مالدیپ: صدر کے قتل کی ناکام سازش میں نائب صدر گرفتار
24 اکتوبر 2015نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق نائب صدر احمد ادیب کی گرفتاری کی وجہ صدر عبداللہ یامین کی ایک کشتی میں ہونے والا وہ حالیہ بم دھماکا بنا، جس میں صدر بال بال بچ گئے تھے۔ مالدیپ کے وزیر داخلہ عمر نصیر نے آج اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا، ’’نائب صدر ادیب کو گرفتار کر کے جیل کے طور پر استعمال ہونے والے جزیرے دُھونی دُھو پر پہنچا دیا گیا ہے۔ ان پر ملک سے بغاوت کا الزام ہے۔‘‘
تینتیس سالہ احمد ادیب کو ابھی تین ماہ پہلے ہی صدر یامین نے اپنا نائب مقرر کیا تھا۔ ادیب کی تقرری سے قبل ان کے پیش رو نائب صدر محمد جمیل کی برطرفی اس طرح عمل میں آئی تھی کہ ان پر بھی بغاوت کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس کا نتیجہ محمد جمیل کے مواخذے کی صورت میں نکلا تھا۔
مالدیپ کے دارالحکومت مالے سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق دس روز قبل صدر عبداللہ یامین نے ملکی وزیر دفاع موسیٰ علی جلیل کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ اس برطرفی کا تعلق بھی سعودی عرب میں حج کی ادائیگی کے بعد وطن لوٹنے والے صدر یامین کی اسپید بوٹ میں ہونے والا بم دھماکا ہی بنا تھا۔
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ مالدیپ کے حکام نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ صدارتی کشتی میں دھماکے کی وجہ کیا تھی۔ تاہم دو ایسے سکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جنہیں اس کشتی تک رسائی حاصل تھی۔
اس کشتی میں بم دھماکا 28 ستمبر کے روز اس وقت ہوا تھا جب صدر یامین سعودی عرب سے واپسی کے بعد دارالحکومت مالے کے جزیرے پر اس کشتی سے اترنے والے تھے۔ اس دھماکے میں صدر خود تو محفوط رہے تھے تاہم ان کی اہلیہ اور دو دیگر افراد کو معمولی چوٹیں آئی تھیں۔ اس اسپیڈ بوٹ میں دھماکا عین اس نشست کے نیچے ہوا تھا، جہاں عام طور پر صدر بیٹھتے تھے۔
اس بم دھماکے کے بعد صدر یامین نے ملک میں سکیورٹی کے ذمے دار اعلیٰ ترین حکام کو برطرف یا ان کے تبادلے کرتے ہوئے کئی سیاسی اور انتظامی تبدیلیاں کی تھیں، جن کے بعد اب نائب صدر احمد ادیب کو صدر کے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے اور ملک سے بغاوت کے الزام میں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
مالدیپ کی پولیس کے مطابق نائب صدر ادیب کو ہفتے کے روز چین کے ایک سرکاری دورے کے بعد وطن واپسی پر ہوائی اڈے پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