِنڈسر بھر میں خصوصی طور پر توپوں کی سلامی دی گئی جب کہ فوجی بینڈس نے 'سالگرہ مبارک ہو‘ کی دھنیں بجائیں۔ ملکہ برطانیہ پچھلے ستر سال سے تاجِ برطانیہ سر پر سجائے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر ملکہ برطانیہ کی دو گھوڑوں کے ہمراہ تصویر جاری کی گئی ہیں۔ ملکہ رواں برس تخت نیشنی کی پلاٹینیم جوبلی بھی منا رہی ہیں۔
تصویر: henrydallalphotography.com/Royal Windsor Horse Show via AP/picture alliance
رنگ مگر امتزاج
ملکہ برطانیہ کا لباس روایت ساز ہے۔ وہ ہر لباس پر لمبا کوٹ پہنے نظر آتی ہیں، تاکہ ہوا سے لباس نہ ہلے۔ اسی کوٹ کے رنگ کا ہیٹ ان کے سر پر ہوتا ہے جب کہ ایک سیاہ بیگ ہمیشہ ان کے پہلو میں دکھائی دیتا ہے۔
ہیٹ کا راز
ملک ہر رنگ کے ہ ہیٹ پہنتی ہیں، کبھی بہت رنگین ،کبھی پھولدار اور کبھی بہت سادہ، مگر ان کا ہیٹ ہمیشہ ان کے لباس سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔ ان کی الماری میں کتنے ہیٹ ہیں؟ شاید یہ دنیا کے سب سے زیادہ محفوظ رازوں میں سے ایک ہے۔
تصویر: Jonathan Brady/dpa/picture alliance
ملکہ یونیفارم میں
ملکہ کو ہاتھ گندے ہونے کا ڈر نہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران الزبتھ وِنڈسر برطانوی فوج کے خواتین کے ڈویژن میں خدمات سرانجام دیتی رہیں۔ اس دوران انہوں نے بہ طور مکینک تربیت لی اور ٹرک چلانا بھی سیکھا۔ یہ تصویر اپریل 1945 کی ہے۔
تصویر: PA Wire/empics/picture alliance
ملکہ کی شادی
ملکہ الزبتھ نے اپنے بچپن کے ساتھی پرنس فِلیپ کے ساتھ سن 1947 میں شادی کی۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد بچتی اصلاحات کی وجہ سے ملکہ نے کپڑوں کے کوپنز جمع کر کے شادی کے لیے لباس بنایا۔ اس لباس میں دس ہزار موتی جڑے ہوئے ہیں۔ یہ جوڑا 73 سال تک ساتھ رہا۔ گزشتہ برس تاہم پرنس فیلِپ انتقال کر گئے۔
تصویر: imago images
تاج پوشی پر، پانچ میٹر لمبی ’مملکتی ڈوری‘
چھ فروری 1952 کو ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی ہوئی، اس موقع پر تقریب میں ان کے سفید ریشمی لباس کے ساتھ کپڑا تھا جس میں دولت مشترکہ کے ممالک کے رنگوں کی کڑھائی کی گئی تھی۔
تصویر: United Archives/TopFoto/picture alliance
صدی کا سب سے بڑا دورہ
مئی 1965 میں ملکہ برطانیہ کے دورہ مغربی جرمنی کو صدی کا سب سے بڑا دورہ پکارا گیا تھا۔ اس وقت کسی بھی دوسرے غیرملکی رہنما کے مقابلے میں ملکہ کا استقبال سب سے زیادہ گرم جوش تھا۔ پچھلے چھپن برسوں میں وہ پہلی برطانوی تاج ور تھیں جنہوں نے مغربی جرمنی کا دورہ کیا۔
تصویر: Kurt Rohwedder/dpa/picture alliance
سبز اور سفید میدان میں
میدان کے رنگوں یعنی سبز و سفید لباس میں ملکہ نے ویمبلی میں 1996 میں جرمن فٹ بال ٹیم سے یورپیئن چیمپیئن شپ ٹورنامنٹ کے فائنل میں مصافحہ کیا۔ اس میچ میں چیک جمہوریہ نے اضافی وقت میں جرمنی کو ایک گولڈن گول کے ذریعے شکست دی تھی۔
تصویر: Bernd Weissbrod/dpa/picture alliance
سرکاری کام
