1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لی چیانگ چین کے نئے وزیر اعظم مقرر

11 مارچ 2023

صدر شی جن پنگ نے ہفتے کے روز پارلیمان کی منظوری کے بعد اپنے بااعتماد لی چیانگ کو چین کا نیا وزیر اعظم مقرر کردیا، وہ لی کی چیانگ کے جانشین ہوں گے۔ چند گھنٹے قبل ہی شی نے تیسری پانچ سالہ مدت کے لیے صدر کا عہدہ سنبھالا۔

China | Nationaler Volkskongress
تصویر: Noel Celis/AFP/Getty Images

لی چیانگ ایسے وقت وزیر اعظم کا عہدہ سنبھال رہے ہیں جب کووڈ وبا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کو مشکل حالات کا سامنا ہے اور مغرب کے ساتھ اس کی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

صدر شی جن پنگ نے ہفتے کے روز پارلیمان میں لی چیانگ کو بطور وزیر اعظم نامزد کرنے کی تحریک پیش کی۔ جس کی ربر اسٹامپ پارلیمنٹ  کے لگ بھگ تین ہزار اراکین نے متفقہ طورپر تائید کی۔ اطلاعات کے مطابق صرف تین اراکین نے لی چیانگ کے خلاف ووٹ دیا جب کہ آٹھ غیر حاضر رہے۔

شی جن پنگ ریکارڈ تیسری مرتبہ چین کے صدر منتخب

شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی کے سابق سربراہ لی چیانگ پیر کے روز سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم لی کی چیانگ کے جانشین ہوں گے، جو دو مدت تک اس عہدے پر فائز رہے۔

لی چیانگ کی تقرری آنے والے دنوں میں صدر شی جن پنگ کی جانب سے کیے جانے والے اہم اعلانات کی پہلی کڑی ہے۔ پچھلی ایک دہائی کے دوران بیجنگ میں حکومتی سطح پر سب سے بڑی ردوبدل متوقع ہے۔ صدر شی اہم عہدوں پر اپنے وفاداروں کو تعینات کرنے والے ہیں۔

لی چیانگ کی تقرری آنے والے دنوں میں صدر شی جن پنگ کی جانب سے کیے جانے والے اہم اعلانات کی پہلی کڑی ہےتصویر: Mark Schiefelbein/AP/picture alliance

لی چیانگ کون ہیں؟

نئے وزیر اعظم صدر شی جن پنگ کے قریبی اتحادی ہیں۔ سن 2016 میں انہیں ژیانگسو میں تعینات کیا گیا اور اس سے اگلے برس شنگھائی کا پارٹی سکریٹری بنایا گیا، جو صدر کے قریبی اور بااعتماد کی علامت ہے۔

 گوکہ انہیں وزیر اعظم بنانے کی قیاس آرائیاں پہلے سے ہی زوروں پر تھیں تاہم شنگھائی لاک ڈاؤن  سے نمٹنے کے ان کے طریقہ کار، جس کی وجہ سے عوام کو خوراک اور ادویات کے حصول میں کافی پریشانیاں ہوئیں، کے بعد پچھلے چند ماہ کے دوران لی کی ترقی پر شبہات بھی ظاہر کیے جارہے تھے۔

چین: غیر معمولی احتجاجی مظاہروں کے بعد کووڈ کی پابندیاں ختم

کافی حد تک عملی اور بزنس فرینڈلی تصور کیے جانے والے63 سالہ لی چیانگ کو کورونا کی عالمی وبا کی پابندیوں کے تین سال بعد چین کا معاشی عدم استحکام، صارفین اور نجی شعبے کے درمیان کمزور اعتماد اور عالمی مشکلات کا سامنا ہے۔

کیا شنگھائی میں کووڈ سے ہونے والی اموات کو چھپایا جا رہا ہے؟

سن 2022 میں چین کی معیشت میں صرف 3 فیصد کی ترقی ہوئی جب کہ سن 2023 میں تقریباً 5 فیصد ترقی کی توقع ہے، جو کہ تقریباً تین دہائیوں میں سب سے کم ہے۔

لی ایسے وقت اس اہم عہدے پر فائز ہو رہے ہیں جب عالمی طاقتوں کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات خراب ہوتے جا رہے ہیںتصویر: Ng Han Guan/AP Photo/picture alliance

لی چیانگ کے سامنے اہم چیلنجز

تھنک ٹینک گیواکل ڈریگونومکس میں چائنا ریسرچ شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کرسٹوفر بیڈور کے مطابق لی کے سامنے سب سے اہم چیلنج افراط زر میں کسی طرح کے اضافے کے بغیر چین کے اقتصادی حدف کو حاصل کرنا ہوگا۔

لی ایک ایسے وقت اس اہم عہدے پر فائز ہو رہے ہیں جب تائیوان، جاسوس غبارے اور یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی میں چین کی مبینہ حمایت جیسے معاملات کی وجہ سے عالمی طاقتوں کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات خراب ہوتے جارہے ہیں۔

چین اور مغربی جمہوریتوں میں مسابقتی عمل بڑھتا ہوا

لی چیانگ وزیراعظم اور چین کی کابینہ اسٹیٹ کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے ملک کے روز مرہ کے معاملات کے ساتھ ساتھ میکرو اکنامک پالیسی کے بھی ذمہ دار ہوں گے۔

انہیں معیشت کو مستحکم کرنے، مالیاتی نظام میں خطرات کو کم کرنے، ملک کی گرتی ہوئی پراپرٹی مارکیٹ سے نمٹنے اور صارفین اور سرمایہ کاروں کو اندرون ملک اور بیرون ملک مطمئن کرنا ہوگا۔

پیر کو پارلیمانی اجلاس ختم ہونے کے بعد میڈیا کے ساتھ وزیراعظم کے روایتی سوال و جواب سیشن کے دوران لی چیانگ اپنا نیا کیریئر شروع کریں گے۔

ج ا/ ک م (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں