لیٹویا: امریکی ڈرون فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی
8 فروری 2023ایمرجنسی سروس کے مطابق منگل آٹھ فروری کو چھوٹے سے بالٹک ملک لیٹویا کے دارالحکومت ریگا کے ہوائی اڈے کے قریب امریکی ملکیت والی ڈرون فیکٹری میں آگ لگ گئی ہے۔ 'ایج اٹانومی‘ نامی پلانٹ پر بغیر پائلٹ کے ڈرون تیار کیے جاتے ہیں اور یہ فیکڑی جزوی طور پر آگ کی لپیٹ میں ہے۔ کئی کلومیٹر فاصلے سے کالے دھوئیں کے بادل آسمان کی جانب اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اطلاع دی ہے کہ پولیس کی 20 سے زائد کاریں، نو فائر فائٹر گاڑیاں اور پانچ ایمبولینسیں آگ لگنے کے مقام پر موجود تھیں۔ لیٹوین براڈکاسٹر 'ایل ٹی وی‘ نے ایک قریبی سڑک سے لی گئی ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں فیکڑی کے ایک حصے میں لگی ہوئی آگ دیکھی جا سکتی ہے۔
مقامی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو دھوئیں سے بچنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ فائر سروس نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ''پروڈکشن کی عمارت میں خطرناک آگ لگ گئی ہے، جس سے بہت زیادہ دھواں نکل رہا ہے۔‘‘
لیٹویا میں امریکی ڈرون فیکڑی
'ایج اٹانومی‘ نامی فیکڑی ریگا ایئرپورٹ کے بالکل قریب ہے تاہم آگ کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوا ہے۔ ایئرپورٹ انتظامیہ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں متاثرہ مقام کی طرف روانہ کر دی ہیں۔
ریگا کی فیکڑی 70 ممالک میں تجارتی اور سرکاری گاہکوں کو بغیر پائلٹ کے نظام والی ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے۔ اس امریکی فیکڑی کے گاہکوں میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یوکرین بھی شامل ہیں۔
کمپنی کی اپنی ویب سائٹ کے مطابق اس کا ہیڈکوارٹر کیلیفورنیا میں ہے اور یہ انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کے مشن کے لیے طویل فاصلے تک بغیر پائلٹ والے طیارے تیار کرتی ہے۔
یہ کمپنی سن 2009ء میں قائم کی گئی تھی۔
ا ا /ا ب ا(اے ایف پی)