نئی مدت کے آغاز پر ملکہ برطانوی پارلیمان سے خطاب کرتی ہیں۔ اس موقع پر وہ روایتی شاہی لباس پہنتی ہیں۔ اس خطاب میں وہ نئی حکومت کے منصوبوں کی تفصیلات بتاتی ہیں۔ اس موقع پر ان کے شوہر پرنس فِلیپ ان کے ساتھ دکھائی دیا کرتے تھے۔
تصویر: Utz/dpa/picture alliance
کرسمس اپنے ساتھی کے بغیر
پچھلے برس کرسمس پر ملکہ نے پہلی بار ایک بیوہ کے بہ طور خطاب کیا۔ پچھلے برس اپریل میں پرنس فِلیپ انتقال کر گئے تھے۔ اپنے خطاب میں ملکہ نے کرسمس کے موقع پر بچھڑ جانے والوں کی یاد پر زور دیا۔ مگر اس موقع پر انہوں نے امید اور مسرت کا دامن تھامے رکھنے کا بھی کہا۔
تصویر: Victoria Jones/REUTERS
پلاٹینم جوبلی پارٹیز
چھ فروری 2022 کو ملکہ نے تاجپوشی کے ستر برس مکمل ہونے پر پلاٹینم جوبلی تقریبات کا آغاز کیا۔ یہ پارٹیز سال بھر جاری رہیں گی، جب کہ اس دوران اہم تقریبات دو سے پانچ جون کو مختلف مقامات پر ہوں گی۔ اسی تناظر میں بیکنگھم پیلس میں کانسرٹ بھی رکھا گیا ہے۔
تصویر: Joe Giddens/REUTERS
11 تصاویر1 | 11
9۔ مارگریٹ تھیچر، ٹوری پارٹی، 1979 سے 1990 تک
10۔ جان میجر، ٹوری پارٹی، 1990 سے 1997 تک
11۔ ٹونی بلیئر، لیبر پارٹی، 1997 سے 2007 تک
12۔ گورڈن براؤن، لیبر پارٹی، 2007 سے 2010 تک
13۔ ڈیوڈ کیمرون، ٹوری پارٹی، 2010 سے 2016 تک
14۔ ٹیریسا مے، ٹوری پارٹی، 2016 سے 2019 تک
15۔ بورس جانسن، ٹوری پارٹی، 2019 سے 2022 تک
16۔ لز ٹرس، ٹوری پارٹی، 2022
م م / ش ر (روئٹرز، اے ایف پی)
ملکہ الزبتھ نے وکٹوریہ کا ریکارڈ توڑ دیا
وکٹوریہ تریسٹھ برس اور 216 دنوں تک برطانیہ کی ملکہ رہیں۔ نو ستمبر کی شام نواسی سالہ ملکہ الزبتھ ثانی نے وکٹوریہ کا برطانیہ میں طویل ترین حکمرانی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
تاریخ ساز شخصیت
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے والد کی وفات کے بعد چھ فروری 1962ء کو برطانیہ کی ملکہ بنی تھیں۔ تب سے ہی وہ نہ صرف برطانیہ کی ملکہ ہیں بلکہ دولت مشترکہ ممالک اور چرچ آف انگلینڈ کی بھی سربراہ ہیں۔ وہ نو سمتبر 2015ء سے برطانیہ میں طویل ترین راج کرنے والی شخصیت بن گئی ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
وکٹوریہ کا سنہرا دور
نو ستمبر 2015ء تک برطانیہ پر طویل ترین راج کرنے کا اعزاز ملکہ وکٹوریہ کو حاصل تھا۔ وہ 1819ء میں پیدا ہوئی تھیں جبکہ 1837ء میں ان کی تاج پوشی کی گئی تھی۔ وہ 1901ء میں اپنے انتقال تک برطانیہ پر راج کرتی رہیں۔ ان کا دور تریسٹھ برس اور سات مہینوں پر محیط رہا۔ وکٹوریہ کے دور میں ہی برطانیہ نے اقتصادی ترقی کی منزلیں طے کیں اور برطانیہ کا راج تقریباً دنیا بھر تک پھیل گیا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
عمر رسیدہ ترین ملکہ
ملکہ الزبتھ ثانی کو 20 دسمبر2007ء سے ہی برطانیہ کی عمر رسیدہ ترین ملکہ ہونے کا اعزاز ہے۔ قبل ازیں یہ اعزاز بھی وکٹوریہ کو ہی حاصل تھا۔ جب ملکہ وکٹوریہ کا انتقال ہوا تھا تو وہ 81 برس، سات مہینے اور29 دن کی تھیں۔ ملکہ الزبتھ اس سال اکیس اپریل کو 89 برس کی ہو گئیں۔ تئیس جنوری 2015ء کو سعودی بادشاہ عبداللہ کی وفات کے بعد ملکہ الزبتھ نے دنیا بھر میں عمر رسیدہ ترین حکمران ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
