لیڈی ڈیانا کی شادی کیوں ناکام ہوئی تھی، نئی دستاویزی فلم
شمشیر حیدر اے پی
30 جولائی 2017
ایک برطانوی ٹیلی وژن لیڈی ڈیانا سے متعلق عنقریب ایک ایسی ڈاکومنٹری نشر کرے گا، جس میں آنجہانی ڈیانا اپنی ناکام شادی اور برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے بارے میں گفت گو کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
اشتہار
اس دستاویزی فلم کی تیاری میں شہزادی ڈیانا کی زندگی میں ریکارڈ کیے گئے ایسے ویڈیو کلپ استعمال کیے گئے ہیں، جو اس سے قبل برطانیہ میں کبھی نشر نہیں کیے گئے۔
اس ویڈیو میں لیڈی ڈیانا برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ اپنی شادی کی ناکامی کے بارے میں گفت گو کرتی نظر آتی ہیں۔
سن 1990 کی دہائی کے شروع میں ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں ڈیانا آواز کی کوچنگ کرنے والے شخص سے ان امور کے بارے میں گفت گو کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ جب انہوں نے ملکہ الزبتھ ثانی کو اپنی ناکام ہوتی ہوئی ازدواجی زندگی کے بارے میں بتایا، تو ملکہ کا رد عمل کیا تھا۔ ڈیانا کہتی ہیں کہ ملکہ نے جواباﹰ کہا، ’’مجھے نہیں معلوم کہ تمہیں کیا کرنا چاہیے۔‘‘
لیڈی ڈیانا اس ویڈیو میں یہ بتاتی بھی دکھائی دیتی ہیں کہ کیسے وہ اپنی سکیورٹی پر مامور ایک شخص بیری ماناکی کے عشق میں مبتلا ہوئیں۔
سن 2004 میں لیڈی ڈیانا کی زندگی میں ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو کے کچھ حصے ایک امریکی نشریاتی ادارے نے نشر کیے تھے تاہم برطانوی میڈیا میں کبھی بھی یہ ریکارڈنگ نشر نہیں کی گئی۔ برطانوی ٹی وی ’چینل فور‘ پر یہ ڈاکومنٹری فلم چھ اگست کو نشر کی جائے گی۔
لیڈی ڈیانا اکتیس اگست سن 1997 کے روز فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں پیش آنے والے ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
لیڈی ڈیانا کی موت کے بیس برس بعد بھی اُن کے دیدہ زیب ملبوسات کی نیلامی پر سب سے زیادہ رقوم کی بولی لگی۔ لیڈی ڈیانا کے سابق گھر کِنسنگٹن پیلیس میں لگی نمائش میں دیکھیے کہ اُن کے ملبوسات کیا کہانی سنا رہے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa
ورساچے کا گاؤن اور دلوں کی ملکہ
شہزادی ڈیانا نے سن انیس سو اکیانوے میں ایک فوٹو شوٹ کے لیے معروف اطالوی ڈیزائنر ورساچے کا بنا ہوا ایک افسانوی گاؤن زیب تن کیا تھا۔ سن 2015 میں ہونے والی ایک نیلامی میں یہ گاؤن دو لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا۔ ورساچے اور لیڈی ڈیانا سن 1997میں شہزادی کی موت تک قریبی دوست رہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/Zumapress
برطانوی شہزادی کی زندگی کے مختلف ادوار اور پہناوے
اسّی کے عشرے میں ڈیانا کے کپڑوں کی رومانوی وضع قطع نے نوّے کی دہائی میں نرم و ملائم ملبوسات کے لیے راہ ہموار کی۔ ان ملبوسات کو ڈیانا نے سفارت کاری کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا سیکھ لیا۔ جیسے جیسے برطانوی شاہی جوڑے کی شادی ناکامی سے دوچار ہوتی گئی، ڈیانا کے پہناوے خود مختاری اور طاقت کی علامت بنتے گئے۔
