جرمن ایئرلائن لفتھانزا کے جرمنی میں موجود ملازمین کی طرف سے ایک روزہ ہڑتال کے سبب اس ایئرلائن کی آج بدھ کے روز ایک ہزار سے زائد پرواز منسوخ ہو گئیں۔ یہ ہڑتال تنخواہوں میں اضافے کے لیے کی جا رہی ہے۔
اشتہار
یورپ میں ہوائی سفر کے حوالے سے جاری مسائل میں آج بدھ 27 جولائی کو اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب لفتھانزا ایئرلائن کے جرمنی میں موجود زمینی اسٹاف نے ایک روزہ ہڑتال کے تحت کام روک دیا۔ اس وجہ سے نہ صرف ہزارہا مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اس ایئرلائن کی ایک ہزار سے زائد پراوزیں منسوخ ہو گئیں۔
اس ہڑتال کے سبب 134,000 کے قریب مسافروں کو یا تو اپنا سفری پروگرام تبدیل کرنا پڑا یا پھر بالکل ہی منسوخ۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق 47 پروازیں تو منگل کو ہی منسوخ کر دی گئیں۔ لفتھانزا ایئرلائن کے بڑے مراکز فرینکفرٹ اور میونخ سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ ڈوسلڈورف، ہیمبرگ برلن، بریمن، ہیننور، اشٹٹگارٹ اور کولون سے بھی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
ایئرلائن نے متاثرہ مسافروں سے کہا ہے کہ وہ ایئرپورٹس پر نہ جائیں کیونکہ وہاں موجود زیادہ تر کاؤنٹرز پر اسٹاف موجود ہی نہیں ہے۔ لفتھانزا کے ترجمان مارٹن لوئٹکے نے اس ہڑتال پر تنقید کرتے ہوئے اسے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ''لوگ جو سفر کرنا چاہتے ہیں، جو طویل عرصہ قبل اپنی چھٹیاں ترتیب دے کر ان کا انتظار کر رہے تھے، ان کے چھٹیوں کے یہ خواب بدقسمتی سے مؤخر ہو گئے ہیں، یا شاید اس ہڑتال کی وجہ سے بالکل ہی برباد ہو گئے ہیں۔‘‘ لوئٹکے کا مزید کہنا تھا، ''یہ ہڑتال قطعاﹰ غیر ضروری ہے اور اسے مکمل طور پر بڑھایا چڑھایا گیا ہے۔‘‘
فرینکفرٹ ایئرپورٹ سب سے زیادہ متاثر
جرمنی کے معاشی حب فرینکفرٹ کے ایئرپورٹ سے آج بدھ کے روز 1,160 پروازیں شیڈول تھیں جن میں سے 725 کو منسوخ کر دیا گیا۔ ڈی پی اے کے مطابق دیگر ایسی ایئرلائنز کی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں جو زمینی خدمات کے لیے لفتھانزا کے اسٹاف سے مدد لیتی ہیں۔ خود لفتھانزا کی طرف سے فرینکفرٹ ایئرپورٹ سے ہڑتال کے سبب پنی منسوخ ہونے والی پروازوں کی تعداد 646 بتائی گئی ہے۔
اشتہار
ہڑتال کی وجہ تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ
مزدور یونین ویرڈی کی طرف سےاس ہڑتال کا اعلان پیر 25 جولائی کو کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد لفتھانزا ایئرلائن سے وابستہ لاجیسٹیکل، ٹیکنیکل اور کارگو کے شعبوں میں کام کرنے والے 20 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ ویرڈی کا مطلبہ ہے کہ رواں برس لفتھانزا کے گراؤنڈ اسٹاف کی تنخواہوں میں 9.5 فیصد کا اضافہ کیا جائے۔
یہ ہڑتال ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب جرمنی اور یورپ بھر کے دیگر ایئرپورٹس کو پہلے ہی اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے چیک ان کاؤنٹرز اور سکیورٹی چیکنگ کے لیے مسافروں کی طویل قطاریں موجود رہتی ہیں۔ ساتھ ہی کووڈ کی وبا کے خاتمے کے بعد لوگوں کی طرف سے فضائی سفر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
دوسری طرف افراط زر بڑھنے کے سبب فرانس اور اسکنڈے نیوین ممالک کے ایئرلائن پائلٹس اور ایئرپورٹ اسٹاف کی طرف سے بھی ہڑتالوں کا سلسلہ دیکھا جا رہا ہے جو یورپ بھر میں فضائی سفر کے حوالے سے پیدا شدہ بحران میں مزید اضافے کا سبب بنا ہے۔
جرمنی کو لاکھوں غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
04:27
لفتھانزا کے اسٹاف کی ہڑتال کا دورانیہ
لفتھانزا ایئرلائن کے گراؤنڈ اسٹاف کی طرف سے کام چھوڑ ہڑتال کا آغاز آج بدھ 27 جولائی کو مقامی وقت کے مطابق علی الصبح 3:45 پر ہوا اور یہ جمعرات کی علی الصبح تک جاری رہے گی۔
جرمنی میں تنخواہوں میں اضافے کے لیے دباؤ بڑھانے کے لیے اس طرح کی 'وارننگ اسٹرائکس‘ معمول ہیں اور عام طور پر یہ چند گھنٹوں سے لے کر ایک یا دو دن دورانیے کی ہوتی ہیں۔
دنیا کے دس بڑے ہوائی اڈے کون سے ہیں؟
دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ قرار دینے کے لیے کیا پیمانے ہیں؟ پروازوں کی آمد و روانگی یا پھر رن وے کی تعداد؟ اس پکچر گیلری میں دیکھیے ایسے دس ہوائی اڈے،جنہیں مسافر براہ راست یا پھر’کنیکٹنگ فلائٹ‘ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تصویر: DW/W. Szymanski
ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ، امریکا
امریکی ریاست جارجیا میں اٹلانٹا کے ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ کا دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شمار ہوتا ہے۔ سن 2017 میں ایک سو چار ملین مسافروں نے اس ہوائی اڈے سے اڑنے والی پروازوں میں سفر کیا۔ دنیا کے کسی دوسرے ہوائی اڈے سے اتنی تعداد میں مسافر اپنی منزلوں کی جانب روانہ نہیں ہوئے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/D. Goldman
بیجنگ کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 2017ء میں 95.8 ملین مسافروں کی آمد اور روانگی ہوئی ہے۔ اس وجہ سے ہماری بڑے ہوائی اڈوں کی فہرست میں یہ نمبر دو پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Reynolds
دبئی انٹرنیشنل
اماراتی ریاست دبئی میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گزشتہ برس 88 ملین مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے اس تعداد میں شامل 87.72 ملین مسافروں کا تعلق عرب ممالک سے نہیں تھا۔ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اپنے شاندار ’ڈیوٹی فری شاپ‘ کی منفرد آفرز کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
تصویر: Reuters/A. Mohammad
ٹوکیو - ہانیڈا، جاپان
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کا ہانیڈا ہوائی اڈہ 85.4 ملین مسافروں کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images/K. Nogi
لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ، امریکا
یہ ہوائی جہاز امریکی ریاست کیلیفورنیا کے خوبصورت شہر لاس اینجلس کی دلکش فضائی منظر کشی کے بعد چند لمحوں میں لینڈنگ کرے گا۔ لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے گزشتہ برس 84.56 ملین مسافروں نے فضائی سفر مکمل کیا۔
تصویر: picture alliance/Markus Mainka
او ہارے بین الاقوامی ایئرپورٹ، شکاگو
جرمن قومی فٹ بال ٹیم کے لیے ایک سو بیس میچوں میں جلوہ گر ہونے والے باستیان شوائن شٹائیگر شمالی امریکی فٹبال لیگ میں ’شکاگو فائر‘ کے لیے بھی کھیلتے ہیں۔او ہارے ایئرپورٹ پر آنے والے 79.81 ملین مسافروں میں جرمن کھلاڑی شوائن شٹائیگر بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Shen
ہیتھرو ایئر پورٹ، لندن
مصروف ترین ہوائی اڈوں کی فہرست میں یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ہیتھرو ایئر پورٹ نمبر سات پر ہے۔ گزشتہ برس ہیتھرو ایئر پورٹ سے 78.01 مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے ہیتھرو ایئر پورٹ پر صرف دو ’رن وے‘ موجود ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Kitwood
ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ
گزشتہ برس 2017ء میں 72.67 ملین افراد نے ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/X. Yun
چین: شنگھائی کا پڈونگ ہوائی اڈہ
ہوائی اڈوں پر عموماﹰ سکیورٹی انتظامات سخت کیے جاتے ہیں۔ سن 2016 میں شنگھائی کے پڈونگ ہوائی اڈے میں بم دھماکے کے بعد مسافروں کی آمد و رفت میں کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ برس پڈونگ سے 70 ملین مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/Imaginechina
پیرس چارلس ڈیگال ایئر پورٹ
فرانس کے دارالحکومت پیرس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ذریعے گزشتہ برس 69.47 ملین افراد نے سفر کے لیے استعمال کیا۔ اس ایئر پورٹ کی دیگر خصوصیات بھی ہیں، مثال کے طور پر مکمل رقبہ، سامان کی جلدی فراہمی، پروازوں کی وقت پر روانگی اور اور اور۔۔۔
تصویر: AP
برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈہ، جرمنی
جرمن دارالحکومت برلن میں زیر تعمیر برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈے کا شمار سب سے بڑے یا پھر مصروف ترین ہوائی اڈوں میں تو نہیں ہوتا لیکن ایک طویل عرصے سے تعمیراتی کام جاری رہنے کی وجہ سے یہ ہوائی اڈہ سر فہرست ضرور ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد ہی یہ ایئر پورٹ تیار ہوجائے تاکہ اس فہرست میں اول نمبر حاصل کرسکے۔