انڈیا کی واحد ملکہ
ملکہ وکٹوریہ کو ایک ایسا اعزاز حاصل رہا، جو ملکہ الزبتھ ثانی بھی نہ چھین سکیں۔ ملکہ وکٹوریہ یکم جنوری 1877ء کو برطانیہ کی ایسی پہلی ملکہ بنیں، جنہیں ’ایمپرس آف انڈیا‘ کا ٹائیٹل دیا گیا۔ اس وقت بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور میانمار انڈیا کا ہی حصہ تھے۔ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم ہو گئی تھی۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
ملکہ الزبتھ جرمنی میں
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے دور اقتدار میں سات مرتبہ جرمنی کا دورہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 1965ء میں جرمنی کا دورہ کیا۔ اس تصویر میں وہ بون شہر میں جرمن صدر ہائنرش لُبکے کے ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس پہلے دورے میں ملکہ نے گیارہ روز تک جرمنی میں قیام کیا۔ اس دوران وہ سابق دارالحکومت بون کے علاوہ اس وقت کے منقسم برلن اور دیگر سولہ شہروں میں بھی گھومی پھریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Rehm
ملکہ الزبتھ اور جرمن
ملکہ الزبتھ نے حال ہی میں جون 2015ء میں جرمنی کا دورہ کیا تھا۔ اس تصویر میں وہ اپنے شوہر فیلپ، جرمن صدر یوآخم گاؤک اور ان کی اہلیہ کی ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ تصویر برلن میں صدر کی رہاش گاہ کے سامنے ہی لی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
کوئین وکٹوریہ اوّل اور پرنس البرٹ
کوئین وکٹوریہ اوّل نے 1840ء میں پرنس البرٹ سے شادی کی۔ ان کے نو بچے ہوئے۔ البرٹ 1861ء میں صرف بیالیس برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ البرٹ کی موت نے ملکہ الزبتھ اوّل کو شدید غم میں مبتلا کر دیا تھا، جس کی وجہ سے وہ برسوں عوامی زندگی سے دور رہیں۔
تصویر: Keystone/Getty Images
ہاؤس آف لارڈز سے خطاب
ملکہ الزبتھ ثانی برطانوی پارلیمان سے اب تک 62 مرتبہ سالانہ خطاب کر چکی ہیں۔ برطانوی شاہی خاندان کی سربراہی سنبھالنے کے بعد موجودہ ملکہ نے اب تک 97 غیر ملکی دورے کیے ہیں، جن میں سے پہلا 1955ء میں سربراہ مملکت کے طور پر ان کا ناروے کا دورہ تھا اور آخری ابھی اسی سال جون میں جرمنی کا کئی روزہ سرکاری دورہ۔
تصویر: AP
شہزادی الزبتھ یونیفارم میں
دوسری عالمی جنگ کے دوران الزبتھ نے برطانوی فوج کے لیے ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔ انہوں نے مکینیکس میں تعلیم حاصل کی تھی جبکہ وہ ٹرک چلانا بھی جانتی تھیں۔ یہ تصویر 1945ء میں لی گئی تھی۔
تصویر: public domain
تھائی لینڈ کے بادشاہ کے ساتھ
ملکہ الزبتھ نے 1972ء میں تھائی بادشاہ بھومی بول کی کے ہمراہ۔ اس وقت دنیا کے کسی بھی ملک میں طویل ترین عرصے تک حکمرانی کرنے والی شاہی شخصیت تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول کی ہے، جنہیں تخت پر براجمان ہوئے قریب 69 برس ہو چکے ہیں۔ وہ برطانیہ میں ملکہ الزبتھ کے تخت پر براجمان ہونے سے بھی چھ برس پہلے تھائی لینڈ میں بادشاہ کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