1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماریشس: مسلمان خاتون سائنسدان نے صدر کے طور پر حلف اٹھا لیا

امتیاز احمد5 جون 2015

ماریشس کی مشہور خاتون سائنسدان امینہ غریب فاکیم نے اپنے ملک کی صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اس طرح وہ بحر ہند کے مختلف جزائر پر مشتمل اس ملک کی پہلی خاتون صدر بن گئی ہیں۔

Mauritius - Neue Präsidentin Ameenah Gurib-Fakim
ماریشس کی مشہور خاتون سائنسدان اور ملک کی نئی صدر امینہ غریب فاکیمتصویر: picture-alliance/dpa

جمعہ پانچ جون کو تقریب حلف برداری کے بعد دارالحکومت پورٹ لوئیس میں واقع صدارتی ہاؤس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے غریب فاکیم کا کہنا تھا، ’’میری سب سے بڑی خواہش ہے کہ ماریشس قوم کو ایک جھنڈے کے نیچے اکٹھا کیا جائے۔‘‘

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر وہ اپنے والدین کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں، جنہوں نے اپنی بیٹی کو اس وقت تعلیم دلوانے کا سوچا، جب لڑکوں کو لڑکیوں پر سبقت دی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت ’فخر اور عاجزی کے جذبات سے لبریز ہیں۔

چھپن سالہ غریب فاکیم اس ملک کی پہلی خاتون صدر ہیں اور مسلمان بھی ہیں۔ ماریشس نے سن 1968ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی اور انیس سو بانوے میں پہلی مرتبہ کسی مقامی صدر نے ملکی سربراہ کی حیثیت سے برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کی جگہ لی تھی۔

ماریشس کا شمار افریقہ کے امیر ترین اور سب سے کم بدعنوان ملکوں میں ہوتا ہے۔ اس ملک کی آبادی تیرہ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور اس کی فی کس مجموعی قومی پیداوار نو ہزار ڈالر سالانہ سے کچھ زیادہ ہے۔ کبھی اس ملک کی معیشت کا انحصار صرف چینی کی برآمدات پر ہوتا تھا لیکن اب یہ ملک اقتصادی شعبے میں خدمات کے حوالے سے بھی آگے ہے اور ملک کا سیاحتی شعبہ بھی بہت مضبوط ہو چکا ہے۔

ماریشس کی بندرگاہ پورٹ لوئیس کا ایک خوبصورت منظرتصویر: picture-alliance/Ria Novosti/Anton Denisov

غریب فاکیم آج کل ماریشس کے ایک اہم سائنسی تحقیقی مرکز کی ڈائریکٹر بھی ہیں۔ یہ سینٹر کاسمیٹکس، غذائیت اور علاج معالجے کے حوالے سے پودوں پر تحقیق جاری رکھے ہوئے ہے۔ اُنہوں نے برطانیہ کی ایگزیٹر اور سرے یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رکھی ہے اور ماریشس یونیورسٹی میں آرگینک کیمسٹری کے شعبے کی سربراہ بھی ہیں۔ غریب فاکیم ورلڈ بینک اور کئی دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر چکی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں