لندن حملہ دہشت گردی ہو سکتی ہے، کیمرون
23 مئی 2013
ڈیوڈ کیمرون کے مطابق اس بات کے ٹھوس اشارے ملے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا: ’’ہم پہلے بھی ایسے حملوں کا سامنا کر چکے ہیں، ہم نے ہمیشہ ان کا مقابلہ کیا ہے۔ ہم جھکیں گے نہیں۔‘‘
فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ پیر س میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مرنے والا برطانوی فوجی تھا۔ اے پی کے مطابق کیمرون نے فوری طور پر اولانڈ کے بیان کی تصدیق نہیں کی تاہم برطانوی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اس بات کا پتہ چلانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ بدھ کی سہ پہر لندن کے جنوب مشرقی علاقے وُولوِچ میں فوجی بیرکوں کے قریب پیش آیا۔ وہاں ایک شخص مردہ پایا گیا جبکہ دو افراد پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔ کمانڈر لیچ فورڈ کا کہنا ہے کہ دونوں زخمیوں کا لندن کے دو مختلف ہسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔
لندن ایمبولینس سروس کے مطابق ان میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جائے وقوعہ پر چھرُوں سمیت مختلف ہتھیار دیکھے گئے۔
ایک برطانوی ٹیلی وژن نے ایک ویڈیو نشر کی ہے جس میں دکھائی دینے والا ایک شخص حملہ آوروں میں سے ایک دکھائی دیتا ہے۔ اس کے ہاتھ خون میں لتھ پتھ تھے۔ وہ ویڈیو بنانے والے نامعلوم شخص کی طرف دیکھ کر کہہ رہا تھا، ’آنکھ کے بدلے آنکھ‘ جبکہ اس دوران اس کے پیچھے ایک لاش پڑی دکھائی دے رہی تھی۔
اے پی کا کہنا ہے کہ ویڈیو بنانے والے کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا۔ یہ ویڈیو آئی ٹی وی نیوز نے نشر کی۔ اس میں حملہ آور کے ہاتھ میں چھرا ہے اور وہ ویڈیو بنانے والے کی طرف بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ وہ برطانوی لہجے میں راہ گیر خواتین سے معذرت کر رہا تھا کہ انہیں یہ حملہ دیکھنا پڑا۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا: ’’ہمارے ہاں (ملک) ہماری عورتوں کو بھی ایسے مناظر دیکھنے پڑتے ہیں۔‘‘
اس نے اپنے ملک کا نام نہیں بتایا۔
یہ واقعہ سامنے آنے پر برطانوی کابینہ کی ایمرجنسی کمیٹی نے فوری طور پر اجلاس طلب کر لیا جبکہ وزارتِ عظمیٰ کے مطابق لندن میں فوجی بیرکوں کے گرد سکیورٹی سخت کر دی گئی۔
ng/ah (AP)