1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا تیونس پر شیلنگ سے خبردار رہے، تیونس حکومت

8 مئی 2011

لیبیا میں معمر قذافی کی حامی فورسز کی جانب سے ملک کے مغربی علاقے میں کی جانے والی کارروائی کے دوران کئی شیل پڑوسی ملک تیونس میں بھی جا گرے۔ اس واقعہ پر تیونس حکومت نے شدید احتجاج کیا ہے۔

تصویر: AP

تیونس حکام نے سرحد پر واقع شہر دہیبا پر ہونے والی اس بمباری کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی حکام نے یہ بھی کہا کہ وہ ملکی خود مختاری کے تحفظ کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دہیبا پر یا اس شہر کے قریب تقریباً 100مارٹر گولے گرے۔ تاہم اس واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اس بمباری سے ایک گھر تباہ ہو گیا ہے۔ روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیلنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات پرپناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

ہم سرحد بند نہیں کریں گے، تیونس حکومتتصویر: dapd

گزشتہ چند دنوں کے دوران اس شہر پر مارٹر گولوں یا شیلنگ کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی معمر قذافی کی حامی فورسز دونوں ممالک کی سرحد پر واقع اس شہر پر کئی مرتبہ بمباری کر چکی ہیں۔ تیونس کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے بقول ’’ ہم اپنے ملک کی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب بھی یقین دہانیوں اور ذمہ داری کی بات ہوتی ہے تو طرابلس حکام کا رویہ غیر سنجیدہ ہوتا ہے۔

تیونس کی وزارت خارجہ کے بقول وہ اس سرحدی گزر گاہ کو بند نہیں کریں گے کیونکہ اس طرح باغیوں کا اپنے ملک سے فرار ہونے کا راستہ بند ہو جائے گا۔ اس سے قبل لیبیا کے وزیراعظم البغدادی علی المحمودی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لیبیا کی فوج نے دانستہ طور پر تیونس کو نشانہ نہیں بنایا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں