ماحولیات پر کانفرنس: معاہدے سے متعلق نئے مسودے میں کیا ہے؟
14 دسمبر 2023ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی عالمی سربراہی کانفرنس(سی او پی 28) میں حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایک نیا مسودہ پیش کیا گیا ہے، جس میں معدنی ایندھن کے مرحلہ وار خاتمے کے بجائے اس سے بتدریج دوری بنانے اور متبادل توانائی کی طرف منتقل ہونے کی بات کہی گئی ہے۔
ماحولیاتی معاہدے کے مسودے پر فوری اتفاق کیا جائے، الجابر
کئی ممالک نے معدنی ایندھن کے مرحلہ وار خاتمے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم سعودی عرب کے زیرقیادت خام تیل اور کوئلہ پیدا کرنے والے متعدد ممالک نے اس کی مخالفت کی، جس کی وجہ سے تعطل کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔ اسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے اب معدنی ایندھن سے بتدریج دوری بنانے پرزوردیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیاں: اقوام متحدہ سربراہی اجلاس سے قبل بڑا مظاہرہ
رات بھر چلنے والی بات چیت کے بعد سی او پی 28 کے سربراہی اجلاس کے صدر متحد عرب امارا ت نے یہ نیا مسودہ پیش کیا۔ اگر اسے منظور کر لیا جاتا ہے، تو بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنسوں کی 28 سالہ تاریخ میں یہ پہلی بار ہوگا جب تمام معدنی ایندھن پر اس طرح توجہ دی گئی ہو گی۔
سمندروں کا تحفظ: جرمنی عالمی معاہدے پر دستخطوں کے لیے تیار
مسودے کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ''توانائی کے نظام میں معدنی ایندھن سے بتدریج دوری، منصفانہ، منظم اور مساوی طریقے سے ہونی چاہیے، تاکہ اس اہم دہائی میں اس پر کارروائی کو تیز کیا جا سکے اور سائنسی نقطے کو مد نظر رکھتے ہوئے سن 2050 تک اس کا استعمال تقریبا ًصفر کے برابر کیا جا سکے۔''
اگلے پانچ برس ریکارڈ گرم ترین ہو سکتے ہیں، اقوام متحدہ
جرمنی سمیت بعض ممالک نے معدنی ایندھن کو ''فیز آؤٹ'' یعنی مرحلہ وار پوری طرح سے ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اس نئے مسودے میں اس کا ذکر نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق معدنی ایندھن کے استعمال سے ہی ایسی موسمیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، جو سمندری طوفانوں اور تباہ کن قدرتی آفات کا سبب ہیں۔
دبئی میں ہونے والی اس سربراہی کانفرنس کے صدر سلطان الجابر نے بدھ کی دوپہر سے پہلے اس مسودے کی منظوری کے لیے ایک اجلاس طلب کیا ہے۔
ماحولیاتی انصاف کے لیے اقوام متحدہ میں تاریخی قرارداد منظور
کانفرنس مقررہ وقت گزرنے کے بعد بھی جاری
ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس (سی او پی 28) منگل کی صبح ختم ہونے والی تھی، تاہم سربراہی اجلاس کے وقت پر ختم ہونے کی امیدیں صبح اس وقت ماند پڑنے لگی تھیں، جب اس کے معاہدے سے متعلق مسودے پر مذاکرات الجھنے لگے۔ اس طرح یہ بدھ کی صبح تک جاری رہی۔
اس سے پہلے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق معاہدے کے مسودے میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ممالک کو حکمت عملیوں پر مبنی ایک خاکہ پیش کیا گیا تھا، تاہم اس مسودے میں معدنی ایندھن کے مرحلہ وار خاتمے جیسے اہم سوال کو شامل نہیں کیا گیا، جس کا بہت سے ممالک نے مطالبہ کیا تھا۔
اس تعطل کے سبب ہی جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کہا تھا، '' (منگل) کی دوپہر تک کسی نتیجے پر پہنچنا مشکل ہے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ ''یہ یورپی وفد کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہمارے پاس وقت ہے اور ہم مزید کچھ دیر قیام کے لیے تیار ہیں۔''
اس پر سی اوپی 28 کے صدر سلطان الجابر نے کانفرنس میں موجود ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ سربراہی اجلاس کے مقررہ اختتام سے پہلے اپنی کوششوں کو دوگنا کر دیں اور کہا تھا کہ ان کے پاس ''ابھی بھی ایسا کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔''
ص ز ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)