لندن میں مشہور موسیقار اور سنگر جان لینن کی ایک عینک ایک لاکھ تراسی ہزار پانچ سو ڈالر میں نیلام کی گئی ہے۔ لندن کے معروف نیلام گھر سادربیز نے اس عینک کو ’راک اینڈ رول کی تاریخ میں انتہائی اہم‘ قرار دیا ہے۔
اشتہار
لندن میں مشہور موسیقار اور سنگر جان لینن کی ایک عینک ایک لاکھ تراسی ہزار پانچ سو ڈالر میں نیلام کی گئی ہے۔ لندن کے معروف نیلام گھر سادربیز نے اس عینک کو ’راک اینڈ رول کی تاریخ میں انتہائی اہم‘ قرار دیا ہے۔
جمعہ 13 دسمبر کو سادربیز میں اس عینک کے ساتھ بیٹلز میوزک بینڈ کے رکن جارج ہیرسن کا ایک نیکلس بھی نیلام کیا گیا۔ یہ ہیپی طرز کا نیکلس گائے کے گلے میں ڈالی جانے والی بیل سے مشابہت رکھتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ بیٹلز کے لیجنڈ لینن یہ چشمہ تقریباﹰ پچاس برس قبل اپنی کار کی بیک سیٹ پر چھوڑ آئے تھے۔ تب بیٹلز کے ڈرمر رنگو سٹار اور ان کے ساتھی جارج ہیرسن کے ڈرائیور ایلن ہیرنگ کو یہ چشمہ ملا۔
سادربیز کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں ہیرنگ کے حوالے سے بتایا گیا، ''سن 1968 کی گرمیوں میں، میں نے جان، رنگو اور جارج کو پِک کیا اور انہیں دفتر لے گیا۔ جب جان گاڑی سے اترے تو میں نے دیکھا کہ وہ اپنا چشمہ گاڑی میں بھول گئے تھے۔ اس عینک کا ایک شیشہ اور کمان ٹوٹے ہوئے تھے۔ میں نے جان سے پوچھا کہ کیا میں اس چشمے کی مرمت کرا کے انہیں واپس کر دوں؟ تو انہوں نے کہا کہ پریشانی کی بات نہیں، یہ صرف وقتی طور پر استعمال کرنے کے لیے تھے۔‘‘
ہیرنگ نے بتایا کہ انہوں نے اس چشمے کی مرمت نہ کرائی۔ لینن کے اس چشمے اور ہیرسن کے نیکلس کو آن لائن نیلامی میں ایک نامعلوم شخص نے خرید لیا تھا۔ تب یہ اشیا تیرہ ہزار تین سو ڈالر کی فروخت کی گئی تھیں۔
انگلش فن کار جان لینن کی عمر چالیس برس تھی، جب مارک چیپمیئن نے انہیں سن انیس سو اسّی میں نیو یارک میں واقع ان کے اپارٹمنٹ کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔ جان لینن اس وقت اپنی شہرت کی بلندیوں پر تھے۔ ان کی موسیقی اور آواز کی بدولت دنیا بھر میں ان کے کروڑوں مداح بن چکے تھے۔ راک میوزک میں آج بھی بیٹلز کو ایک معتبر مقام حاصل ہے۔
فرانسیسی ملکہ میری اینٹونیٹ کے زیورات کی نیلامی
انقلاب فرانس سے قبل کی ملکہ میری اینٹونیٹ کے ذاتی زیورات جنیوا کے مشہور نیلام گھر میں فروخت کیے جائیں گے۔ ان زیورات کو فرانسیسی ملکہ نے انقلاب کے بعد پیرس سے باہر منتقل کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/F. Augstein
تاریخی زیورات
نیلام کیے جانے والے بیش قیمت زیورات میں موتیوں سے جڑے نیکلس، ہیرے اور ملکہ کے بالوں کی لٹ والی انگوٹھی شامل ہیں۔ ان زیورات کو تقریباً دو صدیوں کے بعد جنیوا میں قائم ’سدے بیز‘ نیلام گھر میں فروخت کیا جائے گا۔ یہ زیورات فرانسیسی ملکہ کے زیراستعمال رہے تھے۔ سدے بیز کی ترجمان کے مطابق یہ انتہائی تاریخی نوادرات کی نیلامی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/F. Augstein
میری اینٹونیٹ: آسٹریا سے تعلق رکھنے والی فرانسیسی ملکہ
فرانس کی مشہور ملکہ میری اینٹونیٹ ویانا میں دو نومبر سن 1755 پیدا ہوئی تھیں۔ وہ آسٹریائی ملکہ ماریا تھریسا کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں۔ سن 1793ء میں انقلاب فرانس کے بعد انقلابی عدالت کے فیصلے کے تحت صرف اڑتیس برس کی ملکہ کا سر تن سے جدا کر دیا گیا اور نعش ایک گمنام قبر میں پھینک دی گئی۔ اُن کی شادی فرانسیسی باشاہ لوئی اگسٹ سے ہوئی تھی۔
موتی اور ہیرے سے سجا ہار کا آویزہ
نیلامی کے لیے میری اینٹونیٹ کے گلے کا آویزہ بھی رکھا گیا ہے۔ اس میں جڑا قدرتی موتی اٹھارہ ملی میٹر لمبا ہے۔ توقع ہے کہ اس کی نیلامی ایک سے دو ملین ڈالر کے درمیان ممکن ہے۔ اس موتی والے آویزے کو فرانسیسی ملکہ نے صرف ایک مرتبہ پہنا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Augstein
شاہی زیورات کا عالمی دورہ
نیلامی کے لیے رکھے گئے شاہی زیورات میں ہیرے کا بروچ اور کانوں کے پہننے والی بالیاں بھی شامل ہیں۔ ان زیورات کو نیلام کرنے سے قبل ہانگ کانگ، نیویارک، میونخ اور لندن سمیت دنیا کے کئی شہروں میں نمائش کی گئی تھی تا کہ خریدار نیلامی کے وقت اپنی بولی کا تعین کر سکیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
گلابی ہیرے اور بالوں کی چھوٹی سے لِٹ
ایک ایسی انگوٹھی بھی نیلام کے لیے موجود ہے، جس پر ملکہ میری اینٹونیٹ کے نام کے ابتدائی حروف ایم اے دکھائی دیتے ہیں اور ان میں گلابی ہیرے جڑے ہیں۔ اس کے علاوہ اسی انگوٹھی میں ملکہ کے بالوں کی ایک لٹ بھی موجود ہے۔ اس وقت یہ تمام زیورات اطالوی شاہی خاندان بوربن پارما کے کنٹرول میں ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
خاندانی زیورات کی واپسی
انقلاب فرانس کے بعد ملکہ میری اینٹونیٹ نے فرار کی کوشش کی تھی۔ اس کوشش سے قبل اپنے زیورات ایک لکڑی کے صندوق میں رکھ کر برسلز روانہ کر دیے تھے، جہاں سے یہ صندوق آسٹریائی بادشاہ کو پہنچا دیا گیا۔ ملکہ کے فرار کا منصوبہ ناکام ہو گیا لیکن اُن کی اکلوتی بیٹی تھریسا کو سن 1795 میں رہا کر دیا گیا اور جب وہ آسٹریا پہنچی تو لکڑی کا صندوق انہیں دے دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/akg-images
شاہی تاج کے ہیرے
جنیوا کے سدے بیز کے نیلام گھر میں جو تاریخی اشیاء نیلامی کے لیے رکھی ہوئی ہیں، ان میں ملکہ میری اینٹونیٹ کے دوست اور شوہر کے بھائی چارلس دہم کے ملکیتی ہیرے بھی شامل ہیں۔