لندن میں یورینیم پکڑا گیا: پیکٹ پاکستان سے آیا، برٹش پولیس
11 جنوری 2023
برطانوی پولیس ہیتھرو ایئر پورٹ سے ضبط کردہ اس پیکٹ کے بارے میں اپنی چھان بین جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں یورینیم موجود تھا۔ پولیس کے مطابق یہ پیکٹ پاکستان سے بھیجا گیا تھا جو عمان سے ایک پرواز کے ذریعے لندن پہنچا۔
تصویر: Steve Parsons/empics/picture alliance
اشتہار
برطانوی دارالحکومت سے بدھ 11 جنوری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ پیکٹ گزشتہ برس 29 دسمبر کو معمول کی چیکنگ کے دوران برطانوی بارڈر فورس کے اہلکاروں کے ہاتھ لگا تھا۔
اس بارے میں سب سے پہلے خبر برطانوی روزنامہ 'سن‘ نے شائع کی، جس نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یہ پیکٹ مبینہ طور پر پاکستان سے بھیجا گیا تھا، جو خلیجی عرب ریاست عمان سے ایک پرواز کے ذریعے لندن میں ہیتھرو کے ہوائی اڈے پر پہنچا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اس بارے میں لکھا ہے کہ یہ یورینیم دھاتی اسکریپ کی ایک کھیپ کے ساتھ برطانیہ پہنچا جبکہ حکام اس بارے میں بھی حقائق کے تعین کی کوشش میں ہیں کہ آیا اس حوالے سے پاکستانی حکام کسی کوتاہی کے مرتکب ہوئے۔
پاکستان سے بھیجا جانے والا یہ پیکٹ خلیجی ریاست عمان سے ایک پرواز کے ذریعے ہیتھرو ایئر پورٹ پر پہنچا تھاتصویر: Artur Widak/NurPhoto/picture alliance
یورینیم کی مقدار انتہائی معمولی
برطانوی پولیس کے کمانڈر رچرڈ اسمتھ نے ملکی میڈیا کے لیے جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’اس پیکٹ میں آلودگی کا سبب بننے والے مادے یورینیم کی مقدار بہت ہی تھوڑی تھی اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ماہرین تجزیے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس کی وجہ سے برطانوی پبلک کو کسی بھی وقت کوئی خطرہ نہیں تھا۔‘‘
رچرڈ اسمتھ نے کہا، ''ہماری چھان بین کے ابتدائی نتائج کے مطابق بظاہر اس واقعے کا برطانیہ کے لیے کسی بھی براہ راست خطرے سے کوئی تعلق نہیں۔‘‘
اس پیکٹ اور اس میں یورینیم کی موجودگی کے بارے میں برطانیہ کی انسداد دہشت گردی کی پولیس نے ابھی تک کچھ نہیں کہا جبکہ ہیتھرو ایئر پورٹ کی انتظامیہ بھی تاحال خاموش ہے۔
دنیا کے دس بڑے ہوائی اڈے کون سے ہیں؟
دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ قرار دینے کے لیے کیا پیمانے ہیں؟ پروازوں کی آمد و روانگی یا پھر رن وے کی تعداد؟ اس پکچر گیلری میں دیکھیے ایسے دس ہوائی اڈے،جنہیں مسافر براہ راست یا پھر’کنیکٹنگ فلائٹ‘ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تصویر: DW/W. Szymanski
ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ، امریکا
امریکی ریاست جارجیا میں اٹلانٹا کے ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ کا دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شمار ہوتا ہے۔ سن 2017 میں ایک سو چار ملین مسافروں نے اس ہوائی اڈے سے اڑنے والی پروازوں میں سفر کیا۔ دنیا کے کسی دوسرے ہوائی اڈے سے اتنی تعداد میں مسافر اپنی منزلوں کی جانب روانہ نہیں ہوئے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/D. Goldman
بیجنگ کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 2017ء میں 95.8 ملین مسافروں کی آمد اور روانگی ہوئی ہے۔ اس وجہ سے ہماری بڑے ہوائی اڈوں کی فہرست میں یہ نمبر دو پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Reynolds
دبئی انٹرنیشنل
اماراتی ریاست دبئی میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گزشتہ برس 88 ملین مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے اس تعداد میں شامل 87.72 ملین مسافروں کا تعلق عرب ممالک سے نہیں تھا۔ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اپنے شاندار ’ڈیوٹی فری شاپ‘ کی منفرد آفرز کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
تصویر: Reuters/A. Mohammad
ٹوکیو - ہانیڈا، جاپان
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کا ہانیڈا ہوائی اڈہ 85.4 ملین مسافروں کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images/K. Nogi
لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ، امریکا
یہ ہوائی جہاز امریکی ریاست کیلیفورنیا کے خوبصورت شہر لاس اینجلس کی دلکش فضائی منظر کشی کے بعد چند لمحوں میں لینڈنگ کرے گا۔ لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے گزشتہ برس 84.56 ملین مسافروں نے فضائی سفر مکمل کیا۔
تصویر: picture alliance/Markus Mainka
او ہارے بین الاقوامی ایئرپورٹ، شکاگو
جرمن قومی فٹ بال ٹیم کے لیے ایک سو بیس میچوں میں جلوہ گر ہونے والے باستیان شوائن شٹائیگر شمالی امریکی فٹبال لیگ میں ’شکاگو فائر‘ کے لیے بھی کھیلتے ہیں۔او ہارے ایئرپورٹ پر آنے والے 79.81 ملین مسافروں میں جرمن کھلاڑی شوائن شٹائیگر بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Shen
ہیتھرو ایئر پورٹ، لندن
مصروف ترین ہوائی اڈوں کی فہرست میں یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ہیتھرو ایئر پورٹ نمبر سات پر ہے۔ گزشتہ برس ہیتھرو ایئر پورٹ سے 78.01 مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے ہیتھرو ایئر پورٹ پر صرف دو ’رن وے‘ موجود ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Kitwood
ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ
گزشتہ برس 2017ء میں 72.67 ملین افراد نے ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/X. Yun
چین: شنگھائی کا پڈونگ ہوائی اڈہ
ہوائی اڈوں پر عموماﹰ سکیورٹی انتظامات سخت کیے جاتے ہیں۔ سن 2016 میں شنگھائی کے پڈونگ ہوائی اڈے میں بم دھماکے کے بعد مسافروں کی آمد و رفت میں کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ برس پڈونگ سے 70 ملین مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/Imaginechina
پیرس چارلس ڈیگال ایئر پورٹ
فرانس کے دارالحکومت پیرس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ذریعے گزشتہ برس 69.47 ملین افراد نے سفر کے لیے استعمال کیا۔ اس ایئر پورٹ کی دیگر خصوصیات بھی ہیں، مثال کے طور پر مکمل رقبہ، سامان کی جلدی فراہمی، پروازوں کی وقت پر روانگی اور اور اور۔۔۔
تصویر: AP
برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈہ، جرمنی
جرمن دارالحکومت برلن میں زیر تعمیر برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈے کا شمار سب سے بڑے یا پھر مصروف ترین ہوائی اڈوں میں تو نہیں ہوتا لیکن ایک طویل عرصے سے تعمیراتی کام جاری رہنے کی وجہ سے یہ ہوائی اڈہ سر فہرست ضرور ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد ہی یہ ایئر پورٹ تیار ہوجائے تاکہ اس فہرست میں اول نمبر حاصل کرسکے۔
تصویر: DW/W. Szymanski
11 تصاویر1 | 11
یورینیم کا ممکنہ استعمال
سائنسی ماہرین کے مطابق یورینیم کو شہری مقاصد کے لیے بجلی کی پیداوار کے علاوہ سائنسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم انتہائی افزدوہ یورینیم جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا ایک کلیدی مادہ ہے۔
یورینیم کی مختلف کیمیائی حالتوں یا آئسوٹوپس سے ان کے تابکار ہونے کی وجہ سے شعاعیں بھی خارج ہوتی ہیں، جو انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ اگر یورینیم کے ذروں سے آلودہ ہوا میں سانس لیا جائے یا یہ دھات ٹیکے کی مدد سے انسانی جسم میں داخل کر دی جائے تو یہ بہت زہریلی ثابت ہوتی ہے۔
م م / ا ب ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)
جاسوسوں کو ان زہروں سے ہلاک کرنا ممکن ہے
کم از کم پانچ ایسے زہریلے مادے ہیں، جن کے استعمال سے جاسوسوں کو ہلاک کرنے کا پتہ ملتا ہے۔ ان میں سے چار کے استعمال کے مصدقہ ثبوت بھی موجود ہیں۔
تصویر: Imago/RelaXimages
پولونیم ٹُو ٹین
سن 2006 میں لندن میں مقیم روسی جاسوس الیگزانڈر لِٹیونینکو کو اسی کیمیائی مادے کے استعمال سے ہلاک کیا گیا تھا۔ برطانوی تفتیش کاروں کے مطابق یہ مواد سابقہ روسی جاسوس کے کسی ساتھی نے ملاقات کے دوران اُن کی چائے میں ملا دیا تھا۔ پولونیم ٹُو ٹین ایک ایسا کیمیائی مواد ہے، جو بازاروں میں دستیاب نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Driessen
رائسین
یہ بھی ایک انتہائی خطرناک زہر تصور کیا جاتا ہے۔ اس کی معمولی مقدار سے کسی کو بھی ہلاک کرنا مشکل نہیں ہوتا کیونکہ رائسین میں شامل کیمیائی مادے انسان کے اعصابی و جسمانی نظام کو بتدریج مفلوج کرتا جاتا ہے۔ یہ زہر ارنڈ یا کیسٹر کے پودے کے بیج سے حاصل کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/McPhoto
وی ایکس
اس زہر کے استعمال سے گزشتہ برس شمالی کوریائی سپریم لیڈر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کم جونگ نام کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالم پور کے ہوائی اڈے پر قتل کیا گیا تھا۔ یہ بھی اعصابی نظام کو مفلوج کرنے والا خطرناک کیمیکل ہے۔ اس کی انتہائی معمولی مقدار کسی بھی بالغ یا بچے کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ شمالی کوریا کے پاس اس کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Chan
بوٹوکس
یہ ایک ایسا زہریلا مادہ ہے، جو حالیہ دور میں کوسمیٹک میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بوٹوکس (Clostridium Botulinum) کو اگر خوراک میں ڈال دیا جائے تو وہ انتہائی زہریلی ہو جاتی ہے۔ اس زہر کے استعمال کے بعد انسانی جسم کی صورت ٹیٹنس انفیکشن جیسی ہوسکتی ہے۔ اس کا استعمال انسانی اعصابی نظام مفلوج کر دیتا ہے۔ عراق میں سابق آمر صدام حسین کے دور میں بوٹوکس کو ایک ہتھیار کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔
تصویر: DW
بی ٹی ایکس
یہ ایک انتہائی زہریلا مادہ ہے۔ اس کو سب سے پہلے لاطینی امریکا میں ناپید ہونے والی مینڈکوں کی نسل میں دریافت کیا گیا تھا۔ بی ٹی ایکس کی انتہائی قلیل مقدار ایک انسان کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ یہ انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد دل کے مَسل یا عضلات کو مفلوج کرنا شروع کر دیتی ہے۔ یہ زہر لیبارٹریز میں تیار نہیں کیا جا سکتا۔