لیبیا اپنے قدموں پر کھڑا ہو جائے گا، امریکی وزیر دفاع
17 دسمبر 2011لیون پنیٹا پہلے امریکی وزیر دفاع ہیں، جنہوں نے لیبیا کا دورہ کیا ہے۔ آج ہفتے کے دن طرابلس میں نئی حکومت کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کے بعد لیون پنیٹا نے کہا کہ قذافی کے بعد لیبیا کی نئی حکومت کو ایک نئے دور کے آغاز کے لیے جانفشانی سے محنت کرنا ہو گی۔
وزیر اعظم عبدالرحیم الکیب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پنیٹا نے کہا کہ لیبیا کی نئی قیادت کو معلوم ہے کہ سیاسی سطح پر کیا اقدامات اٹھائے جانے چاہییں، ’ یہ ایک طویل سفر ہو گا لیکن مجھے یقین ہے کہ لیبیا کی نئی قیادت سرخرو ہو جائے گی‘۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کی تمام طاقتوں کو ساتھ ملا کر ہی لیبیا میں ترقی ممکن ہو سکے گی۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبیا کے بینکوں پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں تاکہ حالیہ خانہ جنگی کے بعد ملک میں اقتصادی مسائل کے حل کے لیے مدد مل سکے اور شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے لیبیا کے مرکزی بینک اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے بینکوں پر عائد پابندیاں ختم ہونے کے نتیجے میں ملک میں لاکھوں ڈالرز کی ریل پیل ہو جائے گی، جس کے نتیجے میں لیبیا میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے مناسب رقوم دستیاب ہو سکیں گی۔
معمر القذافی کی طرف سے شہریوں کے خلاف شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں عالمی برداری نے قذافی اور ان کی حکومت میں شامل کئی اہم رہنماؤں سمیت کئی مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد جب قومی عبوری کونسل نے لیبیا کے آزاد ہونے کا اعلان کیا تھا تو عبوری کونسل کے رہنما مصفطیٰ عبدالجلیل نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ قذافی اور حکومت کے منجمد کیے گئے اثاثوں کو بحال کر دیا جائے تاکہ ملک میں سرمائے کا بحران ختم ہو سکے۔
رواں برس فروری میں اقوام متحدہ کی طرف سے قذافی کے خلاف عائد کی گئی پابندیوں کے نتیجے میں 150 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے۔ جمعہ کو سلامتی کونسل کی طرف سے کچھ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ لیبیا کے مرکزی بینک اور لیبئن فارن بینک LEB کے تیس بلین ڈالر سے زائد کے اثاثے فوری طور پر بحال کر دے گا جبکہ برطانیہ نے کہا کہ وہ دس بلین ڈالر سے زائد کے اثاثے بحال کرے گا۔
لیبیا کی نئی حکومت نے عالمی برادری کی طرف سے اس اعلان کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان رقوم کی بحالی ملکی ترقی کے لیے انتہائی اہم تھی۔ مصطفیٰ عبدالجلیل نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ حکومتی رقوم کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ خرچ کریں گے۔ کئی سکیورٹی تجزیہ نگاروں کے بقول لیبیا پر عائد تمام تر مالی اور عسکری پابندیاں اٹھانے سے قبل وہاں کی صورتحال کا احتیاط پسندی کے ساتھ جائزہ لینا ضروری ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عصمت جبیں