مالدووا اگلے ماہ قریبی تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دے گا، یورپی یونین
14 مئی 2014
منگل کے روز اپنے بیان میں ہیرمن فان رومپوئے نے مالدووا کو بیرونی دباؤ سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسے یورپی یونین کے ساتھ قریبی سیاسی اور اقتصادی تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کرنا چاہیں۔ فان رومپوئے نے مالدووا کو اس سلسلے میں معاہدے پر دستخطوں کے لیے اگلے ماہ کی 27 تاریخ کو برسلز میں مدعو کیا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرائن کے ساتھ بھی ایسا ہی ایک معاہدہ ہونے والا تھا، تاہم گزشتہ برس نومبر کے آخر میں اس وقت کے صدر وکٹور یانوکووچ نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے روس کے ساتھ قریبی تعلقات کو ترجیح دی تھی، جس کے بعد یوکرائن میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا، جو یانوکووچ کے اقتدار کے خاتمے پر منتج ہوا۔
منگل کے روز مالدووا کے رہنما لُوری لیانکا سے مالدووا کے دارالحکومت کیشیناؤ میں ملاقات میں فان رومپوئے کا کہنا تھا، ’’میں وزیراعظم لیانکا کو 27 جون کو برسلز میں دیکھ کر خوشی محسوس کروں گا، تاکہ ہم مشترکہ ایسوسی ایشن معاہدے پر دستخط کر سکیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم ہر طرح کے بیرونی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے تحت جمہوریہ مالدووا کی علاقائی حدود کے تحفظ اور سالمیت کا ساتھ دیتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ مالدووا نے اس معاہدے کے لیے نومبر میں یورپی بلاک کے ساتھ ابتدائی اتفاق کیا تھا، تاہم اس پر ماسکو شدید ناراض ہے۔ مالدووا میں بھی Transdniestr کے علاقے میں روسی زبان بولنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، جس کی وجہ سے خدشات ہیں کہ مالدووا کو بھی یوکرائن جیسی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔
دریں اثناء اسی تناظر میں رومانیہ کے صدر ترایان بیسیسکو نے خبردار کیا ہے کہ مالدووا کی سلامتی کو روس کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ اس سلسلے میں معاہدے پر دستخط جلد ہونا چاہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں 27 جون کی بجائے 27 مئی ایک بہتر آپشن تھا۔