1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلیبیا

لیبیا میں غیرسرکاری کرنسی کی گردش، اصل دینار مشکل میں

3 اگست 2024

لیبیا میں امریکی ڈالروں کے حصول کے لیے سرکاری کرنسی دینار کی بجائے غیرسرکاری کرنسی چل رہی ہے۔ اس لیے دینا کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان بھی دیکھا گیا ہے۔

Rebellen in Libyen FLASH Galerie
تصویر: dapd

خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ غیرقانونی طور پر چھاپے جانے والے کرنسی نوٹ لیبیا میں ڈالروں کی لین دین کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیبیا کی اصل کرنسی دینار شدید دباؤ کا شکار ہے۔ روئٹرز کے مطابق ان غیرقانونی نوٹوں میں سے بعض روس میں بھی چھاپے گئے اور انہیں لیبیا برآمد کیا گیا جب کہ کچھ غیرقانونی نوٹ لیبیا میں بھی چھپے۔

لیبیا کے ساحل کے قریب سمندر سے گیارہ تارکین وطن کی لاشیں برآمد

بحیرہ روم میں کشتی خراب، بھوک و پیاس سے ساٹھ افراد ہلاک

لیبیا کا طرابلس میں قائم مرکزی بینک ان نئے بینک نوٹوں کو جعلی قرار دیتا ہے جب کہ لیبیا کے مشرق میں قائم متوازی حکومت ان نوٹوں کو سرمایے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

روئٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ غیرقانونی کرنسیلیبیا اور ساحل کے علاقےمیں کرایے کے روسی فوجیوں کو بھی ادا کی جا رہی ہے جب کہ یہی کرنسی شہری ڈھانچے کے متعدد منصوبوں کے لیے بھی بہ طور سرمایہ استعمال ہو رہی ہے۔

لیبیا میں دو متوازی حکومتیں فعال رہی ہیںتصویر: dapd

روئٹرز کے مطابق بین الاقوامی تفتیشی اور پالیسی گروپ سینٹری روس پر ان نئے بینک نوٹوں سے تعلق کا الزام عائد کرتا ہے، تاہم اس بابت نہ طرابلس میں قائم لیبیا کے مرکزی بینک نے کوئی بات کی ہے اور نہ مشرقی شہر بن غازی میں قائم اس کی مشرقی شاخ نے۔

 مشرقی لیبیا پر عمل داری رکھنے والی لیبین نیشنل آرمی نے بھی اس معاملے پر کسی تبصرے سے احتراز برتا ہے جب کہ روس کے سرکاری کرنسی چھاپے خانے گوزناک نے بھی روئٹرز کو تحریری درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ لیبیا دو ہزار چودہ سے مشرقی اور مغربی قوتوں کے درمیان منتقسم ہے جب کہ سن دو ہزار بیس میں سیاسی استحکام کے لیے بین الاقوامی ثالثی اور امن ڈیل کے باوجود عملی طور پر یہ تقسیم موجود نظر آتی ہے۔

رواں برس جون میں امریکی محکمہ ء خارجہ نے روسی ادارے گوزناک پر ایک ارب امریکی ڈالر کے غیرقانونی لیبین نوٹ چھاپنے کے تناظر میں پابندیاں عائد کی تھیں۔ تاہم محکمہ خارجہ نے یہ نہیں بتایا تھا کہ یہ نوٹ کب اور کہاں پرنٹ ہوئے۔

واضح رہے کہ روس سن دو ہزار سولہ سے دو ہزار بیس کے درمیان لیبیا کے مشرقی حصے پر قابض دھڑے کو کئی ارب ڈالر دینار ارسال کیے تھے۔ یہ بات اہم ہے کہ بن غازی میں خلیفہ حفتر کی حمایت یافتہ حکومت قائم ہے۔

ع ت، ا ا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں