1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولعالمی

ماحولیاتی کانفرنس COP26 میں کیے گئے بڑے وعدوں کا کیا ہوا؟

11 نومبر 2022

عالمی درجہ حرارت کو ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ پر لانے کے وعدوں کے باجود عالمی حدت میں دگنی رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کوئلے کے استعمال اور میتھین کے اخراج میں کمی لانے کے وعدوں پر بھی عمل نہ ہو سکا۔

England Proteste beim Weltklimagipfel COP26 in Glasgow
تصویر: Duncan McGlynn/AP Images for AVAAZ/picture alliance

گزشتہ سال برطانیہ میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں تقریباً 200 ممالک کے رہنماؤں نے اقوام متحدہ کو یہ بتانے کا وعدہ کیا کہ وہ آلودگی میں تیزی سے اور جلد کمی کیسے لائیں گے۔ لیکن ایک سال بعدجب یہ رہنما مصر میں جاری 27COP سربراہی اجلاس کے لیے مل رہے ہیں، تو اب  تک صرف 26 ممالک نے ہی اپنا اقوام متحدہ سے کیا گیا عہد پورا کیا ہے۔

ماحولیاتی کانفرنس، غریب ممالک کی ترقی یافتہ ممالک پر تنقید

ٹوٹے ہوئے وعدے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنسوں کا ایک  باقاعدہ حصہ ہیں۔ سن 2009 میں امیر ممالک نے ماحولیاتی آلودگی کم کرنے اور عالمی حدت میں کمی لانے کے لیے 2020 ء تک غریب ملکوں کو سالانہ 100 بلین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔

عالمی لیڈر زہریلے مادوں کے فضا میں اخرا ج کو کم کرنے کے اپنے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کر سکےتصویر: Venezuelan Presidency/AFP

یہ فنڈ سن 2020 میں تقریباﹰ 83 بلین ڈالر تک پہنچا، اس میں زیادہ تر زیاد فنڈنگ قرضوں کی شکل میں تھی جو واپس کرنی ہوگی۔ عالمی رہنماؤں نے کہا کہ وہ اس صدی میں گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم ان ممالک کی موجودہ پالیسیاں کرہ ارض کو تقریباً دوگنارفتار سے گرم کر دیں گی۔

عالمی ماحولیاتی کانفرنس: جزائر ممالک کا بھارت اور چین سے زرتلافی کا مطالبہ

گزشتہ سال کی ماحولیاتی بات چیت میں کیے گئے وعدوں پر مختلف ممالک کس رفتار سے کام کر رہے ہیں؟

کوئلے کے استعمال میں کمی

تمام حکومتوں نے کوئلے کو 'فیز ڈاؤن‘ کرنے پر اتفاق کیا، جو کہ سب سے مضر ایندھن  ہے۔ 46 ممالک کے ایک گروپ نے کہا کہ وہ کوئلے کے اپنے بے لگام پلانٹس کو ختم کر دیں گے -  ان ممالک میں  پولینڈ اور ویتنام جیسے کوئلے کے انتہائی ضرورت مند ملک بھی شامل ہیں، جن کا کہنا تھا کہ وہ ایسے پاور پلانٹس جو کاربن پکڑنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی سے لیس نہیں انہیں بند کر دیں گے  ۔ مزید 39 ممالک نے کہا کہ وہ 2022 ءکے آخر تک دوسرے ممالک میں فوسل فیول کے منصوبوں کی مالی امداد بند کر دیں گے۔

ان اعلانات کے باوجود کوئلے کا استعمال  مسلسل بڑھ رہا ہے اور کچھ ممالک اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ یوریکٹو کے مطابق پولینڈ نے حال ہی میں اعلان کیا کہ وہ اپنی کوئلے کی کانوں کو بند کرنے کے منصوبوں کی رفتار سست کر دے گا۔ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یورپ بھر کے ممالک نے کوئلے کے پلانٹ دوبارہ چلانا شروع کر دیے ہیں۔

