1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسک پہننے کی تلقین کرنے والا بس ڈرائیور، تشدد سے ہلاک

11 جولائی 2020

ایک فرانسیسی بس ڈرائیور، جسے مسافروں کو ماسک پہننے کا کہنے پر بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جمعے کو انتقال کر گیا۔

Frankreich Bayonne | Trauer um getöteten Busfahrer | Ehefrau
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/J. Gilles

فرانس میں کورونا وائرس کے انسداد کے لیے لاگو ضوابط میں پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک کا استعمال لازمی ہے۔ 59 سالہ بس ڈرائیور فِلیپ مونگیو نے بس میں بغیر ماسک بیٹھنے والے مسافروں سے ماسک پہننے کا کہا تھا، جس کا نتیجہ لڑائی کی صورت میں نکلا۔ اس دوران اس ڈرائیور کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جب اس ڈرائیور کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، اس وقت وہ برین ڈیڈ حالت میں تھا۔

کورونا بحران نے افغان بچوں کا مستقل مزید تاریک کر دیا

’کورونا کوریج‘ پر نشانہ بننے والے صحافیوں کے لیے ڈی ڈبلیو کا ایوارڈ

ہسپتال میں اس ڈرائیور کو مصنوعی طور پر زندہ رکھا گیا تھا، تاہم گزشتہ روز اس کے اہل خانہ نے ڈاکٹروں سے مشینیں ہٹا دینے کا کہہ دیا۔ مونگیو کی بیٹی میری نے مقامی میڈیا سے بات چیت میں کہا، ''ہم نے طے کیا کہ انہیں جانے دیا جائے۔ ڈاکٹر بھی اسی کے حق میں تھے اور پھر ہم نے بھی یہی طے کیا۔‘‘

مونگیو کو اتوار پانچ جولائی کو جنوب مغربی فرانسیسی قصبے بیون میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے بس میں بیٹھے تین مسافروں کو ماسک پہننے کا کہا تھا، کیوں کہ فرانس بھر میں نافذ ضوابط کے مطابق بس میں بیٹھنے والے تمام مسافروں کو ماسک پہننا پڑتا ہے۔ انہوں نے بس میں چڑھنے والے ایک مسافر سے ٹکٹ دکھانے کا بھی کہا تھا۔ اس کے بعد ان مسافروں نے مونگیو کو مارنا شروع کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں دو افراد پر اقدام قتل کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جب کہ دیگر دو کو کسی شخص کو خطرے میں ڈالنے میں معاونت کے الزام کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ ایک شخص پر ایک ملزم کو چھپانے کے الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقامی دفتر استغاثہ کے مطابق اقدام قتل کے الزام کا سامنا کرنے والے دو ملزمان کی عمریں بائیس اور تئیس برس ہیں۔

بیون کے پراسیکیوٹر نے مونگیو کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مونگیو کی موت کے بعد ملزمان پر عائد الزامات میں تبدیلی پر غور کر رہے ہیں۔

ڈرائیور کے اہل خانہ نے بدھ آٹھ جولائی کو مونگیو کے اعزاز میں خاموش مارچ کیا تھا، جس کا آغاز جائے وقوعہ سے کیا گیا تھا۔ مونگیو کے متعدد کولیگز نے اپنے دستوری حق کا استعمال کرتے ہوئے کام سے انکار کر دیا تھا، تاہم پیر کے روز سکیورٹی کی ضمانت کے بعد انہوں نے اپنے کام کی انجام دہی دوبارہ شروع کر دی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں