برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے مابین ایک نئی شراکت داری طے پائی ہے جس کا مقصد ’انصاف اور احتساب‘ کو یقینی بنانا ہو گا۔
اشتہار
پاکستان نژاد والدین کے ہاں پیدا ہونے والے ساجد جاوید برطانوی وزیر داخلہ ہیں۔ پاکستان کے دورے پر گئے ہوئے جاوید نے آج پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر قانون فروغ نسیم سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین ایک ’نئی شراکت داری طے پائی ہے جس کا مقصد انصاف اور احتساب کو یقینی بنانا ہو گا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ دونوں ممالک کی ترجیحات میں شامل ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی انصاف سے کوئی مبرا نہیں ہو سکتا اور نہ کوئی استثنی ہو گا۔ انہوں نے دہشت گردانہ گروہوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
پاکستانی وزیر قانون فروغ نسیم کے ساتھ ملاقات کے بعد برطانوی ہوم سیکریٹری نے بتایا کہ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کے تبادلے، منی لانڈرنگ، تجارت اور تعلیم کے موضوعات پر مذاکرات کیے گئے۔
پاکستان اور برطانیہ کے مابین ’انصاف اور احتساب‘ کے بارے میں شراکت داری کے معاہدے کے حوالے سے انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ اس حوالے سے ایک نئے سینیئر مندوب کو متعین کر دیا گیا ہے جو دونوں ممالک کے مابین عملی تعاون یقینی بنائے گا۔
پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سے وزیر اعظم عمران خان بارہا ملک سے مبینہ طور پر ’لوٹی گئی دولت‘ وطن واپس لانے کے عزم کا اعادہ کر چکے ہیں۔
ش ح / ع ا (اے پی، اے ایف پی)
دنیا کے کرپٹ ترین ممالک
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے ’کرپشن پرسپشن انڈیکس 2017‘ میں دنیا کے ایک سو اسی ممالک کی کرپشن کے حوالے سے درجہ بندی کی گئی ہے۔ کرپٹ ترین ممالک پر ایک نظر
تصویر: picture-alliance/U.Baumgarten
1۔ صومالیہ
افریقی ملک صومالیہ 9 پوائنٹس حاصل کر کے 180ویں نمبر پر ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق سن 2016 میں صومالیہ کے دس پوائنٹس تھے جب کہ اس سے گزشتہ تین برسوں کے دوران بھی یہ ملک آٹھ کے اسکور کے ساتھ کرپٹ ترین ملک رہا تھا۔
2۔ جنوبی سوڈان
افریقی ملک جنوبی سوڈان بارہ کے اسکور کے ساتھ 179ویں نمبر پر رہا۔ سن 2014 اور 2015 میں جنوبی سوڈان کو پندرہ پوائنٹس دیے گئے تھے تاہم گزشتہ دو برسوں کے دوران اس افریقی ملک میں بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Negeri
3۔ شام
سب سے بدعنوان سمجھے جانے ممالک میں تیسرے نمبر پر شام ہے جسے 14 پوائنٹس ملے۔ سن 2012 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے ایک سال بعد شام کا اسکور 26 تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Kilic
4۔ افغانستان
کئی برسوں سے جنگ زدہ ملک افغانستان ’کرپشن پرسپشین انڈیکس 2017‘ میں 15 کے اسکور کے ساتھ چوتھا کرپٹ ترین ملک قرار پایا۔ پانچ برس قبل افغانستان آٹھ پوائنٹس کے ساتھ کرپٹ ترین ممالک میں سرفہرست تھا۔
تصویر: DW/H. Sirat
5۔ یمن
خانہ جنگی کے شکار مشرق وسطیٰ کا ایک اور ملک یمن بھی 16 کے اسکور کے ساتھ ٹاپ ٹین کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں شامل رہا۔ سن 2012 میں یمن 23 پوائنٹس کے ساتھ نسبتا کم کرپٹ ملک تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Arhab
6۔ سوڈان
افریقی ملک سوڈان بھی جنوبی سوڈان کی طرح پہلے دس بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ سوڈان 16 کے اسکور حاصل کر کے یمن کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں 175ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Chol
7۔ لیبیا
شمالی افریقی ملک لیبیا 17 پوائنٹس کے ساتھ کُل ایک سو اسی ممالک کی اس فہرست میں 171ویں نمبر پر رہا۔ سن 2012 میں لیبیا کا اسکور اکیس تھا۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Malla
8۔ شمالی کوریا
شمالی کوریا کو پہلی مرتبہ اس انڈیکس میں شامل کیا گیا اور یہ ملک بھی سترہ پوائنٹس حاصل کر کے لیبیا کے ساتھ 171ویں نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/W. Maye-E
9۔ گنی بساؤ اور استوائی گنی
وسطی افریقی ممالک گنی بساؤ اور استوائی گنی کو بھی سترہ پوائنٹس دیے گئے اور یہ لیبیا اور شمالی کوریا کے ساتھ مشترکہ طور پر 171ویں نمبر پر رہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Kambou
10۔ وینیزویلا
جنوبی امریکی ملک وینیزویلا 18 کے مجموعی اسکور کے ساتھ ایک سو اسی ممالک کی اس فہرست میں 169ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Barreto
بنگلہ دیش، کینیا اور لبنان
جنوبی ایشائی ملک بنگلہ دیش سمیت یہ تمام ممالک اٹھائیس پوائنٹس کے ساتھ کرپشن کے حوالے سے تیار کردہ اس عالمی انڈیکس میں 143ویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A.M. Ahad
ایران، یوکرائن اور میانمار
پاکستان کا پڑوسی ملک ایران تیس پوائنٹس حاصل کر کے چار دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر 130ویں نمبر پر رہے۔
تصویر: picture-alliance/AA/S. Coskun
پاکستان، مصر، ایکواڈور
پاکستان کو 32 پوائنٹس دیے گئے اور یہ جنوبی ایشیائی ملک مصر اور ایکواڈور کے ساتھ کل 180 ممالک میں میں مشترکہ طور پر 117ویں نمبر پر ہے۔ سن 2012 میں پاکستان کو 27 پوائنٹس دیے گئے تھے۔
تصویر: Creative Commons
بھارت اور ترکی
بھارت، ترکی، گھانا اور مراکش چالیس کے مجموعی اسکور کے ساتھ مشترکہ طور پر 81ویں نمبر پر ہیں۔