بعض یورپی ممالک نے روسی گیس کے متبادل کے طور پر دوبارہ سے کوئلہ جلانا شروع کر دیا ہےتصویر: Ying Tang/NurPhoto/picture alliance

اس صورتحال کے باوجود گیس کی بلند قیمتوں اور توانائی کے تحفظ کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات نےشفاف توانائی میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا ہے۔ سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی اتنی سستی ہو گئی ہے کہ نئے سولر فارم کی تعمیر کا کام کوئلے کے موجودہ پلانٹ کو چلانے سے سستا ہے۔

پاکستانی سیلاب متاثرین کی ’COP27‘ سے وابستہ توقعات

ایک ماحولیاتی غیر منافع بخش گروپ، ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ میں توانائی کی ڈائریکٹر جینیفر لائیک نے کہا، ''پیرس معاہدے کے ساتھ بجلی کے نظام کو ہم آہنگ کرنے کے لیے، کوئلے کی پیداوار کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کوششوں کو 2040 تک صفر تک کی سطح پر لے جانے کے لیے چھ گنا تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر سال تقریباً 100 گیگاواٹ کوئلے کے پلانٹس کو بندکرنے کی ضرورت ہوگی ، جو  ہر سال اوسطاً کوئلے کے 310  پلانٹس بند کرنے کے برابر ہے۔‘‘

 میتھین کے اخراج میں کمی

ایک سو سے زائد ملکوں نےاس  دہائی کے اختتام تک میتھین کی آلودگی کو 2020ء کی سطح کے 30 فیصد تک کم کرنے کے عہد پر دستخط کیے ہیں۔ میتھین ایک ایسی زہریلی گیس ہے جو یہ ماحول میں زیادہ دیر تک نہیں رہتی لیکن  20 سال کے عرصے میں اس نے کرہ ارض کو کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کم از کم 80 گنا زیادہ گرم کیا ہے۔

کوپ 26: ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ملک معاہدے پر متفق کیوں نہیں ہو رہے؟

چند ممالک نے اس سمت میں کام شروع کیا ہے۔ میکسیکو نے جون میں کہا تھا کہ وہ  ماحول دشمن طریقوں سے تیل نکالنے کے بچنے کے لیے سرکاری تیل کمپنی میں دو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یورپی یونین اپنے پاور سیکٹر کو شفاف کرنے کے لیے ضوابط پر کام کر رہی ہے۔

عالمی وسائل پر نظر رکھنے والی ایک این جی او ورلڈ ریسوس سینٹر کے مطابق  اب تک گلوبل میتھین کے عہد کے 119 دستخط کنندگان میں سے صرف 15 نے میتھین کے اخراج میں ممکنہ کمی لانے سے متلعق اپنے اہداف ظاہر کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کی توقع ہے کہ درجنوں ممالک COP27 میں میتھین کی آلودگی کم کرنے کے لیے ایکشن پلان کا اعلان کریں گے۔

تیل کمپنیاں میتھین جیسی زہریلی گیس کے اخراج کو کم کرنے کے طریقے اپنانے میں سست روی کا شکار ہیںتصویر: PIUS UTOMI EKPEI/AFP

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت سے ممالک نے میتھین کے اخراج میں کمی کے لیے معاہدےپر ابھی تک دستخط ہی نہیں کر رکھے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ ممالک میں اگر حکومتیں اس زہریلی گیس کے اخراج میں کمی میں دلچسپی رکھتی ہیں تو وہاں کمپنیاں اس کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

امریکہ میں تیل کی صنعت نے میتھین کے ضوابط کے خلاف لابنگ کی ہے اور اپنے کلین ایئر ایکٹ کے تحت میتھین کے اخراج کو کنٹرول کرنے کے لیے ملک کی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے قانونی اختیار کو چیلنج کیا ہے۔

