1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسک ہماری حفاظت کرتا ہے یا آس پاس موجود لوگوں کی؟

27 اگست 2020

کووڈ انیس سے بچاؤ کے لیے چہرے پر ماسک پہننے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ لیکن کیا چہرے کا ماسک اسے پہننے والے کو محفوظ رکھتا ہے یا ارد گرد موجود افراد کو؟ اس بارے میں مختلف مطالعات سے مختلف نتائج سامنے آئے۔

Mutter zieht ihrer Tochter Zuhause eine Schutzmaske über
تصویر: Imago Images/Cavan Images

نئے کورونا وائرس اور دیگر جراثیم سے متعلق جائزوں سے پتا چلا ہے کہ غالباً ماسک پہننے والا اور اس کے آس پاس کے افراد دونوں ہی کسی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔ بنیادی طور پر ماسک جراثیم یا وائرس کے شکار افراد کی طرف سے وائرس کی منتقلی اور پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ اس بارے میں کی جانے والی ریسرچ کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ ماسک اُن لوگوں کو بھی کسی حد تک تحفظ فراہم کرتا ہے جو اسے پہنے ہوتے ہیں۔

وائرس اُس وقت پھیلتا ہے جب کوئی کھانستا، چھینکتا یا باتیں کرتا ہے اور اس کے مُنہ پر کوئی ماسک نہیں ہوتا اور یہ اپنی کھانسی، چھینک یا باتیں کرتے وقت اپنے مُنہ سے چھوٹے چھوٹے قطرے یا بوندیں فضا میں پھیلاتا ہے۔ ایسے میں جراحی والے ماسک ایم 95 ہوں یا کپڑے سے بنے ماسک، یہ ذرات یا آلودہ مادے  کو روکنے کا کام انجام دیتے ہیں۔

ڈاکٹروں کو اکثر ایک سے زیادہ ماسک لگانا پڑتا ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa/D. Dyck

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی یونیورسٹی کی وائرولوجی کی ماہر ڈاکٹر مونیکا گاندھی کہتی ہیں کہ جو لوگ دوسرے افراد کے کھانسنے، چھینکنے یا باتیں کرنے سے پھیلنے والے قطروں سے دور رہتے ہیں وہ کم بیمار ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر مونیکا گاندھی کہتی ہیں کہ ماسک پہننے والا شخص دوسرے کی طرف سے پھیلنے والے وائرس سے خود کو زیادہ محفوظ رکھتا ہے۔ یعنی اگر آپ نے ماسک پہن رکھا ہے اور آپ کسی ایسی جگہ ہیں جہاں آس پاس کے لوگوں نے ماسک نہیں پہنا ہوا تو آپکا ماسک آپکو ان لوگوں کی طرف سے پھیلائے جانے والے آلودہ ذرات، قطروں یا سانس کے ذریعے فضا میں پھیلنے والے ذرات سے محفوظ رکھے گا۔

امریکا میں دو فوڈ پروسیسنگ پلانٹ ایسے ہیں جہاں ماسک پہننا ضروری تھا  تب بھی وہاں انفیکشن کے واقعات رونما ہوئے۔ ڈاکٹر گاندھی نے وہاں مشاہدہ کیا کہ پلانٹ میں کام کرنے والے جن کارکنوں میں کووڈ انیس پایا گیا، ان میں یا تو بہت معمولی علامات تھیں یا پھر کسی قسم کی علامات کا نام و نشان نہیں تھا۔

ماسک کورونا یا دیگر انفیکشن کے خلاف بچاؤ کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچاتا ہے۔ تصویر: Colourbox

ایک مختلف کورونا وائرس پر ہونے والی تحقیق میں بھی یہی دیکھا گیا کہ ان لوگوں میں انفیکشن کی شدت اور شرح میں کمی نظر آئی جو عوامی جگہوں پر اور دیگر افراد کے آس پاس ہونے کے باوجود ماسک پہنے رہتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسک خاص طور سے نئے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس سے متاثرہ افراد، علامات نہ ہونے کے باوجود کورونا کی متعدی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

غرض ثابت یہ ہوا کہ ہمارے تحفظ کے لیے تو ماسک پہننا ضروری ہے ہی ہم اس کے استعمال سے دوسروں کو بھی محفوظ رکھتے ہیں اور دوسروں کو بھی چاہیے کہ صرف اپنی خاطر نہیں بلکہ دوسروں کی خاطر اپنی یہ معاشرتی ذمہ داری نبھائیں۔

ک م/ ب ج/ ایجنسیاں      

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں