روس کی لیجنڈری ٹینس اسٹار ماریا شاراپووا نے مسلسل انجریز کی وجہ سے ٹینس کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان فیشن میگزین ’ووگ‘ اور ’وینیٹی فیئر‘ میں لکھے گئے مضامین میں کیا۔
اشتہار
شاراپووا پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹس جیتنے میں کامیاب رہیں۔ وہ مختلف اوقات میں مجموعی طور پر سترہ ہفتوں تک عالمی نمبر ایک بھی رہی تھیں۔
ان کو سن 2016 میں ممنوعہ دوا استعمال کرنے پر پندرہ مہینے کی پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اس پابندی کے ختم ہونے کے بعد وہ پوری طرح کھیل میں واپس آنے کی جد وجہد تو کرتی رہیں لیکن کوئی بڑی کارکردگی دکھانے سے قاصر رہیں۔
شاراپووا کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد ہی ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے انہیں بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں لیجنڈ اور گریٹ چیمپیئن کے الفاظ سے نوازا۔ سربیا سے تعلق رکھنے والے مشہور کھلاڑی نوواک جوکووچ نے انہیں ٹینس کی ایک اسمارٹ کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ذہنی طور پر چیمپیئن بننے کی سوچ رکھتی تھیں اور یہ انہوں نے عملی طور پر بھی ثابت کیا۔
مختلف انجریز کی وجہ سے گزشتہ دو تین برسوں میں روسی کھلاڑی کے کھیل میں گراوٹ پیدا ہونا شروع ہو گئی اور بتدریج اُن کی عالمی پوزیشن میں کمی آتی گئی۔ وہ ریٹائرمنٹ پر جانے سے قبل تین سو تہترویں پوزیشن پر تھیں۔
رواں برس کے پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ آسٹریلین اوپن میں بھی وہ بہتر کارکردگی دکھانے سے محروم رہیں تھیں۔ رواں برس کے دوران ٹینس کو خیرباد کہنے والی وہ دوسری عالمی نمبر ایک ہیں۔ قبل ازیں کیرولین ووزنیاکی بھی انجریز کی وجہ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکی ہیں۔
ماریا شارا پوووا کو ٹینس کھیل میں شہرت اُس وقت حاصل ہوئی جب سن 2004 میں سترہ برس کی عمر میں انہوں نے لندن میں کھیلا جانے والا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ ومبلڈن جیتا تھا۔ وہ سن 2005 میں اٹھارہ برس کی عمر میں عالمی نمبر ایک بن گئیں۔ اسی سال وہ یو ایس اوپن بھی جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ سن 2012 میں وہ ایک ہی وقت میں چاروں گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتے والی کھلاڑی بن گئی تھیں۔
روسی علاقے سائبیریا میں پیدا ہونے والی شاراپووا نے چار برس کی عمر میں ٹینس کا ریکٹ پکڑ کر سوچی شہر میں کھیلنے کی ابتدا کی تھی۔ اُس کے والدین چرنوبیل جوہری حادثے کے بعد نقل مکانی کر کے سوچی شہر میں آباد ہوئے تھے۔
ع ح ⁄ ع ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کی چیمپئین خواتین کھلاڑی
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے رواں برس کے فائنل میچ میں امریکی ٹینس اسٹار وینس ولیمز کو اسپین کی ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی گاربینے مُوگوروسا کا سامنا تھا۔ مُوگوروسا نے آسانی کے ساتھ یہ فائنل میچ جیت لیا۔
تصویر: Reuters/M. Childs
گاربینے مُوگوروسا
اسپین کی گاربینے موگوروسا نے آج پندرہ جون سن 2017 کو اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ وہ سن 2015 میں ومبلڈن کا فائنل میچ سیرینا ولیمز سے ہار گئی تھیں۔ سن 2016 میں اُنہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میں سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ دوسری ہسپانوی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نے ومبلڈن جیتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Childs
وینس ولیمز
ٹینس کی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی وینس ولیمز آج نویں بار ومبلڈن فائنل کھیلنے کے لیے کورٹ میں اتریں لیکن وہ جیت نہیں سکیں۔ وینس نے ومبلڈن میں پہلی جیت سن 2000 میں حاصل کی تھی۔ وہ پانچ مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. O'Brien
سیرینا ولیمز
سن 2016 میں سیرینا ولیمز 35 سال کی تھیں جب اُنہوں نے سب سے زیادہ عمر میں ومبلڈن ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ ٹینس کے اوپن دور میں سب سے زیادہ چوبیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ اپنے پہلے بچے کی ولادت کی منتظر ہیں، اس باعث ٹینس سے کنارہ کش ہیں۔ سیرینا، آج کا فائنل میچ کھیلنے والی وینس ولیمز کی چھوٹی بہن ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Couldridge
اسٹیفی گراف
تاریخ ساز جرمن کھلاڑی اسٹیفی گراف نے سن 1988 میں پہلی مرتبہ ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی۔ وہ سات مرتبہ لندن میں کھیلے جانے اس ٹورنامنٹ میں فتح مند رہی تھیں۔ اپنے کیریر میں وہ بائیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا ریکارڈ رکھتی تھیں، جسے سیرینا ولیمز توڑ چکی ہیں۔ گراف نے سن 1988 کی اولمپک گیمز میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
تصویر: picture alliance/Photoshot
ماریا شاراپووا
روس سے تعلق رکھنے والی ماریا شارا پووا نے ومبلڈن کی ٹرافی سن 2004 میں جیتی تھی۔ سن 2005 میں وہ اٹھارہ برس کی عمر میں عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ شارا پووا پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Donev
پیٹرا کوویٹووا
چیک ری پبلک کی پٹرا کویٹووا اپنے بائیں ہاتھ سے کھیلے جانے والے اسٹروک کے لیے مشہور ہیں۔ کویٹووا دو بار سن 2011 اور سن 2014 میں ومبلڈن کی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ گزشتہ برس انہیں چاقو کے ایک حملے میں زخمی کر دیا گیا تھا۔
تصویر: REUTERS
برطانوی ٹینس اسٹار جوہانا کونٹا
سن 2017 میں ہونے والی عالمی رینکنگ کے مطابق جوہانا کونٹا چھٹے نمبر پر ہیں۔ جوہانا کونٹا وہ پہلی خاتون برطانوی ٹینس کھلاڑی ہیں جنہوں نے 39 سال بعد پہلی بار ومبلڈن کے سیمی فائنل کےلئے کوالیفائی کیا تھا۔