اقوام متحدہ ماحولیاتی کانفرنس: امریکی تنقید پر چین کا سخت رد عمل

یورپ میں تیل اور گیس کی کمپنیوں نے درآمدی ایندھن کو نظر انداز کرنے کے لیے میتھین کے ضوابط پر زور دیا ہے، حالانکہ یہ 2021ء میں یورپی یونین کی گیس کی کھپت کا کم از کم 80 فیصد حصہ ہیں۔

صفائی پر اخراجات

COP26 میں 130 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کے اثاثوں کو کنٹرول کرنے والے سینکڑوں بینکوں اور انشورنس کمپنیوں نے کہا تھا کہ وہ کرہ ارض کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ گرم ہونے سے بچانے کے لیے رقم فراہم کریں گے۔

لیکن اس بارے میں  اتحاد متزلزل ہے۔ اس اتحاد کے کچھ ارکان نے استعفیٰ دے دیا ہے اور زیادہ تر اب بھی کوئلہ، تیل اور گیس نکالنے کے منصوبوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کوئلے سے توانائی حاصل کرنے کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری کو ’بے وقوفی‘ قرار دیا ہےتصویر: Mark J. Sullivan/ZUMA/IMAGO

اقوام متحدہ اور  دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق زیادہ تر بینک جنہوں نے ماحول دشمن منصوبوں میں سرمایہ کاری ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا  وہ اپنی رقم کو ماحول دوست منصوبوں میں بہت آہستہ رفتار سے منتقل کر رہے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیاں:  'ہم اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں‘

ایک برطانوی این جی او کی رپورٹ کے مطابق  نیٹ-زیرو بینکنگ الائنس کے 43 سب سے بڑے ارکان میں سے زیادہ تر کے اہداف ''ماحولیاتی اثرات کے بدترین بحران کو روکنے کے لیے مطلوبہ معیار سےکم ہیں۔‘‘صرف سات بینکوں نے 2030 ء تک مضر اخراج کو کم کرنے کے لیے بڑے اہداف مقرر کیے ہیں۔

تحفظ جنگلات

COP26 میں 140 سے زائد ممالک نے 2030ء تک جنگلات کی کٹائی اور زمینی انحطاط کو روکنے کے لیے وعدہ کیا تھا۔

لیکن ایک غیر سرکاری تنظیم 'فارسٹ ڈیکلریشن اسیسمنٹ‘ کی اکتوبر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، ''حوصلہ افزا علامات کے باوجود ایک بھی عالمی اشاریہ 2030 ءکے ان اہداف کو پورا کرنے کے راستے پر نہیں ہے۔‘‘  رپورٹ کے مطابق  جنگلات کی حفاظت کے ہدف تک پہنچنے کے لیےجنگلات کی کٹائی کی شرح میں ہر سال 10 فیصد کمی کرنا ہو گی۔ اس میں گزشتہ سال کے دوران صرف 6 فیصد کمی آئی ہے۔

برازیل میں ایمیزون کے جنگلات انسانوں کے ہاتھوں بری طرح تباہی کا شکار ہیںتصویر: Carl de Souza/AFP

برازیل میں، نومنتخب صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے شورش زدہ ایمیزون کے بارانی جنگل کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے۔ اکتوبر کے آخر میں الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے کہا، ''ایک کھڑے درخت کی قیمت  غیر قانونی طور پر کاٹی گئی لکڑی کے ایک ٹن سے زیادہ ہے۔‘‘

عالمی رہنماؤں کی گلوبل وارمنگ کو روکنے کی کوشش

انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے صدر جیر بولسونارو کی حکمرانی کے پچھلے چار سال جنگل میں آگ، زمینوں پر قبضے، ماحولیاتی ایجنسیوں کو روکنے کی کوششوں اور زمین کی حفاظت کے لیے لڑنے والے مقامی گروہوں پر حملوں سے عبارت ہیں ۔

اجیت نیرانجن (ش ر/ش ح)

عالمی ماحولیاتی کانفرنس، پاکستان کے سیلاب اہم موضوع

03:03

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں