پاکستانی حکام نے ملک کی قومی ایئرلائن کی لندن جانے والی پرواز سے بیس کلوگرام ہیروئن برآمد کر لی ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ ہیروئن اسلام آباد ایئرپورٹ پر طیارے کی تلاشی کے دوران برآمد ہوئی۔
اشتہار
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ برس اگست سے لے کر اب تک پی آئی اے کی مختلف پروازوں سے تین بار ہیروئن برآمد ہو چکی ہے۔ ان میں گزشتہ ہفتے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پی آئی اے کی ایک فلائٹ سے برآمد ہونے والی ہیروئن بھی شامل ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ترجمان مشہود تاجور کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق حکام نے آج پیر 22 مئی کو چار مختلف جہازوں کی تلاشی کا منصوبہ بنایا تھا، ’’ایک ہوائی جہاز سے، جس نے فلائٹ PK786 کے نام سے اسلام آباد سے لندن روانہ ہونا تھا، 20 کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی۔‘‘
تاجور کے مطابق تلاشی کے بعد جہاز کو پرواز کی اجازت دے دی گئی جب کہ مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ برس دسمبر میں پاکستانی حکام نے سعودی جانے والی پی آئی اے ہی کی ایک پرواز سے 16.7 کلوگرام ہیروئن برآمد کی تھی۔
پیر 15 مئی کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے حکام نے بتایا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے آنے والے جہاز کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ہیروئن برآمد کی تھی۔ تاہم اس کی درست مقدار نہیں بتائی گئی تھی۔ لندن حکام کے مطابق اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی تاہم تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ترجمان کے مطابق ، ’’ہمیں اس تحقیقات کے نتیجے میں بین الاقوامی عنصر سامنے آنے کی توقع ہے۔‘‘
پی آئی اے کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ان کے ایک ہوائی جہاز کی لندن میں تلاشی لی گئی تھی تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں جہاز سے منشیات برآمد کرنے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا تھا۔ پاکستان کی قومی ایئرلائن کمپنی کافی عرصے میں نقصان میں چل رہی ہے اور اسے منافع بخش بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
یہ بھی دیکھیے: پی آئی اے کی پریمیئر سروس (پکچر گیلری)
پی آئی اے کی پریمئیر سروس
پی آئی اے نے اسلام آباد اور لاہور سے لندن کے لیے پریمئیر سروس کا آغاز کر دیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پی آئی اے جرمنی سے بھی پروازیں چلانے پر غور کر رہا ہے۔
تصویر: PIA
مسافروں کے لیے اعلیٰ کوالٹی سروس
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی خواہش تھی کہ پاکستانی مسافروں کو اعلیٰ کوالٹی کی سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔ پہلی پرواز 14 اگست کو اسلام آباد سے لندن روانہ ہوئی تھی اور 16 اگست کو پریمئیر سروس کی لاہور سے پہلی پرواز لندن کے لیے روانہ ہوگی۔
تصویر: PIA
بزنس اور اکانومی کلاس
ترجمان کے مطابق بزنس کلاس میں فلیٹ بیڈ سیٹس ہیں جبکہ اکانومی کلاس میں بھی زیادہ لیگ روم رکھا گیا ہے۔ بزنس کلاس کے مسافروں کے لیے لندن میں 25 میل تک مفت لیموزین سروس بھی فراہم کی گئی ہے۔
تصویر: PIA
کھانے کی بہتر ورائٹی
پی آئی اے کے مطابق اس خصوصی سروس میں کھانے کی کوالٹی کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مسافروں کو مینو کارڈز کے ذریعے اپنی پسند کا کھانا آرڈر کرنے کی بھی سہولت دی گئی ہے۔
تصویر: PIA
انٹرٹینمنٹ
پی آئی اے کی اس نئی سروس میں مسافروں کے لیے بہترین انٹرٹینمنٹ فراہم کی گئی ہے اور ڈھائی سو سے زیادہ ویڈیو اور آڈیو چینلز فراہم کیے گئے ہیں۔
تصویر: PIA
پی آئی اے کے سی ای او
پریمئیر سروس کے آغاز کی تقریب میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف مہمان خصوصی تھے۔ پی آئی اے کے نئے سی ای او کا تعلق جرمنی سے ہے۔ وہ لفتھانزا ایئر لائن میں 40 برس کام کرچکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جرمنی کے لیے بھی جلد پی آئی اے کی پرواز کا آغاز کیا جائے۔
تصویر: PIA
فضائی میزبانوں نیا یونیفارم
اس سروس کے لیے پی آئی نے ایئر ہوسٹس کے لیے نیا یونفیارم بھی متعارف کروایا ہے۔ اس یونیفارم کو پاکستان کے مقامی ڈیزائنرز نومی انصاری اور سانیہ مسکاتیا نے ڈیزائن کیا ہے۔ یونیفارم میں نیلا، سبز اور کلیجی رنگ استعمال کیا گیا ہے۔ ٹوپی بھی اس لباس کا حصہ ہے۔ دلفریب رنگوں اورڈیزائن سے بنایا گیا دوپٹہ اس یونیفارم کو جازب نظر بناتا ہے۔
تصویر: PIA
مزید دو طیارے سن 2017 میں ملیں گے
گزشتہ ماہ پی آئی اے نے سری لنکن ایئر لائن کے ساتھ تین اے 330 طیارے لیز پر لینے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس خصوسی سروس کے لیے استعمال کیے جانے والے طیارے کے علاوہ باقی دو طیارے فروری 2017 تک پاکستان کو دے دیے جائیں گے۔