پاکستانی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے آخری میچ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
اشتہار
پاکستانی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے آخری میچ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ گزشتہ شب کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو سینتیس رنز سے شکست دی۔
پاکستان کی قومی ٹیم ایشیا کپ کے آخری میچ میں بھی بوکھلاہٹ کا شکار دکھائی دی۔ سپر فور مرحلے میں کھیلے گئے پہلے میچ میں افغان کرکٹ ٹیم کو بمشکل شکست دینے کے بعد اس مرحلے کے دوسرے میچ میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کو باآسانی نو وکٹوں سے ہرا دیا تھا۔
عدیل ہاشمی نامی ایک ٹوئیٹر صارف نے اس شکست کے بارے میں لکھا، ’’بنگلہ دیشی ٹیم نے پاکستان کو مسلسل چوتھے ون ڈے میچ میں شکست دی، لگتا ہے مجھے ہی کرکٹ سیکھنی پڑے گی۔‘‘
ٹورنامنٹ میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے حوالے سے جویریہ صدیق نامی ایک صارفہ نے لکھا، ’’کرکٹ ٹیم نے قسم کھا لی ہے یہ ہمیں رلائیں گے۔‘‘
چھبیس ستمبر کے روز کھیلے گئے سپر فور مرحلے کا تیسرا اور آخری میچ پاکستان اور بنگلہ دیش کے لیے سیمی فائنل کی حیثیت اختیار کر گیا تھا۔
بنگلہ دیش نے پہلے کھیلتے ہوئے پاکستان کو 240 رنز کا بظاہر آسان ہدف دیا۔ تاہم اس ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم مقررہ پچاس اووروں میں محض 202 رنز ہی بنا پائی۔ یوں سینتیس رنز سے شکست کھانے کے بعد ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کا سفر ختم ہوا۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے جنید خان اور شاہین شاہ آفریدی نے گیند بازی شروع کی۔ وکٹ کے دونوں جانب سے بائیں بازو سے گیند کرانے والے ان دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو پریشان کیے رکھا۔
جنید خان نے سومیا سرکار اور لٹن داس کو آؤٹ کیا جب کہ شاہین شاہ آفریدی نے مومن الحق کو بولڈ کیا۔ پہلے پانچ اوور میں بنگلہ دیش کا اسکور محض بارہ رنز تھا جب کہ اس کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
اماراتی سر زمین پر بارہ برس بعد پاک بھارت کرکٹ میچ
04:11
اس کے بعد مشفق الرحیم اور محمد متھون کے مابین شراکت داری کا آغاز ہوا۔ فاسٹ بالر ہٹا دیے گئے اور دونوں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے پاکستانی اسپنرز کو بغیر کسی دباؤ کے کھیلتے ہوئے اسکور ڈیڑھ سو سے زائد کر دیا۔ میتھون ساٹھ رنز بنا کر حسن علی کا شکار بنے تو بنگلہ دیشی ٹیم کا مجموعی اسکور 157 تھا۔ مشفق الرحیم ایک رن کے فرق سے سینچری نہ بنا پائے۔
اننگز کے آخر میں پاکستانی بالنگ اٹیک دوبارہ کارگر ثابت ہوا اور بنگلہ دیش کی ٹیم انچاسویں اوور میں 239 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
کرکٹ: پاکستان کی تاریخی فتح کی تصویری جھلکیاں
پاکستان نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔ مصباح اور یونس کے لیے اس سے بہتر الوداعی تحفہ کچھ اور نہیں ہو سکتا تھا، وہ اسے عمر بھر یاد رکھیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
پاکستان نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی تین میچوں کی سیریز جیت لی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسیٹ انڈیز کے خلاف پاکستانی ٹیم تقریباﹰ ساٹھ برس بعد ایسی کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسے خواب کو تعبیر ملی ہے، جو نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے دیکھا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ڈومینیکا کے ونڈسر پارک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان ویسٹ انڈیز کو 101 رنز سے سنسنی خیز شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انہیں جیت کے لیے 304 رنز درکار تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز شینن گیبریل یاسر شاہ کے اوور کی آخری گیند پر آوٹ ہوئے، تو اس سیریز اور میچ کی کایا ہی پلٹ گئی۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ سیریز دو، ایک سے جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسری جانب روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کی لیکن ان کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں واقعی افسردہ ہوں کہ میں مزید ایک اوور کے لیے زیادہ نہیں ٹھہر سکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
اس تاریخی فتح کے بعد مصباح کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخری سیشن میں بہت ساری چیزیں ایک ساتھ ہو رہی تھیں۔ کیچ ڈراپ ہوئے، اپیلیں ہوئیں، نو بالز کے مسائل ہوئے، ایک لمحے کے لیے تو یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم جیت نہیں سکیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
شینن گیبریل کے آوٹ ہونے کے بعد مصباح الحق کا کہنا تھا، ’’یہ ناقابل یقین ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
مصباح کا مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے آپ کے لیے شکر گزار ہوں، ساری ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے تمام مداحوں کا بھی کہ ہم اسے جیتنے کے قابل ہوئے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور سٹار بیٹسمین محمد یونس کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بھی تھا، جس میں بہت سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یہ سیریز دو ایک سے جیت لینا مصباح اور یونس کے لیے یادگار الوداعی تحفہ ثابت ہوا۔