1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

للت مودی اور سشمِتا سین کی جوڑی، سوشل میڈیا پر بحث

15 جولائی 2022

بھارتی پریمیئر کرکٹ لیگ آئی پی ایل کے منصوبہ ساز للت مودی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ سشمِتا کے ساتھ نئی زندگی شروع کر رہے، تاہم بعد میں انہوں نے لکھا کہ ابھی انہوں نے شادی نہیں کی۔

Indien Lalit Modi, Businessman
تصویر: Kirsty O'Connor/empics/picture alliance

جمعرات کی شب تقریباﹰ آٹھ بجے للت مودی نے سابقہ مس یونیورس اور بالی وڈ اداکارہ سشمِتا سین کے ساتھ اپنی کچھ تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ اس ٹوئٹ میں مالدیپ اور سردینیا کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا، ''دنیا گھومنے کے بعد اپنی فیملی کے ہمراہ لندن پہنچا ہوں۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ساتھ میری ''بیٹر ہاف‘‘ (بہتر نصف) سشمِتا سین ہیں۔ بلآخر ہم ایک نئی زندگی کی شروعات کر رہے ہیں۔‘‘

بیٹر ہاف کی اصطلاح یوں تو ساتھی، محبت، محبوبہ یا پارٹنر کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے، تاہم بھارت میں اسے عموماﹰ میاں بیوی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اسی تناظر میں اس ٹویٹ کے بعد ''ہنی مون پر بھارت آ جاؤ‘‘ کی ٹوئٹس بہتات سے دیکھی گئیں۔ اسی تناظر میں کچھ دیر بعد للت مودی نے ٹوئٹر پر مزید کچھ تصاویر پوسٹ کی اور لکھا، ''وضاحت کے لیے لکھتا ہوں کہ ہماری شادی نہیں ہوئی۔ ہم ابھی ایک دوسرے کے ساتھ مل رہے ہیں۔ کسی روز شادی بھی ہو جائے گی۔‘‘

اس خبر پر نہ صرف بھارت بلکہ پاکستانی صارفین بھی مختلف طرز کی آراء میں مصروف ہیں، جس میں حیرت کا عنصر بھی موجود ہےحالاں کہ بالی ووڈ اداکاروں اور کرکٹ کھلاڑیوں کے درمیان معاشقے کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔

سابق بھارتی کپتان پاتاؤڈی نے شرمیلا ٹیگور سے شادی کی تھی جب کہ فلم اداکارہ رینا روئے کی شادی پاکستانی کرکٹر محسن خان سے ہوئی تھی۔ بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کی شادی بھی اداکارہ انوشکا شرما سے ہوئی۔

للت مودی پر بھارت میں کئی مقدمات درج ہیں اور وہ ایک طویل عرصے سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ للت مودی پر بھارتی کرکٹ بورڈ نے غبن اور سرمایہ کی خردبرد کے الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں بورڈ سے بے دخل کر دیا تھا۔ ان پر کرکٹ سے جڑی تمام تر سرگرمیوں کے حوالے سے تاحیات پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔

بھارت میں سن 2010 میں کانگریس حکومت نے للت مودی کا بھارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا، جس کے خلاف مودی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تاہم سن 2014  میں عدالت نے ان کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ بھارت کی جانب سے للت مودی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جا چکا ہے۔

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں