مارٹن شُلس چانسلر کے امیدوار ہوں گے، ایس پی ڈی
29 جنوری 2017چانسلر انگیلا میرکل کی مخلوط حکومت میں شامل اپوزیشن جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے آج اتوار، انتیس جنوری کو ہونے والے اپنے ایک اجلاس میں یورپی پارلیمنٹ کے سابق صدر مارٹن شُلس کو چانسلر کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ اکسٹھ سالہ سوشل ڈیموکریٹ نے دو ماہ قبل یورپی پارلیمان کی اسپیکر شپ سے استعفیٰ دے کر ملکی سیاست میں واپسی کی تھی۔ اب رواں برس مارچ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی کانفرنس میں انہیں زیگمار گابریل کی جگہ پارٹی کا سربراہ بھی مقرر کر دیا جائے گا۔
رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق انفرادی سطح پر مارٹن شُلس کی مقبولیت کا گراف اتنا ہی ہے، جتنا چانسلر انگیلا میرکل کا ہے۔ جہاں تک پارٹی کی مقبولیت کا تعلق ہے، اُس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے یہ بیس فیصد تھا اور اب تیئیس فیصد ہو گیا ہے۔ چانسلر کی سیاسی جماعت سے فرق پندرہ پوائنٹ سے کم ہو کر بارہ فیصد رہ گیا ہے۔ اس تناظر میں سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مارٹن شُلس کو ایس پی ڈی کے وقار کو بلند کرنے کے لیے ایک انتہائی قابل فہم اور عملی حکمتِ عملی کو متعارف کرانا ہو گا۔
ہفتہ وار میگزین’ ڈیئر اشپیگل ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے مارٹن شُلس کا کہنا تھا کہ وہ انتخابی عمل میں اس لیے نہیں اترنا چاہتے کہ یہ جماعت چانسلر میرکل کی ایک مرتبہ پھر جونیئر اتحادی پارٹی بن جائے بلکہ وہ اس کو کامیاب و کامران دیکھنا چاہتے ہیں۔ اپنے انٹرویو میں شُلس نے واضح کیا کہ وہ یقینی طور پر چانسلر بننے کے خواہشمند ہیں۔ ان کے مطابق انہوں نے انگیلا میرکل کے ساتھ اُن کی سیاسی جماعت کے کسی بھی رکن سے زیادہ کام کیا ہوا ہے اور اپنے اس تجربے کی روشنی میں اپنی انتخابی مہم کی حکمت عملی مرتب کریں گے۔
جرمن سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ انتخابی عمل کے دوران شُلس کی مقبولیت میں اضافے کا امکان ہے اور اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک عام جرمن ہیں اور اُن تعلق جرمنی کی سیاسی اشرافیہ سے نہیں ہے۔ گھٹنے کی چوٹ سے فٹ بالر بننے کا خواب ادھورا رہا تو وہ سیاسی میدان میں اتر آئے۔ اکتیس برس کی عمر میں وُرزیلن شہر کے میئر بن گئے۔ چھ زبانوں پر عبور رکھنے والے شلس سن 1994 میں یورپی پارلیمان کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ اس منصب کو انہوں نے دو ماہ قبل خیرباد کہا تھا۔