لیبیا میں سویلین ہلاکتوں کی تحقیقات کریں گے، نیٹو
31 مارچ 2011متعدد رپورٹوں کے مطابق امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے لیبیا میں جاری آپریشن میں حصہ لے رہا ہے۔ زیادہ تر امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان رپورٹوں میں خفیہ اداروں کے قریبی حلقوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ ان رپورٹوں کے مطابق سی آئی اے لیبیا کے باغیوں سے روابط بڑھانے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔
امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے لیبیا میں سی آئی اے کی کارروائیوں کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم گیٹس نے امریکی کانگریس کو یقین دلایا ہے کہ لیبیا کی سرزمین پر امریکی فوجیوں کے قدم نہیں پڑیں گے۔
امریکی وزیردفاع کی طرف سے یہ بیان ان اطلاعات کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے لیبیا میں حکومت مخالف باغیوں کی مدد کے لیے ایک خفیہ حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
دوسری طرف برطانوی وزارتِ خارجہ کے مطابق لیبیا کے وزیرِ خارجہ موسیٰ قصیٰ اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔ برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ نے موسیٰ قصی کی برطانیہ آمد کے حوالے سے کہا ہے: " وہ اپنی مرضی سے سفر کرکے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ ہم اس حوالے سے ان سے بات چیت کررہے ہیں اور اس بارے میں مزید تفصیلات جلد جاری کریں گے۔ ہم قذافی کے ارد گرد موجود لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ قذافی کا ساتھ چھوڑ کر لیبیا کے بہتر مستقبل سے منسلک ہوجائیں اور وہاں درست معنوں میں سیاسی تبدیلی کی راہ ہموار کریں، جو لیبیا کے عوام کے امنگوں کے عین مطابق ہے۔"
دوسری جانب معمر قذافی کی حامی فورسز نے باغیوں کو دو سو کلومیٹر تک پیچھے دھکیل دیا ہے اور ان سے وہ علاقے چھین لیے ہیں جن پر وہ چند روز قبل قابض ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔ راس لانوف، عقیلہ اور بریقہ کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا لیا گیا ہے۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت:عدنان اسحاق