1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسکو حملہ: ہلاک ہونے والوں کی تعداد 115 ہوگئی

23 مارچ 2024

روسی دارالحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر فائرنگ کے اس واقعے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے۔

روسی دارالحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر فائرنگ کے اس واقعے میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے
روسی دارالحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر فائرنگ کے اس واقعے میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہےتصویر: Vyacheslav Prokofyev/picture alliance/dpa/TASS

روسی حکومت نے کہا ہے کہ ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر فائرنگ  کے واقعے کے بعد کی گئی کارروائیوں میں اب تک 11 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں کے تعداد 115 ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس حملے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اس واقعے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے۔

روسی حکومت کے بیان کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں سے "چار دہشت گرد ہیں"۔

روس میں دہشت گردی کا نسناہ بنائے جانے والے کنسرٹ ہال میں ریسکیو کا کام جاری ہےتصویر: Russian Emergency Ministry Press Service/AP/picture alliance

روسی حکومت کے بیان سے قبل روسی پارلیمان کے ایوان زیریں (اسٹیٹ ڈوما) کے رکن آلیکسزانڈر کھنشٹائن نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا تھا کہ اس واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان کے مطابق حکام نے ان افراد کی گاڑی کا پیچھا کیا، جس کے بعد انہیں روسی علاقے بریانسک میں تحویل میں لے لیا گیا۔

آلیکسزانڈر کھنشٹائن کے مطابق جمعے کی رات کو ہونے والے اس حملے میں ملوث دو اور مشتبہ افراد اس کارروائی کے دوران ایک جنگل کی طرف بھاگ گئے تھے۔ روسی حکومت کے بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ انہیں بھی بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔

حملے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں پھول رکھے کانے کا ایک منظرتصویر: picture alliance/dpa/TASS

کنسرٹ ہال پر حملے کا واقعہ

خبر رساں اداروں کے مطابق اسلامک اسٹیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ماسکو کے نواح میں ایک بڑے اجتماع کو نشانہ بنایا اور اس کے بعد حملہ آور بحفاظت اپنے مرکز پر واپس پہنچ چکے ہیں۔ سلامتی کے اداروں نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد دو سے پانچ کے درمیان تھی اور وہ کیموفلاج یونیفارمز پہنے ہوئے تھے۔ حملہ آوروں نے فائرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ دستی بم بھی پھینکے۔

روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیشکوف نے بتایا کہ اس دہشت گردانہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

روسی دارالحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر فائرنگ کے اس واقعے میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہےتصویر: Maxim Shemetov/REUTERS

جرمنی، اقوام متحدہ، یورپی یونین، فرانس، اسپین، اٹلی اور عرب ممالک سمیت کئی دیگر ممالک نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ امریکی صدارتی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں اس حملے کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر اس واقعے کا یوکرین کے تنازعے سے کوئی تعلق دکھائی نہیں دیتا۔

یوکرین  کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ کییف کسی بھی طرح سے اس واقعے میں ملوث نہیں۔

روس میں یوکرین کے حملے

دوسری جانب یوکرین کی سرحد کے قریب روسی علاقے بیلگورود کے گورنر نے کہا ہے وہاں آج ہونے والے متعدد حملوں میں دو افراد ہلاک اور کم از کم سات زخمی ہوگئے ہیں۔

گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ بیلگورود کے دارالحکومت اور دو اضلاع میں یوکرینی فوج کی جانب سے فضائی اور ڈرون حملے کیے گئے۔

روسی علاقے سمارا میں بھی رات گئے ایک ڈرون حملے کے باعث کوئی بوشیف آئل ریفائنری میں آگ بھڑک اٹھی۔ سمارا کے گرورنر کے بیان کے مطابق اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

گورنر دیمیتری ازاکوف کے مطابق یوکرین کی جانب سے روسی علاقے نوواکوئی بوشفس میں بھی ایک آئل ریفائنری پر ڈرون حملے کی کوشش کی گئی، جسے ناکام بنا دیا گیا۔

روس میں یہ حملے اس کی جانب سے یوکرین میں فضائی حملوں کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں۔ روس کے گزشتہ روز کے حملوں کو اس کے اور یوکرین کے مابین  دو سال سے جاری جنگ میں کیے گئے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

یوکرین پر روسی حملے کے دو برس مکمل

03:27

This browser does not support the video element.

م ا ⁄ (روئٹرز، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں