لیبیا: باغیوں کی بریقہ کی طرف پیش قدمی
27 مارچ 2011اتحادی افواج کے فضائی حملوں کی مدد سے اجدابیا کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے بعد قذافی مخالف باغی مغرب کی طرف پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب حاصل ہونے والی رپورٹوں کے مطابق باغی انتہائی اہم اسٹریٹیجک شہر بریقہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ ایک باغی عبدالاسلام المدنی نے خبر رساں ادارے AFP کو ٹیلی فون پر بتایا کہ وہ بریقہ شہر کے اندر ہیں جبکہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق باغی بریقہ کے مضافات تک پہنچ چکے ہیں۔
دوسری جانب قذافی کی حامی فورسز نے مصراتہ شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہاں حملے کیے جا رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اس شہر میں قذافی کی حامی فورسز کو اتحادی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔ ٹیلی وژن الجزیرہ کے مطابق سولہ فروری کو قذافی کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت کے بعد سب سے شدید لڑائی اس علاقے میں جاری ہے۔ اس علاقے کے ایک رہائشی احمد المصراتی کا کہنا ہے کہ قذافی کی حامی فورسز نے اونچے گھروں کی چھتوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور جو بھی سڑک پر نکلتا ہے، اسے گولیوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ فرانس کی مسلح افواج نے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فرانسیسی جنگی جہازوں نے مصراتہ ایئر بیس پر لیبیا کے پانچ فوجی طیاروں اور دو ہیلی کاپٹروں کو زمین پر ہی تباہ کر دیا ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ہفتے کے روز کہا کہ لیبیا میں فوجی کارروائی کے بعد کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا، ’ کیونکہ ہم نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا ہے، جس کی وجہ سے وہاں ہزاروں مردوں، عورتوں اور معصوم بچوں کو ہلاک ہونے سے بچا لیا گیا ہے۔‘ افریقی یونین نے کہا ہے کہ اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔ اس سے پہلے افریقی یونین کی طرف سے لیبیا میں بیرونی مداخلت کی مذمت کی گئی تھی۔ امریکی حکام نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ لیبیا کی صورتحال پر افریقی یونین کے ساتھ مذاکرات ایتھوپیا کے دارالحکومت Addis Ababa میں کیے جائیں گے۔ افریقی یونین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ لیبیا کے مسئلے کا حل وہاں پر جمہوری انتخابات میں ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے لیبیا کو نوفلائی زون قرار دینے کے بعد افریقی یونین کی طرف سے یہ پہلا بیان سامنے آیا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عاطف توقیر