تصویر: picture alliance/dpa/Y.Mok
عاجزانہ شروعات
نوعمر ڈیانا سپینسر فیشن ڈیزائننگ کی دنیا سے قطعاﹰ آگاہ نہیں تھی۔ اُن کے پاس ایک لباس ایک بلاؤز اور اچھے جوتوں کی ایک جوڑی تھی ۔ اس لیے ڈیانا کو اپنی دوستوں سے کپڑے مستعار لینے پڑتے تھے۔ یہ ہلکے گلابی رنگ کا بلاؤز ڈیانا نے شہزادہ چارلس کے ساتھ منگنی کی سرکاری تصویر بنواتے وقت جبکہ بھورے رنگ کا لباس سکاٹ لینڈ میں اپنے ہنی مون کے موقع پر پہنا تھا۔
تصویر: picture alliance/dpa/Y. Mok
شاہی جوڑے کا ہنی مون
ہنی مون اور اس کے کچھ عرصے بعد تک ڈیانا ایک عام عورت کی طرح شہزادہ چارلس کی دستِ نگر دکھائی دیتی رہیں۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اُن کی خود اعتمادی اور خود مختاری میں اضافہ ہوا جو اُن کے پہننے اوڑھنے کے اسٹائل میں نظر آنے لگا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
مثالی وارڈ روب
بڑھتے سالوں میں لیڈی ڈیانا نے کپڑوں کو سفارت کاری کے اظہار کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔
سعودی عرب کے ایک دورے کے موقع پر انہوں نے ایک ریشمی لباس پہنا جس پر سنہری دھاگے سے ’شاہین‘ کاڑھے گئے تھے۔ ’شاہین‘ تیل کی دولت سے مالا مال اس ریاست کی قومی علامت ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Mok
ٹریوولٹا کے ساتھ رقص
رطانوی ڈیزائنر وکٹر ایڈل اسٹائن کا بنایا ہوا نیلے رنگ کا یہ مخملیں گاؤن لیڈی ڈیانا نے سن 1985 میں وائٹ ہاؤس میں گالا ڈنر کے موقع پر پہنا تھا۔ یہاں اُنہوں نے مشہور اداکار جان ٹریوولٹا کے ساتھ رقص بھی کیا۔ دو سال بعد شہزادہ چارلس کے ساتھ جرمنی کے دورے پر اس وقت کے جرمن دارالحکومت بون میں آمد پر ڈیانا نے دوبارہ یہی لباس پہنا۔
وقت کے ساتھ ساتھ ڈیانا نے ملبوسات کا انتخاب کرنا سیکھ لیا۔ اُن کی پسندیدہ ڈیزائنر کیتھرین واکر تھیں جنہوں نے شہزادی کے لیے انتہائی خوبصورت گاؤن تخلیق کیے۔
تصویر: picture alliance/dpa/Zumapress
رسالوں کے سرِ ورق پر دنیا میں سب سے زیادہ چھپنے والی خاتون
اخبارات کے ساتھ ڈیانا کے تعلقات کو روایتی ’ لو ہیٹ ریلیشن شپ‘ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ کبھی تو وہ بعض فوٹو گرافروں کی شکایت کرتی نظر آتیں اور کبھی جان بوجھ کر بھی میڈیا پر معلومات اور تصاویر افشا کر دیتی تھیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/K.Green
عوام کی شہزادی
شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کی علیحدگی کا با ضابطہ اعلان سن 1992 میں ُہوا اور نّوے کی دہائی میں اُن کے پہننے کے انداز میں نمایاں تبدیلی نظر آئی۔ اب ڈیانا نے عوامی انداز اپنا لیا۔ اُن کی موت پر سابق برطانوی وزیرِ اعظم ٹونی بلئیر نے انہیں ’عوام کی شہزادی‘ کہا۔
تصویر: Johny Eggitt/AFP/Getty Images
فیشن کی میراث
نمائش بین یہاں رکھے ڈیانا کے شام کے وقت پہننے والے گاؤن دیکھ کر بہت متعجب ہوتے ہیں، جو انہوں نے اسٹار فوٹو گرافر ماریو ٹیسٹینو سے فوٹو شوٹ کراتے ہوئے پہنے تھے۔ دیواروں پر آویزاں تصاویر ایک متحرک اور خود اعتماد ڈیانا کا عکس ہیں، جو اپنی زندگی سے مطمئن نظر آتی ہے۔